سپریم کورٹ نے نشیلی دواؤں(منشیات) کا کاروبار کرنے کے ملزم کی پیرول کی مدت بڑھاتے ہوئے کہا کہ جب کچھ ملزم ضمانت پر، تو کچھ پیرول پر ہوں تو ایسے حالات میں جیلوں میں زیادہ بھیڑ کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے نشیلی دواؤں (منشیات)کا کاروبار کرنے کے ملزم پنجاب کے ایک کاروباری کی پیرول کی مدت بڑھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں کووڈ 19 سے پیداہوئے حالات میں سدھار نہیں ہو رہا ہے بلکہ اور بدترہوتا جا رہا ہے۔عدالت نے ایک فوجداری معاملے میں ملزم جگجیت سنگھ چہل کی عرضی پرشنوائی کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ اس ملزم نے اپنی پیرول کی مدت ایک مہینے بڑھانے کی اپیل کی تھی۔
جسٹس آرایف نریمن، جسٹس نوین سنہا اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے اس ملزم کی عرضی پر منگل کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعےشنوائی کے دوران کہا کہ جب کچھ ملزم ضمانت پر، تو کچھ پیرول پر ہوں تو ایسے حالات میں جیلوں میں زیادہ بھیڑ کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
بنچ نے جگجیت سنگھ چہل کی عرضی کی مخالفت کر رہے پنجاب حکومت کے وکیل کی دلیل کے دوران کہا، ‘آپ دیکھیے، کووڈ 19 کی حالت ہر گزرتے دن کے ساتھ اچھی نہیں ہو رہی ہے۔ ملک میں یہ خراب ہی ہو رہی ہے۔’بنچ نے پنجاب حکومت کے حلف نامے کے تجزیہ کے بعد کہا کہ ملزم کو 19 فروری کو اس معاملے میں ضمانت دی گئی تھی اور اس کی اپیل 16 جولائی کو شنوائی کے لیے لسٹیڈ ہے۔
بنچ نے اپنے آرڈر میں کہا، ‘پیرول کی مدت اپیل پرشنوائی ہونے اور آخری فیصلہ ہونے تک جاری رہےگی بشرطیکہ عرضی گزار تعاون کرے اور اپیل شنوائی کے لیے آنے پر کسی بھی وجہ سےشنوائی ملتوی کرنے کی گزارش نہ کرے۔’پنجاب کے اہم کاروباری چہل ریاست میں نشیلی اشیا کا کاروبار کرنے کے الزام کے علاوہ منی لانڈرنگ کے معاملے میں بھی ملزم ہیں۔
عدالت نے پچھلے مہینے ہی چہل کی عرضی پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔بتا دیں کہ کورونا وائرس انفیکشن کے مد نظر ملک کے مختلف جیلوں میں بھیڑبھاڑ کو کم کرنے کے لیے قیدیوں کو ضمانت یا پیرول پر رہا کیا ہے۔