رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتوں نے فروری 2019 تک اشتہارات پر 3.76 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ بی جے پی اشتہارات پر 1.21 کروڑ روپے خرچ کرنے کے ساتھ ہی اس معاملے میں پہلے نمبر پر ہے۔
نئی دہلی : گوگل میں اشتہارات پر خرچ کرنے کے معاملے میں بی جے پی نے سبھی سیاسی جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے وہیں اشتہارات پر خرچ کرنے کے معاملے میں کانگریس چھٹے نمبر پر ہے۔’Indian Transparency report ‘ کے مطابق سیاسی جماعتوں اور ان کی اتحادی پارٹیوں نے فروری 2019 تک اشتہارات پر 3.76 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی اشتہارات پر 1.21 کروڑ روپے خرچ کرنے کے ساتھ ہی اس فہرست میں پہلے نمبر پر ہے، جو کہ گوگل پر کل اشتہار اخراجات کا تقریباً 32 فیصد ہے۔اہم حزب مخالف جماعت کانگریس اس فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے، جس نے اشتہارات پر 54100 روپے خرچ کئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے بعد اس فہرست میں آندھر پردیش کے جگن موہن ریڈی کی قیادت والی وائی ایس آر کانگریس پارٹی ہے جس نے اشتہارات پر کل 1.04 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔
‘ پمی سائی چرن ریڈی’ نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے امیدواروں کی تشہیر کے لئے 26400 روپے خرچ کئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور اس کے صدر چندر بابو نائیڈو کی تشہیر کرنے والی ‘ پرمانیہ اسٹریٹجی کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ ‘ 85.25 لاکھ روپے خرچ کرنے کے ساتھ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔
نائڈو کی تشہیر کرنے والی ایک دوسری پارٹی ‘ ڈیجیٹل کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ ‘ 63.43 لاکھ روپے کا خرچ کرکے چوتھے نمبر پر ہے۔ اس طرح ٹی ڈی پی کی تشہیر کے لئے دونوں کنسلٹینسی فرم نے کل ملاکر 1.48 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ اس طرح سے دیکھنےپر پتا چلتا ہے کہ گوگل پر ٹی ڈی پی کے اشتہار کے لئے سب سے زیادہ رقم خرچ کی گئی ہے۔
حالانکہ بطور سیاسی پارٹی بی جے پی نے سب سے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔ غور طلب ہے کہ گوگل نے اپنی اشتہار پالیسی کی خلاف ورزی کی وجہ سے 11 میں سے چار سیاسی اشتہار دینے والوں کے اشتہار کو بلاک کر دیا ہے۔اس سے پہلے رپورٹ آئی تھی کہ بی جے پی حامی فیس بک پیجوں نے دو ہفتے میں تشہیر پر ڈیڑھ کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔
فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کے ‘فیس بک ویکلی ایڈ لائبریری ڈیٹا ‘ کی رپورٹ کے مطابق دو ہفتے کے اندر اشتہارات پر سرمایہ کاری کرنے میں سر فہرست 20 فیس بک پیجوں کی شراکت 1.9 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔ اس میں بھی بی جے پی حامی پیجوں نے ہی 1.5 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)