
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بہار میں ڈرافٹ ووٹر لسٹ کی اشاعت کے بعد 35.6 لاکھ سے زیادہ ووٹر ووٹر لسٹ سے باہر ہو جائیں گے۔ ان میں وہ لوگ شامل ہیں ،جن کی یا تو موت ہوگئی ہے، یا بہار سے باہر چلے گئے ہیں یا پھر ان کے نام ایک سے زیادہ جگہوں پر درج ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ریاست کے 1.59فیصد رائے دہندگان کی موت ہو چکی ہے، 2.2فیصد مستقل طور پر شفٹ ہو گئے ہیں اور 0.73فیصد ایک سے زیادہ جگہوں پر رجسٹرڈ پائے گئے ہیں۔ تصویر بہ شکریہ : ایکس
نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بہار میں ڈرافٹ ووٹر لسٹ کی اشاعت کے بعد 35.6 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان ووٹر لسٹ سے باہر ہو جائیں گے۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کی یا تو موت ہو چکی ہے، یا بہار سے باہر چلے گئے ہیں، یا پھر ان کے نام ایک سے زیادہ جگہوں پر درج ہیں۔
بہار میں ووٹر لسٹ کے ‘اسپیشل انٹینسو ریویژن (ایس آئی آر)’ پر اپنی تازہ ترین ریلیز میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس کے اہلکاروں کے ذریعے ‘گھر گھر جاکر’ سروے کے دو مرحلوں کے بعد کل ووٹروں میں سے 88.18فیصد نے اپنے فارم جمع کیے ہیں۔
واضح ہو کہ ریاست میں ووٹر لسٹ میں ترمیم کی یہ مشق اس سال نومبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے چند ماہ قبل شروع کی گئی ہے۔
کمیشن کے مطابق، یہ 88.18 فیصد تعداد بہار میں 7,89,69,844 (7.8 کروڑ) ووٹروں کی نمائندگی کرتی ہے۔ ان میں سے 83.66فیصد یا 6,60,67,208 (6.6 کروڑ) ووٹروں نے اپنے فارم جمع کرائے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے دیگر ووٹروں کی تفصیلات میں کہا کہ ریاست کے 1.59فیصد رائے دہندگان (12,55,620) کی موت ہوچکی ہے، 2.2فیصد مستقل طور پر منتقل ہو گئے (17,37,336) اور 0.73فیصد ووٹرز (5,76,479) ایک سے زیادہ جگہوں پر رجسٹرڈ پائے گئے۔
مجموعی طور پر یہ تعداد 35,69,435 یا 35.6 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کی ہے۔ اس طرح ایس آئی آر کا تیسرا مرحلہ شروع ہونے سے پہلے ہی بہار میں ووٹر لسٹ سے 35.6 لاکھ سے زیادہ ناموں کو حذف کر دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ووٹر لسٹ کا مسودہ 1 اگست کو شائع کیا جائے گا۔
دریں اثنا، الیکشن کمیشن نے اس مرحلے میں ان لوگوں تک رسائی کے لیے اخبارات میں اس عمل کی تشہیر شروع کر دی ہے جو بہار سے عارضی طور پر باہر چلے گئے ہیں۔ کئی اخبارات نے صفحہ اول پر ایس آئی آر کے عمل کے بارے میں اشتہارات دیے ہیں۔

دی ٹریبیون کے صفحہ اول پر بہار ایس آئی آر پر الیکشن کمیشن کا اشتہار۔
الیکشن کمیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسے ووٹر اپنے موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے ای سی آئی نیٹ ایپ کے ذریعے یا ووٹرزڈاٹ ای سی آئی ڈاٹ جی او وی ڈاٹ ان پر آن لائن فارم کے ذریعے (ایس آئی آرکے رہنما خطوط کے پیرا 3(ڈی) کے مطابق) آسانی سے فارم بھر سکتے ہیں۔ وہ اپنے فارم متعلقہ بی ایل او کو اپنے خاندان کے افراد کے ذریعے یا وہاٹس ایپ یا اس سے ملتے جلتے کسی آن لائن میڈیم کے ذریعے بھی بھیج سکتے ہیں۔
معلوم ہو کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اچانک ایس آئی آر جاری کرنے کے عمل کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ عدالت نے اس سلسلے میں کمیشن سے 28 جولائی تک جواب طلب کیا ہے۔
دریں اثنا، الیکشن کمیشن نے 11 دستاویزوں کی فہرست بھی تیار کی ہے جسے ووٹر اس عمل کے لیے جمع کرا سکتے ہیں۔
پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ اس فہرست میں ووٹر شناختی کارڈ، آدھار کارڈ اور راشن کارڈ کو شامل کرنے پر غور کرے ۔
دی وائر کی ایک رپورٹ کے مطابق،کئی جگہوں پربی ایل او (بلاک سطح کے افسر) ص درست دستاویزرکھنے والوں سے بھی صرف آدھار کارڈ ہی لے رہے ہیں ۔