ہندوتوادی لیڈر سادھوی رتمبھرا نے کانپور میں منعقد رام مہوتسو پروگرام کے دوران کہا کہ ہندوستان جلد ہی ‘ہندو راشٹر’ بن جائے گا۔ انہوں نے اپیل کی کہ اپنے دو بچے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے لیے وقف کریں، وشو ہندو پریشد کا کارکن بنائیں، ملک کو وقف کریں۔
نئی دہلی: ہندوتوادی رہنما سادھوی رتمبھرا نے ملک کی تمام ہندو خواتین سے چار چار بچے پیدا کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ ان بچوں میں سے دو کو قوم کے لیے وقف کر دینا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان جلد ہی ‘ہندو راشٹر’ بن جائے گا۔
دہلی کے جہانگیر پوری میں 16 اپریل کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ہنومان جینتی شوبھا یاترا پر ‘حملہ’ کرنے والے ملک کی ترقی سے جل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، دہلی میں جلوس پر حملہ کرنے والوں کو ہندوستان کی ترقی سے جلن ہوتی ہے۔ ہندو اپنے مذہبی جلوسوں پر حملوں سے مشتعل ہیں اور مسلمانوں کو سمجھنا چاہیے کہ یہ ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ سیاسی دہشت گردی کے ذریعے ہندو سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں مٹی میں ملا دیا جائے گا۔
رتمبھرا نے اتوار کو کانپور کے نرالا نگر ریلوے کیمپس میں منعقد رام مہوتسو پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا، آپ نے تودو بچے پیدا کیے ہیں نا، ہم دوہمارے دو … میں ہندو سماج کے بھائیوں سے درخواست کرتی ہوں کہ، دو نہیں، چار بچوں کو جنم دیجیے۔ دو بچے قوم کے لیے وقف کیجیے۔
وہاں موجود ہجوم کی طرف سے ‘جئے شری رام’ کے نعرے کے درمیان، رتمبھرا نے کہا، وہ دونوں (بچے) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سیوک بنیں گے۔
انہوں نے کہا، شری رام جنم بھومی پر ایک مندر بنایا جا رہا ہے اور ہمیں ذرے ذرے کو، ہر شخص کو رام سے سرشار بنانا ہے۔
بعد میں سادھوی رتمبھرا نے اپنے بیان کے حق میں دلیل دیتے ہوئے کہا، اگر آپ ہندوستان کے ماضی کو دیکھوگے تو تمام بچے ملک کے لیے خود کو وقف کر دیتے تھے۔ ان کے والدین کو بھی زیادہ پریشانی نہیں ہوتی تھی، کیونکہ ان کی روایت کو آگے بڑھانے کے لیے اور بھی بچے ہوتے تھے، لیکن اب ان کا حال یہ ہے کہ وہ اہل بھی ہیں، پڑھا بھی سکتے ہیں، پھر بھی اولاد کو جنم نہیں دینا چاہتے۔
انہوں نے کہا، ملک کو بھی کچھ ایسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ آپ دیکھو کہ سنگھ کے کتنے لاکھ پرچارک نکلے۔ آج سے 30-35 سال پہلے، جن میں سے آج ملک کے وزیر اعظم بھی ہیں، جنہوں نے ملک کے لیے اپنا تن من، ایک ایک پل ملک کے لیے وقف کر رکھا ہے… تو آنے والے وقتوں میں بھی یہ دھرتی بنجر نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے بچے اس ملک کو سمجھیں۔ ہمارے ملک کی یہی روایت رہی ہے۔ میں اس کی یاد دلا رہی تھی۔
انہوں نے ہندوستان کے جلد ہی ‘ہندو راشٹر’ بننے کی بات کہی۔ رتمبھرا نے ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی وکالت کی اور کہا، ملک میں یکساں ضابطہ اخلاق نافذ ہونا چاہیے۔ ملک میں آبادی کا عدم توازن رہا تو قوم کا مستقبل اچھا نہیں ہو گا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہوں نے والدین سے اپنے بچوں کو سنگھ کے لیے وقف کرنے کے لیے کہا تھا، انھوں نے کہا، ہاں، میں نے ان سے کہا تھا کہ وہ اپنے دونوں بچوں کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے لیے وقف کریں، وشو ہندو پریشد کا کارکن بنائیں، اسے ملک کے لیے وقف کریں۔
رتمبھرا کا تعلق رام مندر تحریک سے رہا ہے اور انہوں نے وشو ہندو پریشد کی خواتین کی شاخ درگا واہنی بھی بنائی تھی۔
اس سے قبل 17 اپریل کوشدت پسند ہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند کی ایک تنظیم کے زیر اہتمام دھرم سنسد میں شامل لوگوں نے ہندوستان کو اسلامی اسٹیٹ بننے سے بچانے کے لیے ہندوؤں سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل کی تھی۔
ہماچل پردیش کے اونا ضلع میں ‘اکھل بھارتیہ سنت پریشد’ کے زیر اہتمام اس سہ روزہ ‘دھرم سنسد’ میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ مسلمان منصوبہ بند طریقے سے بچے پیدا کرکے اپنی آبادی بڑھا رہے ہیں۔ ۔ اسی لیے تنظیم نے ہندوؤں سے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کو اسلامی اسٹیٹ بننے سے روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔
تنظیم کے ریاستی انچارج ستیہ دیوانند نے کہا، ملک میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی ہندوؤں کے زوال کا اشارہ دیتی ہے… ہندوؤں کو اپنے خاندانوں کو مضبوط کرنا چاہیے، انہیں اپنے خاندان کی حفاظت، انسانیت اور سناتن دھرم کے لیے زیادہ سے زیادہ بچوں کو جنم دینا چاہیے۔
پروگرام میں شامل نرسنہانند نے کہا تھا کہ الت یہ ہے کہ درگا اشٹمی کے دن ملک بھر میں نکلنے والے جلوسوں پر پتھراؤ اور حملے شروع ہو گئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندو سماج کی اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہو سکتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ دعویٰ کیا کہ مسلمان منصوبہ بند طریقے سے بچے پیداکرکے اپنی آبادی بڑھا رہے ہیں۔
واضح ہو کہ گزشتہ سال ہری دوار میں منعقد دھرم سنسد میں مسلمانوں کے قتل عام کی اپیل کرنے کے معاملے میں میں ضمانت پر باہر آئے مہنت یتی نرسنہانند بھی اس ماہ متھرا میں ہندوؤں سے آنے والی دہائیوں میں ملک کو ‘ہندو لیس’ ہونے سے روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل کی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)