مہاجروں سے کوئی کرایہ نہ لیا جائے، پھنسے ہو ئے لوگوں کو کھانا پانی دیا جائے: سپریم کورٹ

07:07 PM May 28, 2020 | دی وائر اسٹاف

کورٹ نے کہا کہ جہاں سے ٹرین شروع ہوگی وہ ریاست مسافروں  کو کھانا اور پانی دے گی۔ اس کے بعد سفر کے دوران ٹرین میں ریلوے کھانا پانی دےگا۔ بس میں بھی مسافروں  کو اشیائے خوردونوش دیے جائیں گے۔

لاک ڈاؤن کے دوران پیدل جاتے مزدور۔(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے مہاجروں، مزدوروں کی پریشانی کو اپنے علم میں  لیتے ہوئے سپریم کورٹ  نے جمعرات  کو اس بارے میں اہم  ہدایت دی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ ٹرین یا بس سے سفر کرنے والے کسی بھی مہاجرمزدور سے کرایہ نہیں لیا جائےگا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ مہاجروں کے سفرکا جو بھی کرایہ بنتا ہے اس کو ریلوے اور ریاستی حکومتیں  آپس میں برداشت کریں۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ جب تک لوگ ٹرین یا بس کے لیے انتظار کر رہے ہوں گے اس دوران متعلقہ  ریاست یایونین ٹریٹری انہیں کھانا مہیا کرائیں۔

اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ جہاں سے ٹرین شروع ہوگی وہ ریاست مسافروں  کو کھانا اور پانی دے گی۔ اس کے بعد سفر کے دوران ٹرین میں ریلوے کھانا پانی دےگا۔ بس میں بھی مسافروں  کو اشیائے خوردونوش دیے جائیں گے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ سڑکوں پر چل رہے مہاجروں کو فوراً شیلٹر ہوم لے جایا جائے اور انہیں کھانا پانی سے لےکر تمام سہولیات مہیا کرائی جائے۔اس کے علاوہ کورٹ نے کہا کہ ریاستی حکومتیں مہاجروں کے رجسٹریشن کا معاملہ دیکھیں اور یہ یقینی بنائیں کہ جیسے ہی ان کا رجسٹریشن پورا ہو جاتا ہے، انہیں جلد سے جلد ان کے گھر پہنچایا جائے۔

لائیو لاء کے مطابق جسٹس اشوک بھوشن، ایس کے کول اور ایم آر شاہ کی بنچ  نے مرکز کوہدایت  دی کہ وہ آن ریکارڈ یہ جانکاری پیش کریں کہ اپنے گھر لوٹنے کے لیے کتنے مہاجر انتظار کر رہے ہیں، آمدورفت کو لےکر کیا پلان ہے اور رجسٹریشن اور دوسرے متعلقہ نظام کس طرح کام کر رہے ہیں۔

بنچ نے آرڈر دیا، ‘جیسے ہی ریاستی حکومتیں ٹرین کی مانگ کرتی ہیں، ریلوے کو انہیں ٹرین دینا پڑےگا۔’ اس کے بعد کورٹ نے معاملے کو پانچ جون تک کے لیے ملتوی  کر دیا۔گزشتہ  منگل کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک  کے مختلف حصوں میں پھنسے پرواسی مزدوروں  کی حالت پر جانکاری لیتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ اخبار اور میڈیا رپورٹ لگاتار لمبی دوری تک پیدل اور سائیکل سے جا رہے مزدوروں کی قابل رحم حالت  دکھا رہی ہے۔