میڈیا آؤٹ لیٹ ‘ملت ٹائمز’ کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے اپنے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں خاموش کرنے کی یوپی پولیس کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ اقتدار سے سوال پوچھنے کے لیے وہ صحافت کرتے رہیں گے۔
نئی دہلی: کانپور میں فرقہ وارانہ تصادم کے ویڈیوز ٹوئٹ کرنے پر اترپردیش پولیس نے میڈیا آؤٹ لیٹ ‘ملت ٹائمز ‘کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
میڈیا آؤٹ لیٹ نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے اس کی جانکاری دی۔ قاسمی ملت ٹائمز کے بانی بھی ہیں۔ ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 505 اور 507 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
#BREAKING:
Uttar Pradesh police has booked @ShamsTabrezQ who is founder editor of @Millat_Times for posting a video on Twitter showing communal clashes in Kanpur. sections invoked are 505& 507 of ipc & 66 of IT Act accusing him of spreading provocative & fake news. pic.twitter.com/mHhQLLq8pk— Millat Times (@Millat_Times) June 6, 2022
قاسمی نے ایک ٹوئٹ میں اپنے خلاف درج مقدمے اور ان پر لگائے گئے الزامات کو ‘بے بنیاد’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے لکھا، میرے خلاف درج معاملہ اور الزام بے بنیاد ہیں۔ مجھے خاموش کرنے کی یوپی پولیس کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ اقتدار سے سوال کرنے کے لیےمیں صحافت کرتا رہوں گا۔
Police has filed a case against me over my video tweet regarding Kanpur violence. The case and charges against me are baseless. This attempt of the UP police to silence me will not work. I will continue doing journalism to hold power to account.
— Shams Tabrez Qasmi (@ShamsTabrezQ) June 6, 2022
قاسمی کے ٹوئٹر ہینڈل پر کانپور تشدد کے ویڈیوز اب بھی موجود ہیں، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ کیا یہ وہی ویڈیوز ہیں جن کے لیے ان پر مقدمہ درج کیا گیاہے۔
بتادیں کہ اتر پردیش کے کان پور میں جمعہ3 جون کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے متنازعہ تبصرے کے خلاف ایک مظاہرے کے دوران تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔
نوپور نے یہ تبصرہ ٹی وی پر ایک بحث کے دوران کیا تھا۔ گیان واپی مسجد تنازعہ پر یہ بحث ہو رہی تھی۔ بعد میں یہ ہندوستان کے خلاف ایک سفارتی مسئلہ بن گیا، جس کی وجہ سے بی جے پی نے شرما کو پارٹی سے معطل کر دیا۔
چار جون کو پولیس نے 1000 سے زیادہ نامعلوم افراد کے خلاف تین ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں سے 55 کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، جو مسلمان ہیں۔