مرکزی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 1637 ہو گئے ہیں، جبکہ اس وبا کی چپیٹ میں آکر مرنے والوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔
نئی دہلی: مرکزی وزارت صحت نے ملک میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کو رونا وائرس کے انفیکشن کے 386 نئے معاملوں کی تصدیق ہونے اور تین مریضوں کی موت ہونے کی جانکاری دی ہے۔ایک دن میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کا یہ اعدادو شمار اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔
وزارت کی جانب سے بدھ کو بتایا گیا کہ یہ اضافہ قومی سطح پرانفیکشن کے پھیلنے کی شرح کو ظاہر نہیں کرتا ہے، بلکہ اس اضافہ میں نظام الدین مرکز کا معاملہ اہم ہے۔قابل ذکر ہے کہ دہلی واقع نظام الدین ویسٹ میں واقع ایک مرکز میں ایک سے 15 مارچ تک ہوئے تبلیغی جماعت کے ایک اجتماع میں حصہ لینے والوں میں کو رونا کے انفیکشن کے کئی معاملے سوموار اور منگل کو سامنے آئے تھے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، نظام الدین مرکز میں ہوئے اجتماع میں شامل آندھر پردیش کے 43، آسام کے چار اور پانڈیچیری کے دو لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی، مہاراشٹر، پنجاب، گجرات میں نئے معاملے سامنے آئے ہیں، جبکہ ممبئی، مدھیہ پردیش اور مغربی بنگال میں لوگوں کی موت بھی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، نظام الدین مرکز کے اجتماع میں شامل لوگوں کی پہچان کے لیے قومی سطح پرمہم چلائی جا رہی ہے۔ادھر، اتر پردیش میں پہلی بار کو رونا وائرس سے موت کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ بدھ کو یہاں دو لوگوں کی موت ہوئی۔ وائرس سے متاثر اتر پردیش کے بستی ضلع کے 25 سال کے نوجوان کی موت گورکھپور کے بی آرڈی میڈیکل کالج میں ہو گئی۔ وہیں، 72 سالہ ایک شخص کی میرٹھ میڈیکل کالج میں موت ہو گئی۔
مرکزی وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نےپریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے کل 1637 معاملے ہو گئے ہیں، جبکہ اس سے متاثرہ مریضوں کی موت کااعداد وشمار 38 تک پہنچ گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اکیلے دہلی میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 18 معاملوں میں کو رونا کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ تمل ناڈو میں 65 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔
اگروال نے انفیکشن کے معاملے روکنے کے لیے لاک ڈاؤن پر عمل کو یقینی بنانے کو ہی ایک واحد طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی روک تھام کے لیے سرکار ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ سکریٹری کی صدارت میں بدھ کو سبھی ریاستوں کے چیف سکریٹری کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں ریاستوں کی سطح پر انفیکشن کو روکنے کے لیے کی جا رہی کوششوں اور لاک ڈاؤن پر عمل کو یقینی بنانے کے طریقوں کا تجزیہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں مہاجر مزدوروں کو انفیکشن کے خطرے سے بچانے کے لیے الگ رکھنے اور ان کی مدد کے لیے شروع کئے گئے کاموں کو پورا کرنے کی کوششوں کا بھی جائزہ لیاگیا۔پریس کانفرنس میں آئی سی ایم آر کے رمن آر گنگاکھیڑکر نے بتایا کہ ملک بھر میں چل رہے آئی سی ایم آر کے لیبارٹری میں پچھلے 24 گھنٹوں میں 4562 نمونوں کی جانچ کی گئی۔
گنگاکھیڑکر نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ملک میں جانچ کی سطح کل صلاحیت کی38 فیصد ہو گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ آئی سی ایم آر کی لیبارٹری کی تعداد بھی بدھ کو بڑھ کر 126 ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی سی ایم آرکے ذریعےمنظور شدہ پرائیویٹ لیبارٹری کی تعداد بھی 49 سے بڑھ کر 51 ہو گئی ہے۔
اس سے پہلے منگل کو مرکزی وزارت داخلہ نے بتایا تھا کہ ملک میں چل رہے 21 ہزار سے زیادہ ریلیف کیمپوں میں 6.6 لاکھ سے زیادہ بے سہارا لوگ اور کو رونا وائرس کی وجہ سےپھنسے لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)