مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ 2019 میں 76 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیےگئے، جبکہ 29 لوگوں کو عدالتوں کی جانب سے بری کر دیا گیا۔ سب سے زیادہ معاملے کرناٹک میں درج کیے گئے۔
نئی دہلی:مرکزی حکومت نے بدھ کو بتایا کہ ملک کےمختلف حصوں میں2019 کے دوران سیڈیشن کے 93 معاملے درج کیے گئے، جن میں 96 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے ایک سوال کےتحریری جواب میں راجیہ سبھا کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں 76 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیے گئے جبکہ 29 لوگوں کو عدالتوں کی جانب سے بری کر دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ 22 ایسے معاملے کرناٹک میں درج کیے گئے جہاں 18 لوگوں کی گرفتاری کی گئی۔ریڈی نے بتایا کہ آسام میں سیڈیشن کے 17معاملے درج کیے گئے جہاں 23 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں سیڈیشن کے 11 معاملے درج کیے گئے جہاں 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
اسی طرح اتر پردیش میں ایسے 10 معاملے درج کیے گئے جہاں نو لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
سیڈیشن قانون (آئی پی سی کی دفعہ124اے)کو مضبوط بنانے کے لیے اور قدم اٹھائے جانے کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں ریڈی نے کہا کہ قوانین میں ترمیم ایک مستقل عمل ہے۔
بتا دیں اس سے پہلے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو(این سی آربی)نے بتایا تھا کہ سال 2019 کے دوران ملک بھر میں درج
سیڈیشن اور یواے پی اے معاملوں میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس میں صرف تین فیصدی سیڈیشن معاملوں میں الزامات کو ثابت کیا جا سکا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق سال 2019 میں سیڈیشن کے 93 معاملے درج کیے گئے تھے، جو سال 2018 میں درج 70 اور سال 2017 میں درج 51 معاملوں سے زیادہ تھے۔اسی طرح یوا ے پی اے کے تحت سال 2019 میں 1226 معاملے درج کیے گئے۔ اس سے پہلے 2018 میں یو اے پی اے کے تحت 1182 معاملے اور 2017 میں901 معاملے درج کیےگئے تھے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)