انڈین جوڈیشل کوڈ میں لائے گئے نئے ہٹ اینڈ رن قانون کے خلاف ڈرائیوروں کی ملک گیر ہڑتال

05:23 PM Jan 03, 2024 | دی وائر اسٹاف

مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے انڈین جوڈیشل کوڈ میں ہٹ اینڈ رن کے معاملوں میں 10 سال کی سزا اور 7 لاکھ روپے جرمانے کا اہتمام کیا گیا ہے، جس کے خلاف ملک بھر میں ٹرانسپورٹر اور ڈرائیور ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں ضروری اشیاء کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔

علامتی تصویر۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی: انڈین جوڈیشل کوڈ کے تحت ہٹ اینڈ رن کے معاملوں کے لیے 7 لاکھ روپے جرمانے اور 10 سال قید کی سزا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ٹرک، ٹیکسی اور بس آپریٹروں نے ملک گیر ہڑتال کر دی ہے اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی وجہ سےانہیں بے جا ہراسانی کا سامنا کر نا پڑے گا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق، سوموارسے شروع ہونے والی تین روزہ ہڑتال سے آنے والے دنوں میں فیول اسٹیشنوں پر پٹرول اور ڈیزل کا ڈسٹری بیوشن اور پھلوں اور سبزیوں کی سپلائی متاثر ہونے کا امکان ہے۔ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس نے نئے قانون کی دفعات کے خلاف احتجاج کے لیے ہڑتال کی کال دی تھی۔ کانگریس نے آگے کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے منگل کو میٹنگ بلائی ہے۔

مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گجرات، ہریانہ، پنجاب، اتر پردیش، ہماچل پردیش، راجستھان اور بہار کی مقامی ٹرانسپورٹ یونینوں کے مطابق، اس قانون کی مخالفت میں سوموار کو نجی بسیں، ٹرک، آئل ٹینکرز اور ٹیکسیاں سڑکوں سے ندارد رہیں۔ زیادہ تر ریاستوں میں ہڑتال کا ملا جلا اثر رہا اور پنجاب کے مختلف مقامات، مدھیہ پردیش کے اندور، گجرات کے سورت اور ہریانہ کے امبالا سے ڈرائیوروں کے شدید احتجاج کی اطلاع موصول ہوئی ہیں۔ چونکہ آئل ٹینکر ڈرائیور بھی ہڑتال پر ہیں، اس لیے کچھ ریاستوں میں ایندھن کی دستیابی میں کمی کی بھی اطلاع ہے۔

پنجاب

ہڑتال میں سرکاری پنجاب روڈ ویز اور نجی بس کمپنیوں کے ڈرائیوروں کی شرکت کے باعث پنجاب میں کم از کم 7 لاکھ ٹرک سڑکوں سے غائب رہے۔ لدھیانہ گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر جے پی اگروال نے کہا کہ اگر ہڑتال مزید ایک دن بھی جاری رہی تو ایندھن کی قلت ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘آئندہ چند دنوں میں سبزیوں، پھلوں اور دیگر ضروری اشیاء کی سپلائی متاثر ہوگی۔’

ہندوستان ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ کئی مقامات پر ڈرائیوروں نے اپنے ساتھیوں کو کمرشیل گاڑیاں چلانے سے روکا، جس میں  امبالہ ضلع میں پنجاب اور ہریانہ کی سرحد پر واقع شمبھو ٹول پلازہ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کو کمرشیل گاڑیاں چلانے سے روکنا شامل ہے۔

جموں و کشمیر

آل جموں کشمیر پیٹرول ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن اور جموں کشمیر فیول اسٹیشن اونرز ایسوسی ایشن کے صدر آنن شرما نے بتایا، ‘تمام آئل ٹینکرز سوموار کی صبح سے ہڑتال پر ہیں۔ کسی بھی ڈرائیور نے آئل ڈپو سے ایندھن نہیں بھرا کیونکہ وہ نئی دفعات کو ‘کالا قانون’ قرار دیتے ہیں، جو ان کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔’

شرما نے کہا کہ  ہٹ اینڈ رن کیس میں 7 لاکھ روپے کا مجوزہ جرمانہ اور 10 سال قید کی سزا ڈرائیوروں کے لیے بہت سخت ہے۔ شرما نے کہا، ‘آئل ٹینکر ڈرائیور کہتے ہیں کہ دفعات بہت سخت ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کے پاس 7 لاکھ روپے ہوتے تو وہ اپنی گاڑیاں خود خرید لیتے اور ڈرائیور کیوں بنےرہتے۔’

مدھیہ پردیش

مدھیہ پردیش میں ٹرانسپورٹ یونینوں نے دعویٰ کیا کہ سوموار کے روز لگ بھگ 10000 نجی بسیں، ٹرک اور ٹیکسیاں نہیں چلیں، جس سے ریاست میں پبلک ٹرانسپورٹ متاثر ہوئی۔ اندور، بالاگھاٹ، اجین، رتلام اور بھوپال جیسے کئی اضلاع میں پٹرول پمپوں پر دوپہر میں کم سپلائی کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ اس کی وجہ سے اندور اور بھوپال جیسے شہروں میں پٹرول پمپوں کی خدمات اور ضروری اشیاء کی سپلائی متاثر ہوئی۔

پٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے صدر اجے سنگھ نے کہا، ‘لوگوں میں دہشت تھی۔ مدھیہ پردیش کے کئی پٹرول پمپوں پر قلت کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ انتظامیہ نجی ٹینکرز کی مدد سے پمپوں کو ری فل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔’

کروند منڈی سبزی فروش ایسوسی ایشن کے صدر نسیم خان نے کہا کہ ‘ہم کسی نہ کسی طرح سبزیوں کی محدود فراہمی کا بندوبست کر رہے ہیں، اگر ہڑتال مزید ایک دن جاری رہی تو پھلوں اور سبزیوں کی قلت ہو جائے گی۔’

اطلاعات کے مطابق ہڑتال منگل کو بھی جاری ہے ۔

سوموار کو ڈرائیوروں نے سڑک پر ٹرک کھڑے کر دیے اور بھوپال میں رائےسین روڈ کو بلاک کر دیا۔ بھوپال میں ڈرائیورز ایسوسی ایشن کے رہنما امر پٹیل نے کہا، ‘یہ ایک کالا قانون ہے، اور ڈرائیور 7 لاکھ روپے کا جرمانہ ادا نہیں کر سکتا۔ جب تک قانون میں ترمیم نہیں کی جاتی ہم خدمات دوبارہ شروع نہیں کریں گے۔ دھار میں ڈرائیوروں نے ممبئی آگرہ ہائی وے پر ٹرک کھڑے کر دیے اور پرائیویٹ گاڑیوں کو روک دیا۔ پنا میں بس ٹرک ڈرائیوروں نے نیشنل ہائی وے-39 اور دیواس میں بھی نیشنل ہائی وے کو بھی بلاک کر دیا۔

گجرات

ہڑتال کی وجہ سے سوموارکو گجرات میں کمرشیل گاڑیوں کے تقریباً 40 فیصد پہیے رکے رہے۔ آل گجرات ٹرک ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر مکیش دوے نے واضح کیا کہ ہڑتال کسی ٹرک مالک ایسوسی ایشن نے شروع نہیں کی ہے۔’

انہوں نے کہا کہ ڈرائیور نئے قانون کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جس سے گجرات میں 12 لاکھ کمرشیل گاڑیوں میں سے تقریباً 40 فیصد متاثر ہوئے ہیں۔

دوے نے کہا، ‘ہم اس معاملے کو حل کرنے کے لیے مرکز کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، اور ہم ڈرائیوروں سے بھی بات کر رہے ہیں تاکہ انہیں کام پر واپس آنے کی ترغیب دی جا سکے۔ قابل ذکر ہے کہ اس قانون کو فوراً نافذ نہیں کیا جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ ایک پرامن حل نکال لیا جائے گا۔’

ہماچل پردیش

ہماچل پردیش میں ریاست کے زیر انتظام ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایچ آر ٹی سی) نے ہڑتال کی وجہ سے ایندھن کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ایچ آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر روہن چند ٹھاکر نے کہا، ‘اس میں کوئی شک نہیں کہ ہڑتال نے ایچ آر ٹی سی کو متاثر کیا ہے۔’

ایچ آر ٹی سی کے پاس تقریباً 3200 بسوں کا بیڑا ہے جو ریاست کے دور دراز حصوں کو آپس میں جوڑتی ہے۔

ہماچل کے نائب وزیر اعلیٰ مکیش اگنی ہوتری نے کہا کہ وہ تیل سپلائی کرنے والی کمپنیوں سے رابطے میں ہیں لیکن ہریانہ میں ٹرک یونین انہیں ہماچل میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں۔

حکام نے بتایا کہ نئے سال کی تقریبات کی وجہ سے ایندھن کی بہت زیادہ مانگ تھی اور اب ریاست بھر میں تقریباً 600 فیلنگ اسٹیشنوں کے پاس محدود مقدار میں ایندھن بچا ہے۔ آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس کے صدر باوا ہردیپ سنگھ نے کہا، ‘اس وقت ٹینکر ڈرائیور ہڑتال پر ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آئندہ چند دنوں میں فیلنگ اسٹیشنوں میں ایندھن کی کمی ہو سکتی ہے۔’

اس کے ساتھ ہی پرائیویٹ بس آپریٹرز نے منگل سے ہڑتال میں شامل ہونے کی دھمکی دی ہے۔

ہریانہ

ہریانہ میں، شمالی ہریانہ کے مختلف اضلاع میں تقریباً 200 بسیں سڑکوں سے ندارد  رہیں کیونکہ پرائیویٹ بس آپریٹرز اور ڈرائیوروں نے امبالا، کرنال، کروکشیتر، یمنا نگر اور دیگر اضلاع میں خدمات کو مکمل طور پر بند کر دیا۔

ہریانہ کے مختلف اضلاع میں کئی پٹرول پمپوں کو ایندھن سپلائی کرنے والی پانی پت آئل ریفائنری سے بھی ایندھن نہیں لیا گیا۔ ٹرک آپریٹرز نے کہا کہ وہ ایک  دو دن میں نئے قانون کے خلاف ضلعی انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کریں گے۔

مغربی بنگال

مغربی بنگال میں، سینکڑوں ٹرک اور کمرشیل گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے ہٹ اینڈ رن معاملوں کے لیے نئے قانون کے خلاف ہگلی ضلع میں دنکنی ٹول پلازہ کے قریب این ایچ 2 کو دو گھنٹے سے زیادہ کے لیے بلاک کر دیا۔