ریاست میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے افسران کو خبردار کیا کہ کچھ اضلاع میں دوبارہ لاؤڈ اسپیکر لگائے جا رہے ہیں، یہ قابل قبول نہیں ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/MYogiAdityanath)
نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے افسران کو خبردار کیا کہ کچھ اضلاع میں مذہبی مقامات پر دوبارہ لاؤڈ اسپیکر لگائے جا رہے ہیں، یہ قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے بات چیت کرکے مثالی صورتحال بنانے کی ہدایات دیں۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کی شام کو لکھنؤ کے 5 کالی داس مارگ پر واقع اپنی سرکاری رہائش گاہ پر حکومت کے سینئر افسران اور زون، رینج اور ضلع سطح کے افسران کے ساتھ ریاست میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا اورکہا کہ کرسمس کا تہوار کامیابی سے منائیں اور ہدایت دی کہ کہیں بھی تبدیلی مذہب کا واقعہ پیش نہ آئے۔ اس کے ساتھ ہی مذہبی مقامات پر دوبارہ لگائے جارہے لاؤڈ سپیکر کو ہٹانے پر بھی زور دیا۔
جمعہ کو جاری بیان کے مطابق جائزہ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے تمام مذہبی رہنماؤں کے بات چیت کرنے اور کرسمس کا تہوار پرامن ماحول میں منانے کی حکام کو ذمہ داری دی اور اس بات پر خصوصی زور دیا کہ کہیں بھی تبدیلی مذہب کا واقعہ نہ ہونے پائے۔
جمعہ کی دیر رات جائزہ میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی نے ٹوٹ کیا، ‘اگلے 25 دسمبر کو کرسمس کا تہوار ہے۔ تمام مذہبی رہنماؤں سے بات چیت کرکے پرامن ماحول میں کرسمس منانے کے انتظامات کیے جائیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تبدیلی مذہب کا واقعہ نہ ہونے پائے۔
اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے کہا، ‘کچھ ماہ قبل ہ بات چیت کے ذریعے ہم نے مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا بے مثال کام انجام دیا تھا۔ وسیع تر مفاد عامہ کو ترجیح دیتے ہوئے لوگوں نے خود بخود لاؤڈ سپیکر ہٹا دیے تھے۔ ملک بھر میں اسے سراہا گیا تھا۔
انہوں نے کہا، ‘حالیہ دنوں میں اضلاع کے دورے کے دوران مجھے یہ تجربہ ہوا ہے کہ کچھ اضلاع میں یہ لاؤڈ سپیکر دوبارہ لگائے جا رہے ہیں، یہ قابل قبول نہیں ہے۔
واضح ہو کہ اپریل 2022 میں ریاستی حکومت نے بڑے پیمانے پر مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی کارروائی کی تھی۔
اس مہم کے بعد 7 مئی کو جھانسی ڈویژن کی ایک جائزہ میٹنگ میں، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ریاست میں اب تک ایک لاکھ سے زیادہ لاؤڈ اسپیکر اتارے گئے ہیں۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہٹائے گئے لاؤڈ اسپیکر دوبارہ نہ لگنے پائیں۔
یوگی نے کہا تھا کہ مذہبی تقریبات کو مذہبی مقامات کے احاطے میں ہی محدود رکھا جائے، سڑک پر کوئی تہوار منعقد نہ کیا جائے اور ان تقریبات سے عام شہریوں کو نقل و حرکت میں کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔
ریاست میں مذہبی مقامات پر نصب غیر قانونی لاؤڈ اسپیکروں کو ہٹانے اور دیگر لاؤڈ اسپیکروں کے آواز کو مقررہ حد تک محدود کرنے کی مہم 25 اپریل کو شروع ہوئی اور یکم مئی تک جاری رہی۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جمعہ کو ہونے والی میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے کسی بھی ضلع میں غیر قانونی ٹیکسی اسٹینڈز، بس اسٹینڈز اور رکشہ اسٹینڈز کو نہیں ہونا چاہیے۔ اس طرح کے اسٹینڈز غیر قانونی طور پر سماج دشمن سرگرمیوں کے لیے پیسہ وصول کرنےکے لیے استعمال ہوتے ہیں، جنہیں فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے محکموں کی مربوط کوششوں کی وجہ سے ریاست میں گزشتہ ساڑھے پانچ برسوں کے دوران خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لڑکیوں اور خواتین سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ پولیس کو ایسے سماج دشمن عناصر کی نشاندہی کرنی چاہیے۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاست میں غیر قانونی شراب کی خرید و فروخت کو روکنے کے لیے ٹھوس کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے چھاپے ماری کی جانی چاہیے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)