فیس بک کی ملکیت والے پلیٹ فارم وہاٹس ایپ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں عام انتخابات کے دوران صحافیوں اورہیومن رائٹس کارکنوں پر نگرانی کے لئے اسرائیل کے اسپائی ویئر پیگاسس کا استعمال کیا گیا۔
نئی دہلی: وہاٹس ایپ نے ایک چونکانےوالا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہندوستان میں عام انتخابات کے دوران صحافیوں اورہیومن رائٹس کارکنوں پر نگرانی کے لئے اسرائیل کے اسپائی ویئر پیگاسس کا استعمال کیا گیا۔یہ انکشاف سین فرانسسکو میں ایک امریکی یونین عدالت میں منگل کو دائر ایک مقدمہ کے بعد ہوا جس میں وہاٹس ایپ نے الزام لگایا کہ اسرائلی این ایس او گروپ نے پیگاسس سے تقریباً1400 وہاٹس ایپ صارفین کو نشانہ بنایا۔
یہ کام پیگاسس نام کے ایک اسپائی ویئرسافٹ ویئر نے کیا۔ اس تکنیک کو اسرائیلی سائبر سکیورٹی کمپنی این ایس او نےتیارکیا ہے۔اسپائی ویئر ایک ایسا سافٹ ویئر پروگرام ہے جو آپ کے کمپیوٹر اور موبائل سےخفیہ اورنجی جانکاری چرا لیتا ہے۔ کسی کی نگرانی کرنے کے لئے پیگاسس آپریٹر ایک خاص لنک تیار کرتا ہے اور صارف سے اس پر کسی بھی طرح سے کلک کرواتا ہے۔لنک پر کلک کرنے کے بعد آپریٹر کو صارف کے فون کی سکیورٹی میں سیندھ لگانے کا حق مل جاتا ہے اور وہ پیگاسس کو بنا صارف کی منظوری اور جانکاری کے اس کے فون میں انسٹال کر دیتا ہے۔
فون کی سکیورٹی میں سیندھ لگنے اورپیگاسس انسٹال ہونے کے بعد آپریٹر مقبول عام موبائل میسجنگ ایپس کے سہارے صارف کےپاس ورڈ، کانٹیکٹ لسٹ، کلینڈر ایونٹس، ٹیکسٹ میسیجز اور لائیو وائس کال کی جانکاری حاصل کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ آپریٹر صارف کی سرگرمیوں کی جانکاری کے لئےفون کے کیمرے اور مائیکروفون کو بھی آن کر سکتا ہے۔حالیہ معاملے میں جس طرح سے وہاٹس ایپ کےسہارے لوگوں کے فون میں سیندھ زنی کی گئی ہے اس میں کسی لنک کو بھی کلک کرنے کی ضرورت نہیں تھی اور یہ کام صرف ایک مسڈ ویڈیو کال سے ہی ہو گیا، جس میں صارف کو اس ویڈیو کال کا جواب دینے کی بھی ضرورت نہیں تھی۔
فیس بک کی ملکیت والے پلیٹ فارم وہاٹس ایپ نے کہا، ‘ مئی میں ہم نے ایک حملے کو روکا جہاں ایک انتہائی جدید سائبر اسپائی ویئر نے صارف کے آلات پر میل ویئر قائم کرنے کے لئے ہماری ویڈیو کالنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا۔ ‘