اتر پردیش کے سہارنپور کا معاملہ۔ متاثرہ شخص نے الزام لگایا ہے کہ 18 مارچ کو ہولی کے دن شراب کا گلاس گرنے پر کچھ لوگوں نے زبردستی تیزاب سے اس کی پیشانی پر ترشول بنایا اور اس کی برادری کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرے کیے۔ حالاں کہ ،پولیس نے اسے جھوٹا معاملہ قرار دیا ہے۔
نئی دہلی: اترپردیش کے سہارنپور میں ایک شخص نے الزام لگایا ہے کہ 18 مارچ کو ہولی کے دن شراب کا گلاس گرنے پر کچھ لوگوں نے تیزاب سے اس کے ماتھے پر ترشول بنا دیا۔
متاثرہ شخص نے الزام لگایا ہے کہ ملزم نے اس کی کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرےبھی کیے۔
صحافی پیوش رائے نے متاثرہ شخص کا ایک ویڈیو کلپ ٹوئٹ کیا ہے، جس میں متاثرہ شخص آدیش کو سنا جا سکتا ہے۔
He is Aadesh, a resident of Kanshiram colony in UP's Saharanpur. His accusation- on the day of Holi, miscreants carved Trishul on his forehead using acid after a glass with alcohol in it accidentally fell from him. pic.twitter.com/1S8TRNlyQn
— Piyush Rai (@Benarasiyaa) March 22, 2022
صحافی رائے نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں آدیش کے حوالے سے بتایا کہ شرپسندوں نے شراب کا گلاس گرنے کے بعد ان کے ماتھے پر مبینہ طور پر ترشول بنا دیا۔
اس ویڈیو میں آدیش کہتے ہیں،میں کاشی رام کالونی کا رہنے والا ہوں۔ یہ واقعہ 18 مارچ کو صبح 10.30 بجے پیش آیا۔ مجھے فون کیا گیا اور 10 منٹ کے لیے بلایا گیا۔ جب میں بلائی گئی جگہ پر پہنچا تو مجھے وہاں رکھے ہوئے 3-4 گلاس دھونے کو کہا گیا۔ گلاس دھونے کے بعد جب میں پانی لینے گیا تو شراب سے بھرے گلاس سے ٹکرا گیا، اس کے بعد ٹنکو نامی شخص نے میری آنکھ پر مارا۔
ویڈیو میں آدیش کہہ رہے ہیں، جب میں نے پوچھا کہ آپ مجھے کیوں مار رہے ہیں؟ اس پر مجھے کہا گیا کہ تم جان جاؤ گے۔ ان میں سے تین چار لوگوں نے مجھے پکڑ لیا، میرا گلادباتے ہوئے کہا کہ یہ چمار ہے۔ اسے سبق سکھاؤ اور ایسی نشانی دو کہ اپنی پوری زندگی میں نہ بھول سکے۔
آدیش کہتے ہیں،انہوں نے تیزاب سے میرے ماتھے پر ترشول بنا دیا۔ حالانکہ مجھے درد ہو رہا تھا، لیکن پھر بھی انہوں نے مجھے نہیں چھوڑا۔ وہ میری آنکھوں میں بھی تیزاب ڈالنے کی بات کر رہے تھے تاکہ میں کسی کو کچھ نہ بتا سکوں۔ میں ان میں سےصرف وشال رانا اور ٹنکو کے نام جانتا ہوں ، وہ لیکن چار پانچ آدمی تھے۔ مجھے ان سب کے نام نہیں معلوم۔
ملزمیں کا حلیہ پوچھنے کے سوال پر آدیش کا کہنا ہے کہ وہ سب گینگسٹر کی طرح لگ رہے تھے اور جوا ، سٹے بازی کرتے ہیں۔
آدیش کا کہنا ہے کہ اس نے پولیس سے شکایت کی لیکن کسی نے میری خبر نہیں لی۔
آدیش کا یہ بھی کہنا ہےکہ اس کی ماں، بہنوں اور بیوی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
Saharanpur SSP Akash Tomar: The victim Aadesh was drinking with two of his friends and they all together played Holi and the colour reacted. There was no trace of Acid. He had also borrowed a sum of Rs 10k from his friends and is now levelling false accusations against them. pic.twitter.com/0mzhG73NY6
— Piyush Rai (@Benarasiyaa) March 22, 2022
جب صحافیوں نے سہارنپور پولیس سےآدیش کے معاملے کے بارے میں پوچھا تو ایس ایس پی آکاش تومر نے کہا کہ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ مبینہ متاثرہ شخص ہولی کے دن اپنے دوستوں کے ساتھ شراب پی رہا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ،اس کے بعد تینوں نے ایک دوسرے پر رنگ لگایا اور اس رنگ کی وجہ سے ان کے چہرے پر ری ایکشن ہوگیا، جو تینوں کے چہروں پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ہم نے تینوں کےمیڈیکل ٹیسٹ کرائے ہیں اور ٹیسٹ میں تیزاب نہیں ملا۔
تومر نے کہا، ہمیں بعد میں پتہ چلا کہ آدیش نے اپنے دوستوں سے 10000 روپے ادھار لیے تھے۔ اب وہ ان پر غلط الزام لگا رہا ہے تاکہ اسے رقم واپس نہ کرنی پڑے۔