روہیل کھنڈ یونیو رسٹی کے نصاب میں شامل ہوگا تین طلاق قانون

04:54 PM Sep 19, 2019 | دی وائر اسٹاف

 حال ہی میں پارلیا منٹ کی طرف سے تین طلاق بل کو  منظوری ملی ہے ۔روہیل کھنڈ یونیورسٹی نے تین طلاق کو  اپنے نصاب  میں شامل کرنے کی بات کہی ہے ۔شمالی ہندوستان میں  یہ پہلی بار ہے جب کسی یونیورسٹی میں تین طلاق کے بارے میں  پڑھایاجائے گا۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی :  مہاتما جیوتی با پھولے روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کے نصاب  میں تین طلاق قانون کو دسمبر 2019 میں شامل کر لیا جائے گا۔یونیورسٹی بورڈ آف اسٹڈیز کی مہر لگنے کے  ساتھ ہی تین طلاق قانون  ترمیم شدہ نصاب  میں شامل ہو جائے گا ۔اس سلسلے میں بورڈ کی میٹنگ دسمبر میں ہوگی ۔ اس سے پہلے یونیورسٹی لاء کے بورڈ آف اسٹڈیزنے نصاب کی   ترمیم کو منظور کر لیا ہے۔

مہاتما جیوتی با پھولے  روہیل کھنڈ یونیورسٹی کے لاء  ڈپارٹمنٹ کے سربراہ  امت سنگھ  نے بدھ  کو بتایا کہ ایل ایل بی نصاب  میں دو خاص ترمیم ہوئی ہے۔ پہلی ،مسلمان عورت (شادی پر حقوق کے تحفظ) آرڈیننس 2019 کو نصاب   کا حصہ بنائے جانے کی منظوری ملی ہے۔اب ایل ایل بی کے تیسرے سال میں اسے فیملی لاء  کے اندر بھی  پڑھایا جائے گا۔غور طلب ہے کہحال ہی میں پارلیا منٹ کی طرف سے تین طلاق بل کو  منظوری ملی ہے ۔ شمالی ہندووستان میں روہیل کھنڈ یونیورسٹی نے سب سے پہلے اس کو اپنے نصاب  میں  شامل کیا ہے۔

انہوں نے دوسرے نصاب  کی ترمیم کے بارے میں  بتایا کہ اتر پردیش زمینداری ایکٹ کو سال 2016 میں حکومت نے   منسوخ کر دیا تھا۔اس کے باوجودروہیل کھنڈ یونیورسٹی میں پچھلے تین سالوں میں قانون کے طالبعلموں کو   یہی  لاء  پڑھایاجا تا رہا ہے۔اب اس کی جگہ پر لینڈ ریونیوایجنسی کو نصاب  میں شامل کیا  گیاہے۔ ایل ایل بی کے آخری سال میں اسے پڑھایا جائے گا۔یہی نہیں کمپنی لاء  میں بھی کچھ  ترمیم کی گئی ہے۔

سنگھ کے مطابق ، ایل ایل ایم کے نصاب میں بھی جامع  ترمیم ہوئی ہے۔ زیادہ تر نئے قانون، تحفظ،عدالتی تجزیہ  وغیرہ کو اس میں جگہ دی گئی ہے۔تین طلاق قانون، ترمیم شدہ  نصاب تین سالہ اور پنچ سالہ ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کے طالبعلموں کو پڑھایا جائے گا۔نصاب میں ،تین طلاق کو لے کر اب تک ہوئے فیصلوں کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔ سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ تین طلاق  پر ایک طالب علم  نے پی ایچ ڈی کے لئے بھی   رجسٹرکیا ہے۔

حال ہی میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس موضوع پر ایک مذاکرہ کیا تھا اور اساتذہ کو ہدایت دی تھی کہ وہ طلبا کو وومین امپاورمنٹ کے بارے میں بتائیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)