بہار میں 38 طالبعلموں پر ایک ٹیچر ہے جبکہ دوسرے مقام پر دہلی ہے، یہاں 35 طالب علموں پر ایک ٹیچر ہے۔ سب سے بہتر حالت سکّم کی ہے، جہاں چار طالبعلموں پر ایک ٹیچر ہے۔
علامتی تصویر(فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: بہار میں طالبعلم اور اساتذہ کا تناسب سب سے خراب ہے، جہاں 38 طالبعلموں پر ایک ٹیچر ہے۔ وزارت برائے ترقیِ انسانی وسائل کے ایک افسر نے یہ جانکاری دی۔ راجدھانی دہلی میں یہ تناسب بہار کے مقابلے تھوڑا ٹھیک ہے اور یہاں 35 طالبعلموں پر ایک استاد ہیں، وہیں سکّم میں یہ تناسب سب سے بہتر ہے اور یہاں چار طالبعلموں پر ایک استاد ہے۔
رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ، 2009 کی فہرست میں پرائمری اور اپرپرائمری اسکولوں میں طالب علموں اور ساتذہ کا تناسب طے کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق شروعاتی کلاس ایک سے پانچ تک کے کلاس کے لئے 30 طالبعلموں پر ایک استاد ہونا چاہیے۔کلاس 6 سے 8 میں کم از کم 35 طالبعلموں پر ایک استاد ہونا چاہیے۔ بہار میں کلاس پانچ تک 38 پر ایک استاد اور اپر کلاس میں 39 طالبعلموں پر ایک استاد ہیں۔ دہلی میں اپر پرائمری اسکولوں میں 34 طالبعلموں پر ایک استاد ہیں۔
ابتدائی سطح پر پی ٹی آر کا اہتمام 30:1 اور اس کے بعد کی سطح پر یہ تناسب 35:1 کا ہے۔وزارت برائے ترقیِ انسانی وسائل ایک سینئر افسر نے بتایا،’اپرپرائمری اسکولوں میں بہار میں طالبعلم اور اساتذہ کاتناسب 39 ہے جبکہ دہلی میں 34 ہے۔ پرائمری اسکولوں میں یہ اعداد و شمار بہار اور دہلی میں بالترتیب: 38 اور 35 ہے۔ ‘
افسر نے بتایا،’جھارکھنڈ میں 50 فیصدی سے زیادہ پرائمری اسکول اور 64 فیصد سے زیادہ اپر پرائمری اسکول ہیں جہاں طالب علم اور اساتذہ کا تناسب خراب ہے۔ کل ملاکر ملک کے 26.45 فیصدی پرائمری اسکولوں میں اور 31 فیصدی سے زیادہ اپر پرائمری اسکولوں میں طالب علم اوراستادکا تناسب ٹھیک نہیں ہے۔ ‘بہار کے اسکولوں میں سب سے زیادہ خراب طالبعلموں اور اساتذہ کا تناسب ہے۔ اس کے بعد جھارکھنڈ ہے۔
افسر نے بتایا، بہار کے 67.94 پرائمری اسکولوں میں خراب طالب علم اور اساتذہ کا تناسب ہے جبکہ 77.86 اپر پرائمری اسکولوں میں خراب طالب علم اور استادکا تناسب ہے۔جھارکھنڈ میں 50.28 فیصدی پرائمری اسکول اور 64.24 اپر پرائمری اسکول ہیں، جہاں خراب طالب علم اور استاد کا تناسب ہے۔ کل ملاکر، ملک میں 26.45 فیصدی ابتدائی اسکول اور 31.07 فیصدی اعلیٰ ابتدائی اسکول ہیں، جہاں خراب طالب علم-استاد تناسب ہے۔
مرکزی حکومت نے سروشکچھا ابھیان (ایس ایس اے)، قومی ثانوی تعلیم مہم (آر ایم ایس اے) اور استاد تعلیم (ٹی ای) کو ختم کر 2018-2019 میں اسکولی تعلیم کے لئے مربوط اسکیم مجموعی تعلیم شروع کی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)