معروف ڈرامہ نگار اور مصنف گریش کرناڈ کا انتقال

طویل عرصے سے بیمار چل رہے 81 سالہ گریش کرناڈ کے بینگلورو میں سوموار کی صبح انتقال ہو گیا۔

طویل عرصے سے بیمار چل رہے 81 سالہ گریش کرناڈ کے بینگلورو میں سوموار کی صبح انتقال ہو گیا۔

girish-karnad_LiveMint

نئی دہلی : ملک کے مشہور اداکار، ہدایت کار، ڈرامہ نگار، مضمون نگار اور پدم بھوشن یافتہ گریش کرناڈ کا سوموار کو بینگلور میں انتقال ہو گیا۔ وہ 81 سال کے تھے اور طویل عرصے سے بیمار چل رہے تھے۔ ان کے جسم کے کئی اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ ان کو سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی، جس کے چلتے ان کو ہسپتال میں بھی بھرتی کرایا گیا تھا۔

گریش کی پیدائش19 مئی 1938 کو مہاراشٹر کے ماتھیران میں ہوئی تھی۔ انہوں نے 1958 میں دھارواڑ واقع کرناٹک آرٹ کالج سے گریجوئیشن کیا۔ آگے کی پڑھائی انگلینڈ میں پوری کی اور پھر ہندوستان لوٹ آئے۔ انہوں نے چینّئی میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس میں سات سال تک کام کیا لیکن کچھ وقت بعد استعفیٰ دے دیا۔ گریش یونیورسٹی آف شکاگو میں پروفیسر بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے بعد وہ تھیئٹر کے لئے کام کرنے لگے اور پوری طرح ادب اور فلموں سے جڑ گئے۔

 کرناڈ کی کنّڑ اور انگریزی دونوں ہی زبانوں میں اچّھی پکڑ تھی۔ ان کا پہلا ڈرامہ کنّڑ میں تھا، جس کا بعد میں انگریزی میں ترجمہ کیا گیا۔ ان کے ڈراموں میں ‘ ییاتی ‘، ‘ تغلق ‘، ‘ ہیودن ‘، ‘ انجو ملّگے ‘، ‘ اگنیمتو مالے ‘، ‘ ناگمنڈل ‘ اور ‘ اگنی اور برکھا ‘ کافی مشہور ہیں۔گریش نے 1970 میں کنّڑ فلم ‘ سنسکار ‘ سے اداکاری کی شروعات کی تھی۔ بالی ووڈ میں ان کی پہلی فلم 1974 میں آئی ‘ جادو کا شنکھ ‘ تھی۔ گریش نے بالی ووڈ فلم نشانت (1975)، شیوایہ اور چاک اینڈ ڈسٹر میں بھی کام کیا تھا۔

ان کو 1978 میں ریلیز ہوئی فلم ‘ بھومیکا ‘ کے لئے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ ان کو 1998 میں  گیانپیٹھ ایوارڈ سے  بھی نوازا گیا ۔ وہ کمرشیل سینما کے ساتھ-ساتھ متوازی سینما میں اپنی بہترین اداکاری کے لئے جانے جاتے ہیں۔