حادثہ تروولور میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ ٹرین نمبر 12578 میسور-دربھنگہ ایکسپریس کو مین لائن سے گزرنے کے لیے گرین سگنل دیا گیا تھا۔ لیکن 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین لوپ لائن پر چلی گئی اور وہاں کھڑی مال گاڑی کے پچھلے حصے سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
میسور-دربھنگہ باگمتی سپر فاسٹ ایکسپریس حادثہ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@rajtoday)
نئی دہلی: تمل ناڈو سے جمعہ (11 اکتوبر) کی رات ایک بڑے ٹرین حادثے کی خبر آئی۔ تروولور میں میسور-دربھنگہ باگمتی سپر فاسٹ ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں ٹرین کی13 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جبکہ پارسل وین کے ایک ڈبے میں آگ لگ گئی۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، اس ٹرین حادثے میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، تاہم حادثے میں 19 افراد زخمی ہوگئے ہیں جن کا قریبی اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔
دی ہندو کے مطابق، یہ حادثہ سگنل فیل ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ ریلوے ذرائع کے حوالے سے اخبار نے بتایا ہے کہ ٹرین نمبر 12578 میسور-دربھنگہ ایکسپریس کو مین لائن سے گزرنے کے لیے گرین سگنل دیا گیا تھا۔ لیکن 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین لوپ لائن پر چلی گئی اور وہاں کھڑی ایک مال گاڑی کے پچھلے حصے سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
اس سلسلے میں ساؤتھ ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر نے
ٹائمز آف انڈیا کو بتایا ، ‘ٹرین نمبر 12578 میسور-دربھنگہ ایکسپریس چنئی ڈویژن کے پونیری-کورپپٹائی ریلوے اسٹیشنوں(چنئی سے 46 کلومیٹر) کے درمیان چنئی-گڈور سیکشن میں تقریباً 20.30 بجےورپپٹائی ریلوے اسٹیشن پر پیچھے سے والی مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔ جس کے باعث انجن کے ساتھ کھڑی پارسل وین میں آگ لگ گئی جسے فائر بریگیڈ نے بجھایا۔ کل 12-13 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ تمام زخمی مسافروں کو علاج کے لیے قریبی اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔ دونوں سمتوں میں ٹرینوں کی آمدورفت بند ہے۔’
اس حادثے پر تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘میں تھروولوور ضلع کے کاویری پیٹائی میں پیش آنے والے ٹرین حادثے کے بارے میں جان کر صدمے میں ہوں۔ حکومت بچاؤ اور راحت کے کام میں تیزی سے کر رہی ہے۔ زخمی افراد کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ گھر واپس آنے والے دیگر مسافروں کے لیے کھانے اور سفری سہولیات کا بندوبست کرنے کے لیے ایک الگ ٹیم کام کر رہی ہے۔ میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہا ہوں۔’
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس حادثے کو لے کر ایک بار پھر ریلوے اور حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
راہل گاندھی نے ایک پوسٹ میں کہا کہ میسور-دربھنگہ ٹرین حادثہ بالاسور حادثہ جیسا ہی لگتا ہے۔ ایک مسافر ٹرین ایک کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔کئی حادثوں میں متعدد ہلاکتوں کے باوجود کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔ جوابدہی سب سے اوپر سے شروع ہوتی ہے۔ اس حکومت کے جاگنے سے پہلے اور کتنے خاندان اس طرح برباد ہو ں گے؟
معلوم ہو کہ اڑیسہ کے بالاسور ضلع میں اس سال 2 جون کو
تین ٹرینوں کی بھیانک ٹکر میں 290 سے زیادہ مسافر ہلاک ہو گئے تھے ۔ حادثے میں ویسویشورایا (بنگلورو) – ہاوڑہ سپرفاسٹ ایکسپریس (ٹرین نمبر 12864)، شالیمار-چنئی سینٹرل کورومنڈیل ایکسپریس (ٹرین نمبر 12841) اور ایک مال گاڑی شامل تھیں۔
ریلوے کے مطابق ،مسافروں کو متبادل ٹرینوں کے ذریعے ان کی منزل تک روانہ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حادثے کی وجہ سے کچھ ٹرینوں کا روٹ بھی ڈائیورٹ کیا گیا ہے۔ ڈائیورٹ کی گئی ٹرینوں میں ہاوڑہ-تیروچیلاپلی، گورکھپور-کوچوویلی، چنئی ایگمور-جودھپور ایکسپریس، تروناویلی-پورولیا سپرفاسٹ ایکسپریس، ایم جی آر سینٹرل-حیدرآباد ایکسپریس، چنئی سینٹرل-چھپرہ گنگا کاویری ایکسپریس شامل ہیں۔
اس حادثے کے حوالے سے ریلوے نے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیے ہیں، جن پر کسی بھی جانکاری کے لیے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
چنئی
04425354151
04424354995
سمستی پور
06274-81029188
دربھنگہ
06272-8210335395
دین دیال اپادھیائے جنکشن
7525039558