مزدوروں کے حقوق کےلیے کام کرنے والے سماجی کارکن شیو کمار کو ہریانہ کی سونی پت پولیس کے ذریعےغیرقانونی طو رپر حراست میں رکھنے اور انہیں ہراساں کرنے کاالزام ہے۔ ایک صنعتی اکائی کے خلاف احتجاج کرنے کے معاملے میں ان پرتین کیس درج کیے گئے تھے۔
نئی دہلی: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے منگل کو فریدآباد کے ضلع اورسیشن جج کومزدوروں کے حقوق کےلیے کام کرنے والے کارکن شیو کمار کو سونی پت پولیس کے ذریعے غیرقانونی طور پرحراست میں رکھنے اور حراست میں ہراساں کرنے کے الزامات کی جانچ کرنے کاحکم دیا۔
کمار کے والدکی عرضی پر جسٹس اونیش جھنگن نے مذکورہ ہدایت دی ہے۔اپنی عرضی میں کمار کے والد نے ان کے خلاف درج تین ایف آئی آر کے معاملے کی جانچ کسی ا ٓزادانہ ایجنسی کودینے کی بھی گزارش کی ہے۔عرضی میں کمار کو مبینہ طور پرغیرقانونی طریقے سے حراست میں رکھنے اورہراساں کرنے کے معاملے کی آزادنہ جانچ کی گزارش کی گئی ہے۔
بنچ نے کمار کے معاملے کی جانچ کے لیےبنی خصوصی جانچ ٹیم کو چھان بین جاری رکھنے کی ہدایت دی، لیکن کہا کہ وہ اس عدالت کی اجازت کے بنا اپنی حتمی رپورٹ دائر نہیں کریں گے۔عدالت نے اسٹیٹس رپورٹ کو داخل کرنے کے لیے معاملے کو 11 مئی تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔
پچھلے مہینے عدالت کےحکم پر چنڈی گڑھ کے سرکاری میڈیکل کالج اور اسپتال میں شیو کمار کا طبی معائنہ کیا گیا تھا۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق، ان کے ہاتھ اور پیر میں دو فریکچر سمیت کچھ چوٹیں اور ان کے پیر کی کچھ انگلیوں کے ناخون بھی ٹوٹے ہوئے پاے گئے تھے۔ منگل کو شنوائی کے دوران اس رپورٹ کو ریکارڈ میں رکھا گیا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق عرضی گزار کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ آر ایس چیمہ اور ایڈوکیٹ ارشدیپ سنگھ چیمہ نے کہا کہ شرعاتی میڈیکل لیگل رپورٹ (ایم ایل آر)اور بعد کی رپورٹ (مورخہ 22 فروری)اس بات کی تصدیق کرتے ہیں۔عرضی گزار نے مانگ کی کہ ایک جانچ کا حکم دیا جائے اور اس بیچ خصوصی جانچ ٹیم کی جانچ کو روک دیا جائے۔
ہریانہ سرکار نے اپنے وکیل کے توسط سے کہا کہ اگر جانچ کرانے کی ہدایت دی جاتی ہے تو ریاست کسی بھی سنگین اعتراض کو اٹھانے کی حالت میں نہیں ہے۔ انہوں نے کورٹ کو واقف کرایا کہ (شیو کمار کے خلاف درج)ایف آئی آر کی جانچ ایس آئی ٹی کو سونپ دی گئی ہے۔
دومیڈیکل رپورٹ کے موازنہ پر کوئی تبصرہ نہ کرتے ہوئے بنچ نے کہا، ‘اس عدالت کے لیے یہ کہنا کافی ہوگا کہ جانچ کی ضرورت ہے۔’پوری طرح سے حقائق اور حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئےبنچ نے کہا، ‘ضلع اورسیشن جج اس وقت فریدآباد میں تعینات ہیں، غیرقانونی حراست اور شیو کمار کے حراست میں ہراسانی کےالزامات کےسلسلے میں ایک جانچ کریں۔’
ساتھ ہی عدالت نے تمام فریقین کو فریدآباد سیشن جج کو اپنامکمل تعاون دینے کی بھی ہدایت دی، تاکہ جلد سے جلد جانچ رپورٹ پیش کی جائے۔بتادیں کہ 24 سالہ شیو کمار مزدوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کےصدر ہیں اور سماجی کارکن نودیپ کور کو گرفتار کرنے کے کچھ دن بعد ہی انہیں بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔
نودیپ کور کو ہریانہ کے سونی پت ضلع میں ایک صنعتی اکائی کا گھیراؤ کرنے اور کمپنی سے پیسے مانگنے کے الزام میں 12 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔گزشتہ 26 فروری کو کور کو ضمانت مل گئی تھی۔وہیں گزشتہ تین اور چار مارچ کو ہریانہ کے سونی پت ضلع واقع ایک مقامی عدالت نے شیو کمار کو ان تمام تین معاملوں میں ضمانت دے دی جو ان پر ایک صنعتی اکائی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے درج کی گئی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)