علی گڑھ میں ہولی سے پہلے ڈھکی گئی مسجد، انتظامیہ نے کہا-امن و امان کی بحالی کے لیے ایسا کیا گیا

اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان بنائے رکھنے کے لیے علی گڑھ کے حساس عبدالکریم چوراہا پر واقع ہلوائی یان مسجد کو شامیانےاور ترپال سے ڈھک دیا ہے، تاکہ ہولی کے دوران مسجد پر کوئی رنگ نہ پھینک دے۔

اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان  بنائے رکھنے کے لیے علی گڑھ کے حساس  عبدالکریم چوراہا پر واقع  ہلوائی یان مسجد کو شامیانےاور ترپال سے ڈھک دیا ہے، تاکہ ہولی کے دوران مسجد پر کوئی  رنگ نہ پھینک دے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: علی گڑھ کے حساس علاقے میں ہولی کے مد نظر سکیورٹی  کا حوالہ دےکر ایک مسجد کو ڈھک دیا گیا ہے۔خبررساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق، انتظامیہ نے مبینہ طورپر امن و امان  بنائے رکھنے کے لیے علی گڑھ کے حساس  عبدالکریم چوراہا کے پاس ہلوائی یان مسجد کو شامیانہ اور ترپال سے ڈھک دیا گیا ہے تاکہ ہولی کے دوران کوئی مسجد پر رنگ نہ ڈال دے۔

علی گڑھ کے ایس پی ابھیشیک نے کہا، ‘یہ علاقہ حساس ہے اس لیے سبزی منڈی چوراہے کی مسجد ہلوائی یان کو احتیاطاً ڈھک دیا گیا ہے تاکہ علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو  بنائے رکھا جا سکے۔’ ایس پی ابھیشیک نے کہا کہ مقامی نمائندوں  سے چرچہ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘ہم نے کئی احتیاطی تدابیر کئے ہیں۔ علاقے میں ریپڈ ایکشن فورس اور مقامی پولیس گشت کریں گے اور گھروں کی چھتوں پر ڈرون نظر رکھ رہے ہیں۔ ہولی تقریب کے دوران حساس علاقوں  میں خاطرخواہ فورسزتعینات کئے جائیں گے۔’

انہوں نے بتایا، ‘ہولی پر علاقے میں امن و امان قائم کرنے کے لیے 5000 لوگوں کو نوٹس جاری کئے ہیں۔ پولیس لگاتار پیٹرولنگ کر رہی ہے۔ وہیں، ڈرون کیمرے سے گھروں کی چھتوں کی بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔