انتخابی تشہیر معاملہ: یوگی آدتیہ ناتھ پر 3 دن اور مایاوتی پر2 دن کے لیے پابندی

04:18 PM Apr 17, 2019 | دی وائر اسٹاف

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بی ایس پی چیف کے ذریعے انتخابی تشہیر کے دوران فرقہ وارانہ بیان دیے جانے کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے یہ قدم اٹھایا ہے ۔ یوگی نے علی اور بجرنگ بلی سے متعلق ایک بیان دیا تھا ، جبکہ مایاوتی نے مسلم رائے دہندگان کو  خاص پارٹی کو ووٹ نہیں دینے کی اپیل کی تھی ۔

یوگی آدتیہ ناتھ اور مایاوتی،م، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی  دہلی : الیکشن کمیشن نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بی ایس پی چیف کو فرقہ وارانہ بیان دینے کی وجہ سے الگ الگ مدت کے لیے ان کی انتخابی مہم  پر پابندی عائد کر دی ہے۔الیکشن کمیشن نے سوموار کو اس بارے میں ہدایت جاری کر کے یوگی کو منگل (16 اپریل ) صبح 6 بجے سے اگلے 72 گھنٹے تک اور مایا وتی کو 16 اپریل صبح 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹے تک کسی بھی طرح کی  انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔

کمیشن نے دونوں رہنماؤں کے خلاف الگ الگ ہدایتیں جاری کی ہیں اور دونوں کے خلاف انتخابی مہم کے دوران فرقہ وارانہ بیان دینے کی شکایت پر یہ کارروائی کی ہے۔الیکشن کمیشن کے چیف سکریٹری انج جئے پوریا کے ذریعےجاری  ہدایتوں میں یوگی اور مایاوتی کو سخت پھٹکار لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دونوں رہنما اس مدت میں کسی بھی عوامی اجلاس ، پیدل مارچ اور روڈ شو وغیرہ میں حصہ نہیں لے سکیں گے ۔ اتنا ہی نہیں وہ پرنٹ یا الکٹرانک میڈیا میں انٹرویو بھی نہیں دے سکیں گے ۔

مایاوتی کو اتر پردیش کے دیو بند میں ایک عوامی جلسہ کے دوران مسلم ووٹرس سے ایک پورٹی کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کرنے پر الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مجرم پایا تھا جبکہ یوگی کو میرٹھ میں ایک عوامی جلسہ میں ‘علی’ اور ‘بجرنگ بلی’سے جڑے متنازعہ بیان دینے کی وجہ سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مجرم قرار دیتے ہوئے مستقبل میں ایسے بیان نہ دینے کی وارننگ  دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ دوسرے مرحلے کے لیے 18 اپریل کو ہونے والی ووٹنگ کے مد نظر 16 اپریل کو شام 5 بجے سے انتخابی تشہیر کی مہم تھم جائے گی۔

 غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے انتخابی تشہیر کے دوران مایاوتی اور یوگی آدتیہ ناتھ کے مبینہ طور پر نفرت پھیلانے والی تقریروں کا سوموار کو نوٹس لیا اور الیکشن کمیشن سے جاننا چاہا کہ اس نے ان کے خلاف ابھی تک کیا کارروائی کی ہے۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن کی طرف سے کارروائی کا اعلان کیا گیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)