اتر پردیش کے بلرام پور ضلع کے گینسڑی علاقے کاواقعہ۔متاثرہ فیملی نے الزام لگایا ہے کہ لڑکی کا پیر اورکمر توڑ دیا گیا تھا۔ حالانکہ پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔
(علامتی فوٹو،بہ شکریہ: انڈیا ریل ان فو)
نئی دہلی: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں گینگ ریپ کے بعد دلت لڑکی کی موت کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ بلرام پور میں بھی دلت کمیونٹی کی 22 سالہ لڑکی کی مبینہ طور پر ریپ کے بعد حالت خراب ہونے سے موت ہو گئی۔بلرام پور کے گینسڑی علاقے کی رہنے والی دلت لڑکی کی ماں کاالزام ہے کہ ملزمین نے ان کی بیٹی کا پیر اور کمر توڑ دیا۔ حالانکہ پولیس نے اس کو غلط بتایا ہے۔
لڑکی کی ماں نے بدھ دیر رات صحافیوں سے کہا، ‘میری بیٹی منگل کو ایک کالج میں داخلے کے لیے گھر سے نکلی تھی۔ راستے میں تین چار لوگوں نے اسے اغوا کر لیا اور ایک کمرے میں لے گئے۔ وہاں اسے انجکشن دےکر اس سے گینگ ریپ کیا۔’
انہوں نے بتایا،‘اس کے بعدملزمین نے اس کو ایک رکشے پر بٹھا دیا، جو اسے ہمارے گھر کے باہر چھوڑ گیا۔ انہوں نے اس کے دونوں پیر اورکمر توڑ دیے۔ وہ کھڑی نہیں ہو پا رہی تھی اور نہ ہی بول پا رہی تھی۔’
بلرام پور کے ایس پی دیو رنجن ورما نے جمعرات کو بتایا کہ لڑکی ایک نجی کمپنی میں کام کرتی تھی اور منگل کو وہ نازک حالت میں گھر لوٹی تھی۔ اس کے ہاتھ میں‘ویگو’ لگی ہوئی تھی جس کا استعمال جسم میں انجکشن یا دیگرسیال ڈالنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
ورما نے بتایا کہ گھروالوں نے لڑکی کو اسپتال لے جانے کی کوشش کی، لیکن راستے میں ہی اس کی موت ہو گئی۔ اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اہل خانہ کی تحریر پر پولیس نے شاہد اور ساحل نام کے ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔
لڑکی کے دونوں پیر اورکمر ٹوٹنے کے گھروالوں کے الزامات پر ایس پی نے کہا، ‘پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے، لہٰذا گھروالوں کا یہ دعویٰ غلط ہے۔’انہوں نے بتایا کہ بدھ کو دیر رات گھروالوں کی موجودگی میں آخری رسومات کی ادائیگی کر دی گئی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ایس پی نے بتایا کہ متاثرہ فیملی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ریپ کے بعد ملزم لڑکی کو ڈاکٹر کے پاس لے گئے تھے، لیکن جب اس کی حالت خراب ہونے لگی تو اسپتال لے جانے کے بجائے ملزمین نے لڑکی کو اس کے گھر لاکر چھوڑ دیا۔
اس بیچ بلرام پور ضلع پولیس کی جانب سےجمعرات کو جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ صبح بلرام پور کے ضلع مجسٹریٹ اورایس پی نے دیوی پاٹن مندر کے تلسی پور کے مہنت متھلیش ناتھ یوگی کے ساتھ متاثرہ فیملی کے گھر جاکر انہیں صبر کی تلقین کی اور پولیس کے ذریعے اس معاملے میں کی گئی کارروائی اور ملزمین کی گرفتاری کے بارے میں بتایا۔
حکام نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ معاملے کی جلد سے جلد جانچ کر ملزمین کو سزا دلائی جائےگی۔ اہل خانہ کو مہنت کے ہاتھوں 618750 روپے کا اجازت نامہ دیا گیا۔واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا، ‘ہاتھرس کے بعد اب بلرام پور میں بھی ایک بیٹی کے ساتھ گینگ ریپ اورہراسانی کا گھنونا جرم ہوا ہےا ور زخمی حالت میں متاثرہ کی موت ہو گئی ہے۔ تعزیت!’
انہوں نے کہا، ‘بی جے پی سرکار بلرام پور میں ہاتھرس جیسی لاپرواہی اور لیپا پوتی نہ کرے اور مجرموں پرفوراً کارروائی کرے۔’
کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے کہا، ‘ہاتھرس جیسادل دہلا دینے والا واقعہ بلرام پور میں ہوا۔ لڑکی کا ریپ کرکے پیر اور کمر توڑ دیا گیا۔ اعظم گڑھ، باغ پت، بلندشہر میں بچیوں سے درندگی ہوئی۔’
انہوں نے کہا، ‘یوپی میں پھیلے جنگل راج کی حد نہیں۔ مارکیٹنگ، بیانات سے لاء اینڈ آرڈر نہیں چلتا۔ یہ وزیراعلیٰ کی جوابدہی کا وقت ہے۔ عوام کو جواب چاہیے۔’غورطلب ہے کہ ہاتھرس ضلع میں پچھلے دنوں ایک لڑکی سے
گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ اسے پہلے علی گڑھ کے اسپتال میں اور اس کے بعد دہلی واقع صفدرجنگ اسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں منگل کواس کی موت ہو گئی تھی۔
اس واقعہ کو لےکر پورے ملک میں زبردست غصہ ہے۔ اس معاملے کے چار ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)