کو رونا وائرس کے مد نظر ایودھیا کے چیف میڈیکل آفیسر نے اتر پردیش حکومت سے رام نومی میلہ کے پروگرام کو رد کرنے کی گزارش کی تھی۔
ایودھیا (فوٹو بشکریہ : وکی میڈیا)
نئی دہلی: دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو روکنے کے لیے جہاں ملک کی کئی ریاستی حکومتیں اپنے یہاں تمام طرح کے احتیاطی قدم اٹھانے میں لگی ہیں، وہیں اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے رام نومی کے موقع پر ایودھیا میں ایک عظیم الشان پروگرام کے انعقاد کو منظوری دی ہے۔اس رام نومی میلہ کا انعقاد25 مارچ سے 2 اپریل کو ہوگا جس میں لاکھوں عقیدت مندوں کے جمع ہونے کی امید کی جا رہی ہے۔
سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ ریاستی حکومت نے اس میلے کےانعقا کا فیصلہ اس کو نہ کرانے کی صلاح ملنے کے بعد بھی کیا ہے۔ایودھیا کے چیف میڈیکل آفیسرنے سرکار سے کو رونا وائرس کے مد نظر اس پروگرام کو رد کرنے کی گزارش کی تھی۔
ڈکن ہیرالڈ کےمطابق، اتر پردیش کے سی ایم او گھنشیام سنگھ نے کہا تھا، ‘ہمارے پاس اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی جانچ کرنے کے لیے ضروری وسائل نہیں ہیں۔’سرکاری ذرائع نے کہا کہ آدتیہ ناتھ سرکار نے ہندوؤں کی ناراضگی سے بچنے کے لیے میلے کے انعقاد کو منظوری دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس میلے میں ہر سال بڑی تعدادمیں لوگ آتے ہیں لیکن رام مندر کی تعمیر کو لےکر پچھلے سال آئے فیصلے کو دیکھتے ہوئے اس سال اس کی خاص اہمیت ہوگی۔
حالانکہ، میلے کے انعقاد کو لےکر سرکار کے فیصلے کے بعد افسروں کے رخ میں بدلاؤ آ گیا ہے اور وہ لوگوں کو مطمئن کر رہے ہیں کہ کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے سرکار سبھی انتظام کرےگی۔سبھی انتظام کئے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایودھیا کے ایک افسر نے کہا کہ عقیدت مندوں سے ماسک پہننے کو کہا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لوگوں کو بتایا جائےگا کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے۔
مندر نرمان سمیتی کے ممبر اور ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ انج کمار جھا نے بھی اتر پردیش سرکار کے فیصلے کا بچاؤ کیا۔
دی پرنٹ سے انہوں نے کہا، ‘یہ روایت کا حصہ ہے اور ہم احتیاط برتیں گے لیکن رام نومی کے میلے کو رد کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ضلع انتظامیہ پچھلے ایک مہینے سے تیاری کر رہی ہے۔’
اس بیچ، آدتیہ ناتھ سرکار کے فیصلے پر ہندو سنتوں اور ہندوتواتنظیموں کے ایک طبقے نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ایودھیا کے مہنت پرم ہنس نے کہا، ‘اس کو(میلے کو)روکا نہیں جا سکتا ہے…اس سے لاکھوں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچے گا…اور یہ سال زیادہ خاص ہے…پہلی بار رام للا آزاد ہوئے ہیں۔’
انہوں نے آگے کہا کہ رام یہ یقینی بنائیں گے کہ ‘عقیدت مندوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔’ انہوں نے کہا کہ سبھی سنت ایک ‘محفوظ پروگرام’ کے لیے ‘یگیہ’ کریں گے۔’ریاستی حکومت عقیدت مندوں کو متوجہ کرنے کے لیے دوردرشن پرپرگرام کو نشر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ 25 مارچ کو میلے کے دوران وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کے پہلی آرتی کرنے کی امید ہے۔
ایسی خبریں بھی سامنے آئیں کہ اس پروگرام کو منظوری دینے سے پہلے سرکار پر وشو ہندو پریشد دباؤ بنا رہا تھا۔ مندر بنانے کی دیکھ ریکھ کرنے والی کمیٹی اس سال رام نومی کے لیے بڑے پروگرام کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔کو رونا وائرس کے خطرے پر وی ایچ پی کے صدر آلوک کمار نے دی پرنٹ سے کہا، ‘2.75 لاکھ گاؤں میں رام کی مورتی یا تصویرلگائی جائےگی اور پوجا کی جائےگی لیکن کوروناوائرس کے خطرے کی وجہ سےہم نے صلاح دی ہے کہ اس مدت کے دوران بڑے پروگرام سے بچا جانا چاہیے۔’
ایودھیا کے ایم ایل اے اوربی جے پی رہنما وید پرکاش گپتا نے وی ایچ پی کا بچاؤ کیا اور دی پرنٹ کو بتایا کہ یہ ضلع انتظامیہ کی ذمہ داری تھی کہ وہ عقیدت مندوں کے تحفظ کے لیے ماسک تقسیم کرے… لیکن رام نومی میلہ کورد کرنا روایت اورعقیدے کے خلاف ہے۔