مرکزی داخلہ نے کہاکہ بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ جیسا منصوبہ،کم جنسی تناسب والی ریاستوں میں لوگوں میں بیداری لانا، اسقاط حمل کے قانون کو سخت بنانا جیسی کئی کوشش مردم شماری سے ہی ممکن ہوتی ہے۔
نئی دہلی:مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سوموارکو ایک ملک ایک پہچان کے نظریے کے تحت سبھی شہریوں کے لئے ایک شناختی کارڈ کا آئیڈیا پیش کیا ہے،جس میں آدھار،پاسپورٹ،ڈرائیونگ لائسنس اور بینک جیسی سبھی سہولیات ہوں۔شاہ نے یہ بھی کہا کہ مردم شماری 2021 کے اعدادوشمارموبائل ایپ کے ذریعہ جمع کئے جائیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اس طرح کا نظام بھی ہونا چاہیے جس میں کسی شخص کی موت ہوتے ہی یہ جانکاری آبادی کے اعدادوشمار میں اپ ڈیٹ ہو جائے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ،’آدھار،پاسپورٹ بینک کھاتے،ڈرائیونگ لائسنس اور ووٹر کارڈ جیسی سبھی سہولیات کے لئے ایک ہی کارڈ ہو سکتا ہے۔اس کے امکانات ہیں۔’
Paper census से digital census का transformation होने का काम 2021 की जनगणना के बाद समाप्त होगा।
जनगणना का digital data उपलब्ध होने से अनेक प्रकार के विश्लेषण के लिए इसका उपयोग कर सकते हैं: श्री @AmitShah pic.twitter.com/PHCo35T0L4
— BJP (@BJP4India) September 23, 2019
امت شاہ نے کہا کہ ملک کی سماجی ترقی ،ملک کے آخری شخص کی ترقی اور ملک کے مستقبل کے منصوبوں کے لئے مردم شماری بنیاد ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے مردم شماری کی اہمیت کو بتاتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کوئی بورنگ کام نہیں ہے بلکہ اس سے حکومت کو اپنے منصوبے نافذ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ این پی آر کئی مسائل کو سلجھانے میں حکومت کی مدد کرتا ہے۔مرکزی داخلہ نے کہاکہ بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ جیسا منصوبہ،کم جنسی تناسب والی ریاستوں میں لوگوں میں بیداری لانا، اسقاط حمل کے قانون کو سخت بنانا جیسی کئی کوشش مردم شماری سے ہی ممکن ہوتی ہے۔
सरकार इस बार की जनगणना में अभी तक का सबसे ज्यादा व्यय करने जा रही है।
हम इस बार की जनगणना और राष्ट्रीय जनसंख्या रजिस्टर तैयार करने में करीब 12 हजार करोड़ रुपये खर्च करने जा रहे हैं।
तकनीक के आधुनिक रूप का उपयोग करते हुए 2021 में डिजिटल तरीके से जनगणना की जाएगी: श्री @AmitShah pic.twitter.com/Pt1fZPSUzj
— BJP (@BJP4India) September 23, 2019
سوموار کو دہلی میں رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے نئے دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘آخر ہمارے پاس آدھار، پاسپورٹ، بینک اکاؤنٹ، ڈرائیونگ لائسنس اور ووٹر کارڈ کے لئے ایک ہی کارڈ کیوں نہیں ہو سکتا ہے۔ ایسا سسٹم ہونا چاہئیے کہ سبھی ڈیٹا کو ایک ہی کارڈ میں رکھا جا سکے۔ ایسا ممکن ہے۔ اس لئے ڈیجیٹل مردم شماری کی ضرورت ہے۔’قابل ذکر ہے کہ پہاڑی ریاستوں جموں کشمیر، ہماچل اور اتراکھنڈ میں1 اکتوبر، 2020 سے مردم شماری کی کارروائی شروع ہوگی، جبکہ ملک کے باقی حصوں میں 1 مارچ، 2021 سے مردم شماری ہوگی۔
ملک بھر میں 16 زبانوں میں مردم شماری کا کام ہوگا ۔ امت شاہ نے کہا کہ2021 کی مردم شماری کا ڈیٹامستقبل کے ہندوستان کے منصوبوں کی بنیاد ہوگا۔ اس سے پہلے مارچ میں سرکار نے بتایا تھا کہ مردم شماری اس بار دو مرحلوں میں ہوگی۔مردم شماری 2021 کا پری ٹیسٹ 12 اگست 2019 کو شروع ہوا تھا جو اس مہینے کے آخر میں ختم ہوگا۔ شاہ نے بتایا کہ مردم شماری کے کام میں کل 33 لاکھ لوگوں کی مدد لی جائیگی، جو گھر گھر جاکر اعداد وشمار جمع کریں گے۔
غور طلب ہے کہ 1865 میں ملک میں پہلی مردم شماری ہوئی تھی،تب سے لے کر اب تک 15 بار مردم شماری ہوئی ہے۔اگلی یعنی کہ سولہویں مردم شماری 2021میں ہونی ہے۔شاہ نے بتایا کہ مردم شماری 2021 کے اعدادو شمار موبائل ایپ سے جمع کرنے کے لئے 12000کروڑ روپے کا بجٹ طے کیا گیا ہے۔
(خبر رسا ں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)