عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف دو معاملے درج ہیں۔ ایک وقف بورڈ کی تقرریوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے، جس میں سی بی آئی نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ وہیں، دوسرا معاملہ دہلی اینٹی کرپشن بیورو نے مبینہ طور پرآمدنی سے زیادہ اثاثے کے حوالے سے درج کیا ہے۔
نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سوموار (2 ستمبر) کو عام آدمی پارٹی (عآپ) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کر لیاہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ،امانت اللہ خان کو حراست میں لینے سے پہلے ای ڈی کے اہلکاروں نے ان کے گھر کی تلاشی لی۔ اس سلسلے میں نئیدہلی کے اوکھلا انتخابی حلقہ سے عآپ کے ایم ایل اے خان نےسوموار کی صبح 6.30 بجے ٹوئٹ کرکے اطلاع دی تھی کہ ای ڈی کی ٹیم انہیں گرفتار کرنے ان کے گھر پہنچی ہے۔
अभी सुबह-सुबह तानाशाह के इशारे पर उनकी कटपुतली ED मेरे घर पर पहुँच चुकी है, मुझे और AAP नेताओं को परेशान करने में तानाशाह कोई कसर नहीं छोड़ रहा।
ईमानदारी से अवाम की ख़िदमत करना गुनाह है?
आख़िर ये तानाशाही कब तक?#EDRaid #Okhla pic.twitter.com/iR2YN7Z9NL
— Amanatullah Khan AAP (@KhanAmanatullah) September 2, 2024
معلوم ہو کہ امانت اللہ خان کے خلاف دو معاملے درج ہیں۔ ایک وقف بورڈ کی تقرریوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے، جس میں سی بی آئی نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ وہیں، دوسرا معاملہ دہلی اینٹی کرپشن بیورو نے مبینہ طور پر آمدنی سے زیادہ اثاثے کے حوالے سے درج کیا ہے۔ ایجنسی نے اس سلسلے میں خان سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ بھی کی تھی۔
سوموار کی صبح خان نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ‘ای ڈی کی ٹیم تلاشی کے بہانے مجھے گرفتار کرنے آئی ہے۔ میری ساس کینسر کی مریضہ ہیں، چار دن پہلے ان کا آپریشن ہوا ہے۔ وہ میرے گھر پر ہی ہیں۔ میں نے ای ڈی کو اس کی اطلاع دی تھی۔ یہ لوگ دو سال سے مجھ پر جھوٹے مقدمات درج کر کے مجھے ہراساں کر رہے ہیں۔‘
امانت اللہ خان نے مزید کہا کہ ‘وہ نہ صرف مجھے بلکہ میری پارٹی کو بھی ہراساں کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد ہمیں توڑنا اور الگ کرنا ہے۔‘
انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ،’ آپ لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم ٹوٹنے والے نہیں ہیں،ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ مجھے عدلیہ پر یقین ہے کہ جس طرح ہمیں پہلے انصاف ملا ہے، آئندہ بھی انصاف ملے گا۔ آپ جس طرح پہلے ساتھ رہے ہیں ،اسی طرح اپنا ساتھ بنائے رکھیے۔‘
امانت اللہ خان کی جانب سے ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک دوسرے ویڈیو میں ایک بزرگ خاتون کو بستر پر لیٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ خان اپنے دروازے پر کھڑے ایک شخص سے پوچھ رہے ہیں کہ آپ لوگ یہاں کیوں آئے ہیں۔ ’جب میں نے ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لیے چار ہفتے کا وقت مانگا ہے۔’
ED की तानाशाही! pic.twitter.com/JgJgreIPfR
— Amanatullah Khan AAP (@KhanAmanatullah) September 2, 2024
اس کے جواب میں دروازے پر کھڑےشخص، جو ای ڈی کے افسر بتائے جار ہے ہیں ، کہتے ہیں – آپ نے کیسے مان لیا کہ ہم آپ کو گرفتار کرنے آئے ہیں؟ اس پر امانت اللہ کہتے ہیں کہ آپ گرفتار کرنے نہیں آئے تو کیوں آئے ہیں۔ آپ کو میرے گھر میں کیا سرچ کرنا ہے؟ میرے گھر پر خرچ کرنے تک کے پیسے نہیں ہیں۔
ویڈیو میں خان کے ساتھ ایک خاتون کی آواز بھی ہے جو کہہ رہی ہیں کہ ،’آپ تین کمروں کے گھر میں کیا ڈھونڈ رہے ہو… اگر میری ماں کو کچھ ہوا تو میں آپ کو عدالت میں لے جاؤں گی۔’
اس دوران عآپ کے سینئر لیڈروں نے مرکزی حکومت پر امانت اللہ خان کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔
عآپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا نےایکس پر لکھا، ‘ای ڈی کے لیے یہی واحد کام رہ گیا ہے۔ بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبا دو، توڑ دو،جو ٹوٹے نہیں ،دبے نہیں ، انہیں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دو۔‘
ED का बस यही काम रह गया है. BJP के ख़िलाफ़ उठने वाली हर आवाज़ को दबा दो. तोड़ दो. जो टूटे नहीं, दबे नहीं उसे गिरफ़्तार करके जेल में डाल दो. https://t.co/5XiGraftHV
— Manish Sisodia (@msisodia) September 2, 2024
عآپ کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے کہا، ‘اگرچہ سپریم کورٹ کی طرف سے ای ڈی کو بار بار خبردار کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ آپ بد نیتی سے جانچ مت کیجیے، اس کےبعد بھی وہ آج امانت اللہ خان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے لیے پہنچ گئے۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب ان کی ساس کا آپریشن ہوا ہے، وہ کینسر میں مبتلا ہیں۔ امانت اللہ نے ای ڈی کو خط لکھ کر بتایا تھا لیکن پھر بھی ای ڈی صبح سویرے ان کے گھر پہنچ گئی۔‘
जाँच हो रही है या कॉमेडी? ध्यान से पूरा मामला पढ़िए।
CBI ने 2016 में वक़्फ़बोर्ड के मामले में पर्चा दर्ज किया @KhanAmanatullah को गिरफ़्तार नहीं किया 6 साल के बाद फाइनल चार्जशीट दाखिल की कहा “कोई आर्थिक अपराध नही हुआ”
इसी मामले में 2020 में ACB और ED ने पर्चा दर्ज किया।
ACB ने… pic.twitter.com/ZigAUpgIit— Sanjay Singh AAP (@SanjayAzadSln) September 2, 2024
وہیں دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دہلی وقف بورڈ جیسے ادارے میں بدعنوانی کرنے والے امانت اللہ خان چرچہ میں رہتے ہیں اور آج جب ای ڈی تحقیقات کر رہی ہے تو انہیں تعاون کرنا چاہیے۔ اگر آپ نے چوری کی ہے یا کوئی جرم کیا ہے تو آپ کو اس کا جواب دینا پڑے گا اور قانون سب کے لیے برابر ہے۔‘
वक़्फ़ बोर्ड जैसी संस्था में गैर कानूनी ढंग से भर्तियां करने वाले और जनहित के पैसों के दुरुपयोग व उसके ग़बन के आरोपी अमानत उल्ला खान आखिर कानून की गिरफ्त में आ ही गए।
हैरानी की बात ये है कि AAP के बयानवीर नेता, कुछ भी बयानबाजी कर रहे हैं, उनको अपने गिरेबान में झांकना चाहिए और… pic.twitter.com/E03w3EgWKa
— Virendraa Sachdeva (@Virend_Sachdeva) September 2, 2024
غور طلب ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ماضی میں بھی اپوزیشن کے خلاف سرکاری ایجنسیوں کے استعمال کو لے کر تنقید کا نشانہ بنتی رہی ہے۔ ای ڈی اور سی بی آئی 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اور اس کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کارروائی کے لیے خصوصی طور پر نشانے پر رہی ہے۔