سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس کی جانب سے آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں 70.24 کروڑ پین کارڈ ہولڈر ہیں اور ان میں سے 57.25 کروڑ نے اپنے پین کارڈ کو آدھار سے لنک کر لیاہے۔ 12 کروڑ سے زیادہ پین کارڈ کوآدھار سے نہیں جوڑا گیا ہے، جن میں سے 11.5 کروڑ کارڈ کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔
نئی دہلی: سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس (سی بی ڈی ٹی) نے آر ٹی آئی کے جواب میں کہا ہے کہ مقررہ وقت سے پہلے آدھار کارڈ سے لنک نہیں ہونے کی وجہ سے کل 11.5 کروڑ پین کارڈکو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔
پین کو آدھار سے جوڑنے کی آخری تاریخ اس سال 30 جون کو ختم ہو گئی تھی۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں 70.24 کروڑ پین کارڈ ہولڈر ہیں اور ان میں سے 57.25 کروڑ نے اپنے پین کارڈ کو آدھار سے لنک کر لیا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ 12 کروڑ سے زیادہ پین کارڈ کو آدھار سے لنک نہیں کیا گیا ہے، جن میں سے 11.5 کروڑ کارڈ کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔
یہ آر ٹی آئی مدھیہ پردیش کے ایک کارکن چندر شیکھر گوڑ نے دائر کی تھی۔
پین کارڈ کے لیے نئے درخواست دہندگان کے لیے درخواست کے مرحلے کے دوران آدھار-پین لنکنگ خود بخود ہو جاتی ہے۔ موجودہ پین ہولڈر کے لیے جنہیں 1 جولائی 2017 کو یا اس سے پہلے پین الاٹ کیا گیا تھا، پین اورآدھار کو لنک کرنا ‘لازمی’ ہے۔
آر ٹی آئی کے جواب میں اس بات پر زور دیا گیا کہ انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 139اے اے کی ذیلی دفعہ (2) کے تحت، ہر اس شخص کے لیےجسے 1 جولائی 2017 کو پین الاٹ کیا گیا ہے، اسےاپنا آدھار نمبر لنک کرنا لازمی ہے۔
آر ٹی آئی کے جواب میں مزید کہا گیا،’ پین اور آدھار کو ایک نوٹیفائیڈ تاریخ پر یا اس سے پہلے لنک کرنا ضروری ہے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں پین غیر فعال ہو جاتا ہے۔’
اس کے علاوہ دفعہ 234ایچ میں یہ اہتمام ہے کہ اگر کوئی شخص، جسے اپنےپین کو آدھار کے ساتھ لنک کرنا ضروری ہے، ایک نوٹیفائیڈتاریخ کو یا اس سے پہلے ایسا کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو اسے فیس ادا کرنی ہوگی۔
سی بی ڈی ٹی نے پین کارڈ کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے1000 روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
گوڑ نے سوال اٹھایا، ‘نیا پین کارڈ بنانے کی قیمت 91 روپے ہے،جی ایس ٹی کو چھوڑ کر۔ پھر حکومت پین کارڈ کو دوبارہ فعال کرنے پر 10 گنا جرمانہ کیسے عائد کر سکتی ہے؟ اس کے علاوہ جن لوگوں کے پین کارڈ غیر فعال ہو چکے ہیں وہ انکم ٹیکس کیسے جمع کریں گے؟’
گوڑ نے مزید کہا، ‘حکومت کو دوبارہ غور کرنا چاہیے اورپین کو آدھار سے جوڑنے کی آخری تاریخ کو کم از کم ایک سال کے لیے بڑھانا چاہیے۔’
اس کے علاوہ سی بی ڈی ٹی نے 30 مارچ 2022 کے ایک سرکلر میں نوٹیفائیڈتاریخ کو یا اس سے پہلے پین اور آدھار کو لنک نہ کرنے کے نتائج کی وضاحت کی تھی۔ اس وقت، اس نےپین اور آدھار کو لنک کرنے کی آخری تاریخ کو جون 2023 تک بڑھا دیا تھا۔