آندھر پردیش: 2014 سے 2019 کے بیچ 1513 کسانوں نے کی خودکشی، صرف 319 فیملی کو معاوضہ ملا

09:57 PM Jul 11, 2019 | دی وائر اسٹاف

وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کلکٹروں کو ہدایت دی کہ وہ اعداد و شمار کی تصدیق کریں اور تمام حق دار متاثرہ  فیملیوں کو فوراً معاوضہ دیا جائے۔

آندھر پردیش کے وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی(فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

نئی دہلی: آندھر پردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے بدھ کو بتایا کہ ریاست میں 2014 سے 2019 کے دوران 1513 کسانوں نے خودکشی کی، جبکہ 391 فیملیوں کو ہی معاوضہ دیا گیا۔وزیراعلیٰ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ریاستی ہیڈکوارٹر سے ضلع کلکٹروں اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو خطاب کیا۔انہوں نے کہا، ‘ ریاست میں ڈسٹرکٹ کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 2014-19 کے دوران 1513 کسانوں نے خودکشی کی لیکن صرف 391 معاملوں میں ہی معاوضہ دیا گیا۔ ‘

انہوں نے کلکٹروں کو ہدایت دی کہ وہ ان اعداد و شمار کی تصدیق کریں اور اس کے حقدارا تمام متاثر فیملیوں کو فوراً معاوضہ دیا جائے۔جگن نے کلکٹروں سے کہا، ‘ مقامی ایم ایل اے کے ساتھ ان فیملیوں کے پاس جائیں اور ان میں خوداعتمادی پیدا کریں۔ ہر فیملی کو ریاستی حکومت کی طرف سے سات لاکھ روپے کے معاوضہ کی ادائیگی کریں۔ ہم لوگ یہ یقینی بنانے کے لئے ایک قانون لےکر آئیں‌گے تاکہ معاوضہ غلط ہاتھوں میں نہ جائے۔ ‘

جگن نے کہا کہ ان کی حکومت ‘ عوام کی حکومت ہے اور وہ انسانی نقطہ نظر رکھتی ‘ ہے اور انتظامیہ کے برتاؤ سے یہ بات جھلکنی چاہیے۔ وزیراعلیٰ نے ہر سطح پر بد عنوانی ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ریڈی نے کلکٹروں سے کہا، ‘ میں اپنی سطح پر بدعنوانی ختم کرنے کی شروعات کرتا ہوں۔ آپ اپنی سطح پر کیجئے۔ منڈل سطح کے افسروں کو بلائیے، ان کو سمجھائیے اور پھر بد عنوانی ختم کرنے کا کام کیجئے۔ ‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کو اگلے دو-تین مہینوں میں ان سے ایک مثبت رپورٹ ملنی چاہیے۔ جگن موہن ریڈی نے کہا، ‘ انٹلی جنس ونگ کو مجھے رپورٹ کرنا چاہیے کہ رشوت دینے کی ضرورت کے بغیر چیزیں ہو رہی ہیں۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)