یہ بجٹ ایسے وقت میں پیش کیا جا رہا ہے ،جب ملک میں بے روزگاری کی شرح 45 سال میں سب سے اونچی سطح پر ہے اور ہندوستان دنیا میں تیز رفتاری سے بڑھ رہی اکانومی کے طور پر چین سے پچھڑ رہا ہے۔
نئی دہلی : وزیر خزانہ نرملا سیتارمن مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا پہلا بجٹ پیش کررہی ہیں۔ اس بار، وہ روایت سے ہٹ کر ، بجٹ دستاویز کو بریف کیس میں لے کر نہیں آئی ہیں بلکہ اس کو سرخ کپڑے میں لپیٹ کر لائی ہیں جس پر اشوک کا نشان بنا ہوا ہے ۔ اس بارے میں حکومت کے چیف اقتصادی مشیر کے سبرامنیم کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے لال کپڑے میں بجٹ دستاویز کو اس لیے رکھا کہ یہ ایک ہندوستانی روایت ہے۔ یہ مغربی سوچ کی غلامی سے آزادی کی علامت ہے۔ یہ بجٹ نہیں بہی کھاتہ ہے۔
یہ بجٹ ایسے وقت میں پیش کیا جا رہا ہے ،جب ملک میں بے روزگاری کی شرح 45 سال میں سب سے اونچی سطح پر ہے اور ہندوستان دنیا میں تیز رفتاری سے بڑھ رہی اکانومی کے طور پر چین سے پچھڑ رہا ہے۔
دریں اثناملک بھر میں مختلف طبقات کے لوگوں کو یہ توقع ہے کہ حکومت ان کے لئے کچھ اچھا لے کر آئے گی۔نوکری پیشہ لوگ ٹیکس سلیب میں تبدیلی کی توقع کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ کسان، نوجوان، تاجر سب کی نظر بجٹ پر ہے
بجٹ2019 : دی وائر کی لائیو بات چیت