آئی این ایکس میڈیا معاملےمیں چدمبرم کو سب سے پہلے سی بی آئی نے 21 اگست کو گرفتار کیا تھا۔ وہ گزشتہ 105 دنوں سے جیل میں بند ہیں۔
نئی دہلی: آئی این ایکس میڈیا معاملےمیں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کو بدھ کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،جسٹس آر بھانو متی کی صدارت میں ججوں کی تین رکنی بنچ نے ای ڈی کے ذریعے درج کیے گئے منی لانڈرنگ معاملے میں ان کو دو لاکھ روپے کے نجی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے بانڈ پر ضمانت دی۔ وہ 105 دنوں سے پولیس حراست میں ہیں۔
Supreme Court directs P Chidambaram to furnish a bail bond of Rs 2 lakhs along with 2 sureties of the same amount. SC also says Chidambaram can not travel abroad without the Court's permission. https://t.co/JTs5nGBpJd
— ANI (@ANI) December 4, 2019
عدالت نے یہ بھی کہا کہ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے اور گواہوں کو متاثر کرنے سے بچنے کے لیے چدمبرم کو پریس کو انٹرویو نہیں دینا ہے ۔چدمبرم کے ملک چھوڑکر جانے پر روک لگا دی گئی اس لئے ان کے پاسپورٹ کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ عدالت نے جیل سے باہر آنے کے بعد ان کے میڈیا سے بات کرنے یا میڈیا کو انٹرویو دینے پر بھی روک لگا دی ہے۔
عدالت نے چدمبرم کی ضمانت عرضی خارج کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے 15 نومبر کے حکم کو رد کرنےکے خلاف دائر چدمبرم کی عرضی پر پچھلے ہفتے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔عدالت میں بحث کے دوران ای ڈی نے کہا تھا کہ چدمبرم حراست میں رہنے کے دوران بھی اہم گواہوں کو متاثر کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔
وہیں، چدمبرم نے کہا تھا کہ ای ڈی بے بنیاد الزام لگاکر ان کے کیریر اور عزت کو برباد نہیں کر سکتی۔چدمبرم کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے ای ڈی کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ جیسے اکانومک کرائم کافی سنگین ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف ملک کی معیشت کو متاثر کرتے ہیں بلکہ سسٹم میں لوگوں کے اعتماد کو بھی کم کرتے ہیں، خاص طور سے تب جب یہ جرم اقتدار میں بیٹھے لوگ کرتے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ چدمبرم کا کیس لڑ رہے سینئر وکیل کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اس مبینہ جرم سے براہ راست یا بالواسطہ طور سے چدمبرم کے جڑے ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں اور نہ ہی اس بات کے کوئی ثبوت ہیں کہ انہوں نے (چدمبرم) گواہوں کو متاثر کیا یا بالواسطہ طور سے چھیڑ چھاڑ کی۔
But justice delayed is justice denied. This should have been granted much earlier. Nothing is different from three months ago. https://t.co/YLSdhgG6lG
— Shashi Tharoor (@ShashiTharoor) December 4, 2019
اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور نے ٹوئٹ کر کہا، ‘انصاف میں تاخیر ناانصافی ہے۔ ضمانت بہت پہلے مل جانی چاہیے تھی۔ تین مہینے پہلے کے مقابلے کچھ بھی الگ نہیں ہے۔’چدمبرم کے بیٹے کارتی چدمبرم نے ٹوئٹ کر کہا، ‘آخرکار، 106 دنوں بعد۔’
غور طلب ہے کہ آئی این ایکس معاملے میں سب سے پہلے سی بی آئی نے ان کو 21 اگست کو گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی والے معاملے میں ان کو 22 اکتوبر کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی۔چونکہ چدمبرم آئی این ایکس معاملے میں ہی ای ڈی کے ذریعے درج ایک دیگر کیس میں گرفتار کئے گئے تھے، اس لئے اس وقت سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد بھی وہ جیل سے باہر نہیں آ سکتے تھے۔ حالانکہ اب ان کے باہر آنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
سی بی آئی نے 15 مئی، 2017 کو معاملہ درج کیا تھا جس میں آئی این ایکس میڈیا گروپ کو 2007 میں 305 کروڑ روپے کا غیر ملکی چندہ حاصل کرنے کے لیے ایف آئی پی بی کی منظوری دینے میں بے ضابطگی کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس دوران چدمبرم وزیر خزانہ تھے۔