اتر پردیش پولیس نے کہا کہ اتر پردیش کے جون پور کےباشندہ 62 سالہ منموہن مشرا پچھلے 35 سال سے چنئی میں رہے ہیں۔ الزام ہے کہ اپنے کئی ویڈیو میں مشرا نے وزیر اعظم نریندر مودی مودی اور بی جے پی حکومت کی اس کی پالیسیوں اور کووڈ 19 کی دوسری لہر کو سنبھالنے میں بری طرح ناکام ہونے کی نکتہ چینی کی ہے۔
منموہن مشرا۔ (یوٹیوب اسکرین گریب)
نئی دہلی: گزشتہ14 اگست کو اتر پردیش پولیس نے چنئی سے ایک62سالہ شخص کو اپنے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف تنقیدی تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔
دی نیوز منٹ کی رپورٹ کے مطابق، پولیس کے مطابق، 62سالہ منموہن مشرا چنئی سے ہندی میں ویڈیو بناتے ہیں اور اتر پردیش میں مقبول ہیں۔منموہن مشرا نام کے یوٹیوب چینل کو چلانے والےمشرابنیادی طور پراتر پردیش کے جون پور کے رہنے والے ہیں۔ وہ چنئی کے مادھورم میں پچھلے35 سال سے رہے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اس سلسلے میں پچھلے ہفتےجون پور سٹی کوتوالی تھانے میں معاملہ درج کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس کی ایک ٹیم نےچنئی کا دورہ کیا اور گزشتہ13 اگست کو منموہن مشرا کو ان کے چنئی واقع گھر سے گرفتار کیا گیا۔
ان کےخلاف آئی پی سی کی دفعہ505کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے آئی ٹی ایکٹ اور وبائی امراض سےمتعلق ایکٹ کے اہتماموں کو بھی لاگو کیا ہے۔
نیوانڈین ایکسپریس کی رپورٹ کےمطابق، اتر پردیش پولیس نے کہا کہ ان کی گرفتاری کی ضرورت اس لیے پڑی کہ صوبے کے کچھ لوگوں نے ان کے ویڈیو،خصوصی طور پر مودی کی ان کے مبینہ تنقید پر اعتراض کیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ مشرا کے یوٹیوب چینل کو صرف 700 لوگوں نےسبسکرائب کیا ہے اور ان کےاکثر ویڈیو کو 200 سے کم بار دیکھا گیا ہے۔ 13 اگست کو پوسٹ کیے گئے ان کے حالیہ ویڈیو کو 1100 سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا، جس میں انہوں نے مبینہ طور پر مودی کے بارے میں تنقیدی تبصرہ کیا تھا۔
گزشتہ 13 اگست کے ویڈیو میں گجرات کے 2002 گودھرا دنگوں کاذکر تھا اور مودی پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اس تشدد میں مارے گئے لوگوں کی موت کا استعمال ووٹ مانگنے کے لیے کرنے اور پھر سے صوبہ کےوزیر اعلیٰ بننے کے لیے کیا۔
اپنے کئی ویڈیو میں مشرا نے مودی اور بی جے پی حکومت کی اس کی پالیسیوں اور کووڈ 19 کی دوسری لہر کو سنبھالنے میں بری طرح ناکام ہونے کی نکتہ چینی کی۔
ان کے کچھ ویڈیو مودی، امریکہ اور چین اور پاکستان جیسے پڑوسیوں کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو لےکر سازش کی کہانیوں سے جڑے تھے۔ مشرامودی کو ‘مافیا سرغنہ’بھی بتاتے ہیں اور ان پر ملک کو غیرمستحکم کرنے کاالزام لگاتے ہیں۔
یوپی پولیس کے مطابق، مشرا پر چھ مہینے پرانے ویڈیو کے سلسلے میں الزام لگایا گیا ہے، جس میں انہوں نے وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگا تھا۔
پولیس نے کہا کہ کچھ چھ مہینے پہلےمشرا نے مبینہ طور پر اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں ایک احتجاجی مظاہرہ میں بھی حصہ لیا تھا اور مودی کے خلاف ویڈیو نشر کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔
چنئی کے مادھورم میں اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس(اے سی پی) ارول سنتوش متھو کےمطابق، مشرا کی گرفتاری سے دو دن پہلے یوپی پولیس چنئی پہنچ گئی تھی۔ مشرا کو حراست میں لینے سے پہلے یوپی پولیس نے مادھورم تھانے کو اطلاع دی تھی۔
اس کے بعد مشرا کو یوپی پولیس نے مادھورم مجسٹریل کورٹ کے سامنے پیش کیا، جہاں انہیں ٹرانزٹ ریمانڈ دیا گیا۔ مشراکے خلاف الزامات کا ابھی پتہ نہیں چلا ہے۔
(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔)