سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج دیا گیا تھا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ پرائیویٹ لیبس کو رونا جانچ کے لیے 4500 روپے تک لےسکتے ہیں۔
سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلےمیں ہدایت دی کہ سبھی سرکاری اور پرائیویٹ لیب میں کووڈ 19 کا ٹیسٹ فری میں ہونا چاہیے۔ کورٹ نے کہا کہ حکومت ہند اس بارے میں فوری طور پرہدایات جاری کرے۔سپریم کورٹ کے جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس رویندر بھٹ کی بنچ نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔
ششانک دیو سدھی نے ایک پی آئی ایل دائر کر کے مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج دیا تھا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ پرائیویٹ لیبس کو رونا جانچ کے لیے 4500 روپے تک لے سکتے ہیں۔عرضی گزار نے مانگ کی تھی کہ سبھی سرکاری اور پرائیویٹ لیبس میں کو رونا کی جانچ فری میں ہونی چاہیے۔
بنچ نے کہا کہ عرضی گزارکی یہ دلیل پہلی نظر میں مناسب ہے کہ اس وبا کے وقت میں ملک ایک بہت بڑی آبادی کو جانچ کے لیے 4500 روپے دینے میں اہل نہیں ہے۔ کورٹ نے کہا کہ 4500 روپے کی ادائیگی نہ کر پانے والے ملک کے کسی بھی شخص کو جانچ سے محروم نہیں رکھا جا سکتا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا تھا کہ سرکاری لیب میں فری میں جانچ ہو رہی ہے۔
لائیو لاءکے مطابق کورٹ نے کہا، ‘اس وقت وبا کو روکنے میں پرائیویٹ ہاسپٹل اور لیبس پر اہم رول نبھانے کی ذمہ داری ہے۔ اس طرح ہم مطمئن ہیں کہ عرضی گزارنے کو رونا کی فری جانچ کے لیے سرکار کے ذریعے پرائیویٹ لیبس کو ہدایت جاری کرنے کی بات کو قائم کیا ہے۔’
کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اس جانچ کو لےکر پرائیویٹ لیبس پر آنے والا خرچ سرکار کے ذریعےادا کیاجائےگا یا نہیں، اس معاملے پر بعد میں غور کیا جائےگا۔