یوپی: اخبار میں گوشت لپیٹ کر بیچنے کے الزام میں گرفتار شخص پر قتل کی کوشش کا الزام لگایا گیا

معاملہ سنبھل کا ہے، جہاں ایک چکن شاپ کے مالک طالب حسین کو دیوی دیوتاؤں کی تصویروں والے اخبار میں چکن لپیٹ کرمذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ حسین نے ان کی گرفتاری کے لیے آئی ٹیم پر چاقو سے حملہ کیا، جبکہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ انھیں پھنسایا جا رہا ہے۔

معاملہ سنبھل کا ہے، جہاں ایک چکن شاپ کے مالک طالب حسین کو دیوی دیوتاؤں کی تصویروں والے اخبار میں چکن لپیٹ کرمذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ حسین نے ان کی گرفتاری کے لیے آئی  ٹیم پر چاقو سے حملہ کیا، جبکہ ان کے وکیل کا کہنا ہے  کہ انھیں پھنسایا جا رہا ہے۔

طالب حسین۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

طالب حسین۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: اتر پردیش کے سنبھل میں ایک چکن شاپ کے مالک طالب حسین کو ہندو دیوتاؤں کی تصویروں والے  پرانے اخبار میں گوشت  لپیٹ کر فروخت کرنے کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس کے بعد درج کرائی گئی ایف آئی آر میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ حسین نے انہیں گرفتار کرنے آئی ٹیم پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں مارنے کی کوشش کی۔ تاہم ان کے اہل خانہ اور وکیل کا کہنا ہے کہ یہ الزام جھوٹا ہے۔

طالب کی گرفتاری کے فوراً بعد ٹائمس آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے سرکل آفیسر جتیندر کمار نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات کا ذکر کیا تھا لیکن ‘قتل کی کوشش’ کے الزام پر انہوں نےکچھ نہیں کہا۔

اتوار کی رات دیر گئے اس معاملے میں طالب کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 ‘اے’ (دشمنی کو فروغ دینا)، 295 اے (کسی بھی طبقے کے مذہب کی توہین کرنے کے ارادے سے عبادت گاہ کو نقصان پہنچانا یا اس کی بے حرمتی کرنا)، 353 (سرکاری کام میں خلل ڈالنا) اور 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ٹائمس آف انڈیا کے مطابق ، اخبار میں چکن  لپیٹ کر فروخت کرنے کے سلسلے میں ہندو جاگرن منچ کے ضلعی سربراہ کیلاش گپتا نے  شکایت درج کروائی تھی۔

حسین کے بیٹے نے دی وائر کو بتایا کہ انہیں اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ کیا غلط ہوا ہے کیونکہ پرانے اخباروں میں سامان  لپیٹ کر دینا  ایک عام چلن ہے۔

انہوں نے کہا، پولیس نے پرسوں میرے والد کو اٹھایا اور کل (سوموار کو) انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ ہم نہیں جانتے کہ ان کا جرم کیا ہے۔ ہم گزشتہ 20 سال سے دکان چلا رہے ہیں، ہم بازار سے اخبار خریدتے ہیں اور اس میں سامان باندھ کر بیچتے ہیں۔

حسین کے وکیل دانش نے کہا کہ ان کے موکل کو پھنسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ وہ انہیں مختلف دفعات کے تحت پھنسا رہے ہیں۔

(سمیدھا پال کے ان پٹ کے ساتھ)