نجمہ کو راؤر کیلا جیل میں رکھا گیاتھا، جبکہ محبوب کو بھوپال سینٹرل جیل میں رکھا گیا جہاں 31 اکتوبر 2016 کو ایک انکاؤنٹر میں وہ بھوپال پولیس کےہاتھوں مارا گیا۔
نئی دہلی: گزشتہ 3سالوں سے اڑیسہ کےراؤر کیلا جیل میں بند نجمہ بی کو سپریم کورٹ نے گزشتہ سوموار کو ضمانت دے دی۔واضح ہوکہ جسٹس آدرش کمار گوئل اور جسٹس عبدالنظیر کی بنچ نے اڑیسہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایاہے ۔
مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع کی رہنے والی نجمہ بی کو بھوپال پولیس نے اس لئے گرفتار کیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے محبوب کی گرفتار ی کی مخالفت کر رہی تھی۔نجمہ کو راؤر کیلا جیل میں رکھا گیاتھا، جبکہ محبوب کو بھوپال سینٹرل جیل میں رکھا گیا جہاں 31 اکتوبر 2016 کو ایک انکاؤنٹر میں وہ بھوپال پولیس کےہاتھوں مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : بھوپال انکاؤنٹر: کمیشن کی رپورٹ میں انصاف نظر نہیں آتا
غور طلب ہے کہ اڑیسہ ہائی کورٹ میں جمیعت علما ہند نے نجمہ بی کی ضمانت کے لئے اپیل کی تھی لیکن 3مئی 2017 کو کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت کی درخواست رد کردی۔اس کے بعد حقوق انسانی کی تنظیموں نیشنل کنفڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او) اورپیپلز یونین فار سول لیبرٹیز (پی یوسی ایل) نے سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف عرضی داخل کی تھی۔
نجمہ بی کا بیٹا محبوب ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک مومنٹ آف انڈیا (سیمی) کے ساتھ رابطہ رکھنے کے الزام میں بھوپال جیل میں بند تھا۔قابل ذکر ہے کہ مبینہ طور پر31 اکتوبر 2016 کو بھوپال پولیس کےانکاؤنٹر میں محبوب کے علاو ہ سیمی کے 8رکن مارے گئے تھے۔ پولیس کا یہ الزام تھا کہ یہ آٹھوں قیدی جیل سے نکل کر بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے اور جب پولیس کے سامنے انہوں نےخود سپرد گی کرنے سے انکار کیا تو ان پر فائر کیا گیا ۔
The post
بھوپال انکاؤنٹر میں مارے گئے محبوب کی ماں نجمہ بی 3سال بعد ضمانت پر رہا appeared first on
The Wire - Urdu.