تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کاندھلوی نے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف جانچ میں تعاون کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ملے نوٹسوں کا جواب دےکر وہ پہلے سے ہی اس جانچ کا حصہ بن چکے ہیں۔
مولانا سعد کاندھلوی ،فوٹو: ویڈیو اسکرین گریب، ٹوئٹر
نئی دہلی: تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعدکاندھلوی نے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کوخط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف جانچ میں تعاون کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ملے نوٹسوں کا جواب دےکر وہ پہلے سے ہی اس جانچ کا حصہ بن چکے ہیں۔ اس خط میں مولانا کاندھلوی نے جانچ ایجنسی سے کہا ہے کہ اگر ان کی ایف آئی آر میں کوئی نئی دفعہ جڑی ہے تو برائے مہربانی انہیں اس کی جانکاری دیں اور انہیں اس کی ایک کاپی بھی دستیاب کرائیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ایک اور دو اپریل کو انہیں جاری نوٹسوں کا جواب دےکر وہ پہلے ہی اس جانچ کا حصہ بن چکے ہیں۔ مولانا کاندھلوی نے کہا ہے کہ وہ جانچ کے لیے اور اس میں تعاون کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ نظام الدین تھانہ کے انچارج کی شکایت پر دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے 31 مارچ کو مولانا سمیت سات لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
یہ معاملہ کو رونا وائرس انفیکشن کے مد نظر نافذ دفعہ 144 کے باوجود نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے انعقادکو لےکر درج کیا گیا ہے۔اس سے پہلے مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف
ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا کیس درج کیا ہے۔وہیں، سہارنپور پولیس نے ان کے چار قریبی لوگوں پر مقدمہ درج کر دیا ہے۔ ان میں دو لوگوں کی کو رونا وائرس انفیکشن کی جانچ رپورٹ پازیٹو آ چکی ہے، جبکہ دیگر دو کی رپورٹ آنی باقی ہے۔
ای ڈی نے دہلی پولیس کی ایف آئی آر کی بنیاد پر کیس درج کیا ہے۔ ان پر بڑے پیمانے پر ملک اوربیرون ملک سے فنڈنگ لینے اور حوالہ کے ذریعے پیسہ جمع کرنے کاالزام ہے۔دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ایک ٹیم بھی فنڈنگ اور پیسوں کے لین دین کی جانچ کر رہی ہے۔ کرائم برانچ نے پچھلے 3 سال میں مرکز کے لین دین کی تفصیل مانگی ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دہلی کے نظام الدین واقع مرکز میں گزشتہ مارچ مہینے میں ہوئے اجتماع کے شروع ہونے سے پہلے مولانا سعد کے دہلی واقع بینک اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے پیسے کا ٹرانزیکشن اچانک بڑھ گیا تھا۔ جس کی وجہ سے نظام الدین واقع ایک بینک کے حکام نے باقاعدہ مولانا سعد کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو بلاکر پوچھ تاچھ کی تھی۔
بتا دیں کہ نظام الدین ویسٹ واقع مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک کئی اجتماع کا انعقاد ہوا تھا، جن میں سعودی عرب، انڈونیشیا، دبئی، ازبیکستان اور ملیشیا سمیت دوسرےممالک کے مبلغین نے حصہ لیا تھا۔ملک بھر کے مختلف حصوں سے سینکڑوں کی تعداد میں ہندوستانیوں نے بھی اس میں حصہ لیا تھا، جن میں سے ہزاروں کی تعداد میں کو روناسے متاثر پائے گئے۔
وہیں اس سے پہلے مولانا سعد کاندھلوی کے
خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ بھی درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)