نماز جمعہ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والی ہندو مہاسبھا کی رہنما کے خلاف کیس درج

12:38 PM Jun 09, 2022 | دی وائر اسٹاف

اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی قومی جنرل سکریٹری پوجا شکن پانڈے نے صدر رام ناتھ کووند کو مبینہ طور پر خون سے خط لکھ کر جمعہ  کی نماز پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ جمعہ کی نماز ملک میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

پوجا شکن پانڈے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

نئی دہلی: اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی قومی جنرل سکریٹری پوجا شکن پانڈے کے خلاف ان کے مبینہ متنازعہ تبصرےپر آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کلاندھی نتھانی نے سوموار کو ایک بیان میں بتایاکہ ان کے متنازعہ تبصرے کے سلسلے میں سوموار کو گاندھی پارک پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔

غور طلب ہے کہ پانڈے نے 5 جون کو صدر رام ناتھ کووند کو ایک خط لکھا تھا، جس میں انہوں نے’نماز جمعہ پر پابندی’ کا مطالبہ کیا تھا اور صحافیوں سے بات چیت میں کہا تھا کہ جمعہ کی نماز ملک میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نےمذکورہ خط خون سے لکھا تھا۔

انہوں نے خط میں لکھا تھا، جمعہ عبادت کا دن نہیں ہے۔ اس کے بجائے یہ دہشت گردی کا دن ہے۔ جمعہ کو مسلمان عبادت کے لیے جمع نہیں ہوتے بلکہ غیر مسلموں کی نسل کشی، لوٹ مار، آگ زنی اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے لیے جمع  ہوتے ہیں۔

انہوں نے خط میں مطالبہ کیا تھا کہ جمعہ کے دن چھوٹی مساجد میں مسلمانوں کے داخلے کو 10 افراد تک محدود کیا جائے جبکہ بڑی مساجد میں صرف 25 مسلمانوں کے داخلے کی اجازت دی جائے۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے مانگ کی تھی کہ ‘اجتماعی نمازوں پر فوراً  پابندی لگائی جائے اور جن مساجد میں جمعہ کے دن فسادات کی سازش ہوتی ہے انہیں بلڈوزر سے منہدم  کر دیا جائے۔

ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ کنور بہادر سنگھ نے سوموار کو پانڈے کو نوٹس بھیج کر اس معاملے پر ان سے وضاحت طلب کی تھی اور کہا تھا کہ وہ لوگوں کو اپنے بیان سےاکسا رہی ہیں۔

دی کوئنٹ کے مطابق، ایس پی نتھانی نے بتایا کہ پوجا کے خلاف آئی پی سی  کی دفعہ 1539اے، 153بی، 295اے، 298 اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پوجا کو سادھوی اناپورنا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور وہ اپنے متنازعہ بیانات کے لیے معروف ہیں۔ اپریل 2020 میں ان کے خلاف دہلی میں نظام الدین مرکز کے بارے میں اشتعال انگیز بیان دینے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں ان پر ہری دواردھرم سنسد میں نفرت انگیز تقریر( ہیٹ اسپیچ)کے لیے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے فروری 2019 میں پانڈے کو اتر پردیش پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے مہاتما گاندھی کے قتل کاڈرمائی انداز میں پیش کر کےناتھورام گوڈسے کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کے پتلے پر گولی چلاتے ہوئے گوڈسے کی حمایت میں نعرے لگائے تھے۔

اسی سال مئی میں پانڈے نے وی ڈی ساورکر کی سالگرہ پر نابالغ لڑکیوں میں چاقو تقسیم کیاتھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)