یوپی: مغل میوزیم کا نام بدلنے کا حکم، وزیراعلیٰ بو لے-ہمارے ہیرو مغل کیسے ہو سکتے ہیں

09:47 AM Sep 16, 2020 | دی وائر اسٹاف

آگرہ میں بن رہے مغل میوزیم کاسنگ بنیاد2016 میں اس وقت کےوزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے رکھا تھا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس کا نام بدلتے ہوئے کہا کہ نئے اتر پردیش میں غلامی کی علامتوں کی  کوئی جگہ نہیں۔ ہمارے ہیرو شیواجی مہاراج ہیں۔

اتر پردیش کےوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آگرہ میں مغلوں کی خاص حصولیابیوں کی نمائش والے ‘مغل میوزیم’کا نام بدل کر چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام پر رکھنے کاحکم  دیا ہے۔ریاستی حکومت کے ترجمان  نے بتایا کہ یوگی نے سوموار کو یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے آگرہ ڈویژن  کے ترقیاتی کاموں  کے جائزہ  کے دوران یہ حکم دیا۔

تاج محل کے مشرقی گیٹ کے نزدیک بن رہے مغل میوزیم میں مغلوں کے دور میں حاصل کی گئی سیاسی اور ثقافتی کامیابیوں کوآرٹ کے وسیلے سے دکھایاجائےگا۔ لگ بھگ 52مربع میٹر کے رقبےمیں بن رہے اس میوزیم کی تعمیرمیں تقریباً 20 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق،ایک سرکاری ترجمان نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام پر آگرہ میں زیرتعمیر مغل میوزیم کا نام رکھنے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے واضح کیا ہے کہ ان کی سرکار نے ہمیشہ قومی نظریات کو بڑھاوا دیا ہے۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے غلامی کی علامتوں  کو ختم کیا جائےگا۔’

افسر نے بتایا کہ یوگی نے کہا، ‘ہمارے ہیرو مغل کیسے ہو سکتے ہیں؟’ شیواجی کا نام نیشنل ازم اوراپنی عزت کے جذبےکو پیدا کرےگا۔’

وزیر اعلیٰ نے ایک ٹوئٹ میں اس فیصلے کی جانکاری دی۔ انہوں نے لکھا، ‘آگرہ میں زیرتعمیر میوزیم کو چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام سے جانا جائےگا۔ آپ کے نئے اتر پردیش میں غلامی کی ذہنیت والی علامتوں  کی کوئی جگہ نہیں۔ ہم سب کے ہیرو شیواجی مہاراج ہیں۔ جئے ہند، جئے بھارت۔’

آگرہ میں مغل میوزیم کا سنگ بنیاداس وقت کےوزیر اعلیٰ اکھلیش یادونےجنوری2016 میں آگرہ ہیریٹیج سینٹر، تاج اورینٹیشن سینٹر جیسے منصوبوں کے ساتھ رکھا تھا۔

تاج محل کے مشرقی دروازے کے پاس لگ بھگ 6 ایکڑ زمین پر آنے والے اس میوزیم کاتصورمغلوں کے زمانے کے ہتھیاروں، ثقافی علامتوں اور پوشاک کے بارے میں واقف کرانے کے لیے کیا گیا تھا۔سال 2017 میں شروع ہوئے اس میوزیم کی تعمیر کو2019 تک مکمل ہو جانا تھا۔

حالانکہ حکام نے یہ صاف نہیں کیا ہے کہ نام تبدیل کرنے سےمنصوبہ کی نوعیت پر کیااثر پڑےگا۔ذرائع نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے میوزیم کے نام کو بدلنے اور ‘مغل ہمارے ہیرونہیں ہو سکتے ہیں’ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی نوعیت کو بھی بدلو۔دینک بھاسکر کے مطابق، تاج محل کے مشرقی گیٹ پر بن رہا یہ میوزیم تقریباً 150کروڑ کا پروجیکٹ ہے۔ اتر پردیش سرکار نے اس میوزیم کے ذریعے چھترپتی شیواجی مہاراج کی عظمت  کو ساری دنیا میں پھیلانے کاہدف بنایا ہے۔

سرکار نے محکمہ سیاحت کے عہدیداروں  کے توسط سے میوزیم میں مراٹھا سلطنت کے دورکی تمام چیزوں کی نمائش کا انتظام کرنے کی ہدایت دی  ہے۔ اس کے علاوہ سیاحوں  کے لیے یہاں خاص سہولیات کا انتظام کرانے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔بیٹھک میں وزیر اعلیٰ نے آگرہ ڈویژن میں 10 کروڑ روپے سے زیادہ کےمنصوبوں  کا جائزہ  لیا، جس میں آگرہ، فیروزآباد، مین پوری اور متھرا ضلع شامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آگرہ سمارٹ سٹی اور امرت یوجنا کےکاموں  کو جلد پورا کیا جائے۔بتا دیں کہ یوگی سرکارنے 2018 میں میں الہ آباد کا نام بدل کر پریاگ راج کر دیا تھا۔ غورطلب ہے کہ 16ویں صدی میں الہ آباد کا نام مغل بادشاہ اکبر نے رکھا  تھا۔

الہ آباد کا نام پریاگ راج کئے جانے کی مانگ عرصے سے چل رہی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے الہ آباد کا نام پریاگ راج کئے جانے کے اتر پردیش سرکار کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس ذہنیت سے اکبر نے پریاگ راج کا نام الہ آباد کیا تھا، اسی ذہنیت کے لوگ آج اس کا نام پریاگ راج ہونے پر احتجاج  کر رہے ہیں۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)