میڈیا آؤٹ لیٹ ‘ملت ٹائمز’ کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے اپنے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں خاموش کرنے کی یوپی پولیس کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ اقتدار سے سوال پوچھنے کے لیے وہ صحافت کرتے رہیں گے۔
ملت ٹائمز کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی۔ (تصویر: Twitter/@Millat_English)
نئی دہلی: کانپور میں فرقہ وارانہ تصادم کے ویڈیوز ٹوئٹ کرنے پر اترپردیش پولیس نے میڈیا آؤٹ لیٹ ‘ملت ٹائمز ‘کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
میڈیا آؤٹ لیٹ نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے اس کی جانکاری دی۔ قاسمی ملت ٹائمز کے بانی بھی ہیں۔ ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 505 اور 507 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
قاسمی نے ایک ٹوئٹ میں اپنے خلاف درج مقدمے اور ان پر لگائے گئے الزامات کو ‘بے بنیاد’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے لکھا، میرے خلاف درج معاملہ اور الزام بے بنیاد ہیں۔ مجھے خاموش کرنے کی یوپی پولیس کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ اقتدار سے سوال کرنے کے لیےمیں صحافت کرتا رہوں گا۔
قاسمی کے ٹوئٹر ہینڈل پر کانپور تشدد کے ویڈیوز اب بھی موجود ہیں، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ کیا یہ وہی ویڈیوز ہیں جن کے لیے ان پر مقدمہ درج کیا گیاہے۔
بتادیں کہ اتر پردیش کے کان پور میں جمعہ3 جون کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان
نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے متنازعہ تبصرے کے خلاف ایک مظاہرے کے دوران تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔
نوپور نے یہ تبصرہ ٹی وی پر ایک بحث کے دوران کیا تھا۔
گیان واپی مسجد تنازعہ پر یہ بحث ہو رہی تھی۔ بعد میں یہ ہندوستان کے خلاف ایک سفارتی مسئلہ بن گیا، جس کی وجہ سے بی جے پی نے شرما کو پارٹی سے معطل کر دیا۔
چار جون کو پولیس نے 1000 سے زیادہ نامعلوم افراد کے خلاف تین ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں سے 55 کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، جو مسلمان ہیں۔