محکمہ انکم ٹیکس کے ذریعے الیکشن کمشنر اشوک لواسا کی اہلیہ کے علاوہ ان کی ڈاکٹر بہن کو بھی نوٹس بھیجا گیا ہے۔ ساتھ ہی محکمہ نے نارش آرگینک فوڈس لمیٹڈ نام کی ایک کمپنی کے کھاتوں کی جانچ کی، جس کے ڈائریکٹر لواسا کے بیٹے عبیر لواسا ہیں۔
اشوک لواسا، فوٹو: الیکشن کمیشن
نئی دہلی : الیکشن کمشنر اشوک لواسا کی اہلیہ نوول سنگھل لواسا کے ساتھ ان کی بہن شکنتلا کو بھی محکمہ انکم ٹیکس نے نوٹس بھیجا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ان کی اہلیہ نوول لواسا کو اگست میں محکمہ انکم ٹیکس نے نوٹس بھیجا تھا۔ اسی مہینے اشوک لواسا کی بہن شکنتلا لواسا کو بھی نوٹس بھیجا گیا تھا۔اشوک لواسا کی بہن شکنتلا پیشے سے بچوں کی ڈاکٹر ہیں جبکہ ان کی بیوی نوول سنگھل لواسا سابق بینکر ہیں اور کئی کمپنیوں کی ڈائریکٹر رہ چکی ہیں۔اس کے ساتھ ہی محکمہ انکم ٹیکس نے نارش آرگینک فوڈز لمیٹڈ نام کی کمپنی کے کھاتوں کی بھی جانچ کی۔ اشوک لواسا کے بیٹے عبیر لواسا اس کے ڈائریکٹر ہیں اور پچھلے مالی سال اس کمپنی میں عبیر کے 10000 شیئر تھے۔
عبیر لواسا نے کہا، ‘ محکمہ انکم ٹیکس نے نارش آرگینک کو نوٹس بھیجا ہے۔ اگست کے پہلے ہفتے میں کمپنی کے کھاتوں کی تفتیش کی گئی۔ اس کے بعد سے محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ ‘محکمہ انکم ٹیکس کے ایک افسر نے کہا کہ عبیر نے محکمہ کو کوئی جواب نہیں دیا ہے۔واضح ہو کہ، اشوک لواسا نے لوک سبھا انتخاب کے دوران پانچ مواقع پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر وزیر اعظم نریندر مودی اور موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ کو الیکشن کمیشن کے ذریعے دی گئی
کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔محکمہ انکم ٹیکس نے روپالی بلڈ ویل پرائیوٹ لمیٹڈ نام کی ایک بلڈر کمپنی سے بھی پوچھ تاچھ کی۔ اس کمپنی کا مالکانہ حق اشوک لواسا اور ان کی اہلیہ کے پاس ہے۔ اس کمپنی نے گڑگاؤں میں ایک چار منزلہ عمارت بنائی ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس کے افسروں نے گڑگاؤں میں بلڈر کے آفس اور رہائش گاہ کا دورہ کیا۔کمپنی کے ڈائریکٹر ستیہ پریہ تیاگی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ ان کی بیوی کویتا تیاگی نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس کے افسر 22 اگست کو ان کے گھر آئے تھے۔محکمہ انکم ٹیکس نے 2017-2018 میں لواسا کی بہن شکنتلا لواسا کو 1.86 کروڑ روپے میں بیچے گئے ایک اپارٹمنٹ کی قیمت 7.2 کروڑوں روپے لگائی ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ اس سرمایہ کاری کی تفتیش کی ضرورت ہے۔
شروعاتی تفتیش میں پتہ چلا کہ اشوک لواسا کے پاس چار جائیدادیں ہیں، جن میں سے تین گڑگاؤں اور ایک نوئیڈا میں ہے۔محکمہ انکم ٹیکس کے ذریعے بھیجے گئے نوٹس پر اشوک لواسا اور شکنتلا لواسا نے کسی بھی طرح کا تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔مارچ 2019 میں ماریشس کی ساما کیپٹل کمپنی نے نارش آرگینک فوڈز میں 7.25 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی۔ عبیر لواسا 14 نومبر 2017 سے اس کمپنی کے ڈائریکٹر ہیں۔رجسٹر آف کمپنیز (آر او سی) کے ریکارڈوں سے پتہ چلتا ہے کہ 29 مارچ 2019 کو ساما کیپٹل کو 1500 روپے فی شیئر کے حساب سے 50000 شیئر مختص کئے گئے تھے۔ اس بنیاد پر عبیر کی کمپنی میں حصےداری 1.5 کروڑ روپے کااندازہ لگایا ہے۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے اشوک لواسا کی اہلیہ نوول لواسا کو
محکمہ انکم ٹیکس نے نوٹس بھیجا تھا۔اس کے بعد سوموار کو نوول لواسا نے بیان جاری کر کےکہا تھا، ‘ یہ بتایا جاتا ہے کہ میں نے انکم ٹیکس قوانین کے مطابق تمام ٹیکسوں کی ادائیگی کرنے کے علاوہ پنشن اور دیگر ماخذ سے حاصل پوری آمدنی کا انکشاف کیا ہے۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ میں یہ صاف کرتی ہوں کہ 28 سالوں تک بھارتیہ اسٹیٹ بینک میں کلاس-ایک کی افسر ہونے اور بینکنگ کے شعبے میں کافی تجربہ ہونے کی وجہ سے میں کچھ کمپنیوں میں آزاد ڈائریکٹر کے ساتھ کئی پیشہ ور سرگرمیوں میں لگاتار منسلک رہی ہوں۔ میں نے پانچ اگست 2019 کے بعد انکم ٹیکس محکمہ کی طرف سے بھیجے گئے تمام نوٹس کا جواب دیا ہے اور محکمہ کی طرف سے کی جا رہی کارروائی میں تعاون بھی کر رہی ہوں۔ ‘