یوپی: باغ پت ضلع میں دھرنا دے رہے کسانوں کو پولیس نے مبینہ طور پر جبراً ہٹایا

تین زرعی قوانین کےخلاف کسان باغ پت ضلع کے بڑوت تھانہ حلقہ واقع قومی شاہراہ کے کنارے پچھلے سال 19 دسمبر سے دھرنا دے رہے تھے۔ کسانوں کا الزام ہے کہ پولیس نے دیر رات لاٹھی چارج کر انہیں ہٹا دیا، جبکہ پولیس اس سے انکار کر رہی ہے۔

تین زرعی قوانین کےخلاف کسان باغ پت ضلع کے بڑوت تھانہ حلقہ واقع قومی شاہراہ  کے کنارے پچھلے سال 19 دسمبر سے دھرنا دے رہے تھے۔ کسانوں کا الزام ہے کہ پولیس نے دیر رات لاٹھی چارج کر انہیں ہٹا دیا، جبکہ پولیس اس سے انکار کر رہی ہے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: یوم جمہوریہ کے موقع  پر دہلی میں کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد کے بعد اتر پردیش کے باغ پت ضلع کے بڑوت علاقے میں پولیس نے زرعی قوانین کے خلاف دھرنا دے رہے کسانوں کو مبینہ طور پر جبراً ہٹا دیا ہے۔

کسان 19 دسمبر 2020 سے وہاں دھرنے پر بیٹھے تھے۔پولیس نے حالانکہ دھرنا جبراًختم  کرائے جانے کے الزامات  کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں نے اپنی مرضی  سے اپنا مظاہرہ  ختم کیا ہے۔

دھرنے میں شامل کسان تھامبا چودھری اور برج پال سنگھ نے جمعرات  کوصحافیوں  کو بتایا کہ زرعی  قوانین کی مخالفت میں بڑوت تھانہ حلقہ واقع قومی شاہراہ کے کنارے پچھلے19 دسمبر سے کسانوں کا دھرنا چل رہا تھا۔ دیر رات بڑی تعداد میں پولیس اہلکار دھرناکی جگہوں  پر بنے تمبوؤں میں گھس گئے اور وہاں سو رہے کسانوں پر لاٹھیاں چلائیں اور انہیں کھدیڑ دیا۔

کسانوں نے اسے پولیس کی زیادتی قرار دیتے ہوئےالزام  لگایا کہ پولیس نے تمبو بھی ہٹا دیے ہیں۔

بڑوت سرکل افسر آلوک سنگھ نے کسانوں پر زیادتی کے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں سے بات چیت کے بعد ہی دھرنے کو ختم  کرایا گیا ہے اور کوئی لاٹھی چارج نہیں کیا گیا۔ جو ہوا وہ سب کی رضامندی سے ہوا اور کسان اپنی مرضی سے اپنے گھر گئے ہیں۔

دی  ہندو کی رپورٹ کے مطابق، آلوک سنگھ نے کہا، ‘کسان ایک ہائی وے پرمظاہرہ کر رہے تھے، جہاں تعمیری کام  کیا جانا تھا۔ قومی شاہراہ اتھارٹی  کا کام زیر التوہے، ان کے منصوبے کی  لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے۔’ کیا کسانوں کو مظاہرہ  کرنے کے لیے شہر میں کوئی متبادل جگہ دی گئی ہے، اس پر انہوں نے کہا کہ کوئی اور جگہ مظاہرہ کے لیے نہیں ہے۔

معلوم ہو کہ یوم جموریہ کے موقع  پر دہلی میں کسانوں کے ذریعےنکالے گئے ٹریکٹر پریڈ کے دوران برپاتشددکے بعد اتر پردیش کی باغ پت پولیس کی جانب  سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔حالانکہ بڑوت سرکل افسرسنگھ نے کہا کہ نظم و نسق  کے معاملے کو لےکر ایسا نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘کوئی بھی پریشان نہیں ہوا تھا۔ کل (بدھ) موسم ٹھیک تھا۔ سب کچھ پرامن  ہے۔’

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ امت کمار سنگھ نے بتایا کہ قومی شاہراہ اتھارٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سنجے مشرانے خط لکھ دہلی سہارنپور قومی شاہراہ کی تعمیر میں کچھ شرپسند عناصر کے ذریعے رکاوٹ  پہنچانے کی وجہ سے تعمیری کام  پورا نہ ہونے کی شکایت کی تھی۔ شکایت کے بعد ہی دھرنا دے رہے لوگوں کو ہٹا کر گھر بھیج دیا گیا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ