سپریم کورٹ میں اس معاملے کی اگلی شنوائی 2 اگست کو ہوگی۔
نئی دہلی:سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایودھیا-بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں ثالثی کمیٹی سے 31 جولائی تک آخری رپورٹ(فائنل رپورٹ) جمع کرنے کو کہا ہے۔کورٹ نے اس طرف اشارہ کیا کہ وہ 2 اگست سے اس معاملے کی اپیلوں پر شنوائی شروع کر سکتی ہے۔
لائیو لاء کے مطابق؛چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا،’اب ہم شنوائی کی تاریخ 2 اگست کے لیے طے کرتے ہیں۔ ہم ثالثی کمیٹی سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ 31 جولائی تک کارروائی کے نتائج کی اطلاع دے۔’
Ayodhya land dispute case: Justice Kalifulla, chairman of mediation committee submits report in Supreme court. CJI says, "We now fix the date of hearing on August 2nd. We request the mediation committee to inform the outcome of the proceedings as of July 31st." pic.twitter.com/fSdvCc47mr
— ANI (@ANI) July 18, 2019
گزشتہ ہفتے کورٹ نے کہا تھا کہ اگر ثالثی کمیٹی زمین تنازعہ معاملے کو سلجھانے میں اپنی نااہلیت کو ظاہر کرتی ہے تو پھر 25 جولائی سے کورٹ روز مرہ کی بنیاد پر اس معاملے کی سماعت کرےگی۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے سپریم کورٹ کے سابق جج (ریٹائرڈ) ایف ایم آئی خلیف اللہ سے 18 جولائی تک اسٹیٹس رپورٹ سونپ دینے کی گزارش کی تھی۔
آئینی بنچ نے کہا تھاکہ نئی اسٹیٹس رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد اگر اس کو لگےگا کہ ثالثی عمل ناکام رہا تب ایودھیا تنازعہ معاملے کی سماعت عدالت 25 جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر کرےگی۔سابق جج (ریٹائرڈ) ایف ایم آئی خلیف اللہ تین رکنی ثالثی پینل کے صدر ہیں۔
غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے زمین تنازعے کا حل تلاش کرنے کے لئے ثالثی کمیٹی کو 15 اگست تک کا وقت دیا تھا۔سپریم کورٹ نے آٹھ مارچ کو معاملے میں ثالثی کو منظوری دی تھی اور تین ثالثوں والی کمیٹی کی تشکیل کی تھی اور آٹھ ہفتے کی مدت طے کی تھی۔ ان میں جسٹس خلیف اللہ، وکیل شری رام پنچو اور شری شری روی شنکر ہیں۔ ثالثی کمیٹی نے 13 مارچ سے تمام فریقوں کو سننا شروع کیا تھا۔
اس سے پہلے تین ججوں کی ایک بنچ نے 2:1 کی اکثریت سے 1994 کے اپنے فیصلے میں مسجد کو اسلام کا لازمی حصہ نہ ماننے سے متعلق تبصرہ پر نظرثانی کا مدعا 5 رکنی آئینی بنچ کے پاس بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔ایودھیا زمین تنازعہ معاملے کی سماعت کے دوران یہ مدعا اٹھا تھا۔
سپریم کورٹ میں اس معاملے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کل 14 اپیلیں دائر ہیں۔ہائی کورٹ نے چار دیوانی مقدموں پر اپنے فیصلے میں 2.77 ایکڑ زمین کو تینوں فریق ،وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑا اور رام للا کے درمیان برابر برابر تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔