یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے اندورضلع کے پیڑمی گاؤں کا ہے۔ اس سلسلے میں دی گئی شکایت میں کہا گیا ہےکہ گئوشالا کے پاس کھلے میدان میں تقریباً 150 گایوں کی باقیات اور کنکال پڑے ہوئے دیکھے گئے، جنہیں کتے اور گدھ نوچ کرکھا رہے تھے۔گزشتہ جنوری میں راجدھانی بھوپال کے بیرسیا قصبے میں واقع ایک گئوشالا میں بھی بڑی تعداد میں گایوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے اندورضلع میں ایک کھلی جگہ پر بڑی تعداد میں گایوں کی باقیات کی تصویریں سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پرگردش کرنےسے ہنگامہ آرائی کے بیچ ایک ٹرسٹ کی طرف سے چلائی جانے والی گئوشالا کے منیجر کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ایک پولیس افسر نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔
حکام نے بتایا کہ اندور شہر سے تقریباً 35 کیلومیٹر دور پیڑمی گاؤں میں شری اہلیا ماتا جیودیا منڈل ٹرسٹ کے زیر انتظام گئو شالہ میں بڑی تعداد میں گایوں کی موت اور ان کے لاشوں کی بدسلوکی کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب مبینہ طور پر گئو بھکتوں کاایک گروپ گئو شالہ پہنچا۔
انہوں نے بتایا کہ گئوبھکتوں میں سے ایک منوج تیواری نے پولیس سے شکایت کی کہ ان کے گروپ نےگئو شالاکےقریب کھلے میدان میں تقریباً 150 گایوں کی باقیات اور کنکال پڑے ہوئے دیکھے، جنہیں کتے اور گدھ نوچ کرکھا رہے تھے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) بھگوت سنگھ وردے نے بتایا کہ تیواری کی شکایت پرگئو شالا کے منیجر اشوک پستور کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ گزشتہ دنوں گایوں کی موت کی اصل تعداد اور ان کی موت کی وجہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ویٹرنری ڈپارٹمنٹ کی طرف سے پوسٹ مارٹم اور جانچ کے بعد ہی صورتحال واضح ہو سکے گی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا، ہم معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ پہلی نظر میں ایسا لگ رہا ہے کہ گئو شالا میں گایوں کی موت کے بعد ان کی لاشوں کو ڈھنگ سے ٹھکانے نہیں لگایا گیا اور انہیں لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھلی جگہ پر پھینک دیا گیا۔
معاملہ طول پکڑنے کے درمیان گئوشالا میں گایوں کی موت کی انتظامی جانچ کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ منیش سنگھ نے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) کو تحقیقات سونپنے کے ساتھ ساتھ حکم دیا ہے کہ مردہ گایوں کا احترام کے ساتھ آخری رسوم اداکیا جائے۔
کھڑیل تھانے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے مویشیوں کے 21 ٹیگ ملے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹیگ مویشیوں کی شناخت کے لیےپہنائے جاتے ہیں۔
اہلکار نے بتایا کہ گئو شالا اور اس کے آس پاس پولیس کی تفتیش جاری ہے، تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہاں گایوں کی اورباقیات تو نہیں پھینکی گئی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ پیڑمی کی گئو شالا میں تقریباً 500 مویشی موجود ہیں، جن میں سے زیادہ تر بوڑھے، بیمار اور زخمی ہیں۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل جنوری میں بھی ریاستی دارالحکومت بھوپال کے قریب واقع بیرسیا قصبے کی ایک گئو شالا میں بھی بڑی تعداد میں گایوں کی
موت کا معاملہ سامنے آیا تھا اور پولیس نے گئو شالا انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
مقامی بی جے پی لیڈر نرملا دیوی شانڈلیہ اس گئو شالا کی ڈائریکٹر تھیں۔
گئوشالا میں واقع کنویں میں 20 گایوں کی لاشیں، میدان میں 80 سے زیادہ گایوں کی لاشیں اور کنکال پڑے پائے گئے تھے۔ اس سے پہلے گایوں کی موت29 جنوری کی رات ہی ہو گئی تھیں۔ اس کے بعد پولیس نے گئو شالا کی ڈائریکٹرنرملا دیوی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
اس واقعہ کےسامنے آنے کے بعد ہنگامہ آرائی کے درمیان کانگریس کےسینئر لیڈردگوجئے سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس گئوشالہ میں 500 سے زیادہ گائے مردہ پائی گئی ہیں اور اس گئو شالا کو ایک بی جے پی کے لیڈر چلاتے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)