فرخ آباد لوک سبھا سیٹ کے لیے تیسرے مرحلے میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں ایک نابالغ لڑکے کو کئی بار بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی مکیش راجپوت کے لیے ای وی ایم پر ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش پولیس نے اتوار (19 مئی) کو سوشل میڈیا پر فرضی ووٹنگ سے متعلق مبینہ وائرل ویڈیو کے سلسلے میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ اس ویڈیو میں لڑکے کو مبینہ طور پر فرخ آباد لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار کو آٹھ بار ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ لڑکا نابالغ ہے اور بی جے پی سے جڑے ایک گاؤں کے پردھان کا بیٹا بتایا جا رہا ہے۔
اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے یوپی کے چیف الیکٹورل آفیسر نودیپ رِنوا نے اس واقعہ سے متعلق پولنگ بوتھ پر دوبارہ پولنگ کرانے کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے سفارش کی ہے۔ رنوا نے یہ بھی کہا کہ پولنگ پارٹی کے تمام ممبران کو معطل کرنے اور تادیبی کارروائی شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
معلوم ہو کہ فرخ آباد لوک سبھا سیٹ کے لیے تیسرے مرحلے میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا یہ مبینہ ویڈیو بھی اسی تاریخ کا بتایا جا رہا ہے، جس میں نوجوان بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی مکیش راجپوت کے لیے کئی بار ای وی ایم پر ووٹ ڈالتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
اس ویڈیو میں نوجوانوں کو آٹھ بار ای وی ایم دباتے اور گنتی گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ نابالغ ہونے کی وجہ سے دی وائر نے لڑکے کا نام خفیہ رکھا ہے۔
نیاگاؤں پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج
اس معاملے میں ایٹہ ضلع کے نیاگاؤں پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 171-ایف اور 419 اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 128، 132 اور 136 کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔
واضح ہو کہ فرخ آباد لوک سبھا حلقہ میں فرخ آباد ضلع کے چار اسمبلی حلقے اور ایٹہ ضلع کی ایک اسمبلی سیٹ علی گنج شامل ہیں۔ یہ واقعہ ایٹہ کے علی گنج کے کھریا پامران گاؤں میں پیش آیا ہے۔
اس سلسلے میں فرخ آباد سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار نول کشور شاکیہ نے فرخ آباد اور ایٹہ کے ضلع الیکشن افسر کو خط لکھ کر اس بوتھ پر دوبارہ پولنگ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے کھریا پامران گاؤں کے پردھان انل ٹھاکر کے بیٹے پر دوسروں کی پرچیاں چھین کر ووٹ ڈالنے کا الزام لگایا تھا۔
بوتھ پر دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے شاکیہ نے کہا، ‘آن ڈیوٹی پولیس افسر دنیش ٹھاکر نے ‘فرضی ووٹنگ’ میں ان کی مدد کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ دو دیگر بوتھوں 349 (ناگلا بھگو) اور 359 (منگد پور) پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ اس سلسلے میں انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ ‘دبنگ’ لوگوں نے وہاں مناسب ووٹنگ نہیں ہونے دی تھی۔ ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ بوتھ 349 پر ان کی شاکیہ برادری کے ووٹروں کو ووٹ دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔
تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا ملزم نوجوان نے واقعی درست ووٹ ڈالے تھے یا وہ بی جے پی کے لیے مبینہ طور پر آٹھ ووٹ ڈالنے کا ویڈیو بنانے میں کیسے کامیاب ہوا۔
ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر نودیپ رِنوا نے کہا کہ ویڈیو میں متعدد بار ووٹ ڈالتے ہوئےنظر آنے والے نوجوان کی شناخت ہو گئی ہے اور اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایس پی اور کانگریس نے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا
سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے لکھا، ‘اگر الیکشن کمیشن کو لگے کہ یہ غلط ہوا ہے تو اسے کچھ کارروائی کرنی چاہیے، ورنہ…’
اس کے ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی بوتھ کمیٹی دراصل لوٹ کمیٹی ہے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اپنی شکست کو سامنے دیکھ کر بی جے پی مینڈیٹ کو جھٹلانے کے لیے سرکاری مشینری پر دباؤ ڈال کر جمہوریت کو لوٹنا چاہتی ہے۔
راہل گاندھی نے لکھا، ‘کانگریس الیکشن ڈیوٹی کرنے والے تمام عہدیداروں سے توقع کرتی ہے کہ وہ اقتدار کے دباؤ کے باوجود اپنی آئینی ذمہ داریوں کو نہیں بھولیں گے۔ ورنہ ‘انڈیا’ کی حکومت بنتے ہی ایسی کارروائی کی جائے گی کہ مستقبل میں کوئی بھی ‘آئین کے حلف’ کی توہین کرنے سے پہلے 10 بار سوچے گا۔’
ایس پی نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ‘ہدایات’ پر کام کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ علی گنج کیس کیمرے میں قید ہو گیا تھا لیکن اس طرح کے اور بھی بہت سے معاملے ہیں جو ابھی تک پبلک ڈومین میں نہیں آئے ہیں۔
کانگریس نے بھی الیکشن کمیشن پر تنقید کی اور کہا، ‘ایک لڑکا آٹھ بار ووٹ دے رہا ہے۔ پلیز اب جاگیں۔
ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر نودیپ رِنوا نے بتایا کہ یوپی کے بقیہ مراحل کے تمام ضلعی انتخابی افسران کو سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ووٹروں کی شناخت کے طریقہ کار پر سختی سے عمل کریں۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں فرخ آباد میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت یوپی میں ووٹنگ کا پانچواں مرحلہ جاری ہے اور ووٹنگ کے دو اور مراحل باقی ہیں۔
(انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔)