پلواما حملے کے بعد جہاں ایک طرف پاکستان کے خلاف مختلف طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں، وہیں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو عالمی کپ میں شرکت سے ہی روک دیا جائے۔
بلغاریہ کے صوفیہ میں منعقد 70ویں اسٹرانجا میموریل مکے بازی چمپئن شپ میں ہندوستانی مکے بازوں نے تین گولڈ میڈل حاصل کئے۔ایک گولڈ مرد مکے باز نے جبکہ دو گولڈ خاتون مکے باز نے حاصل کئے۔ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے امت پنگھال نے یہاں لگاتار دوسرے سال گولڈ جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔خواتین کے زمرے میں نکہت زریں اور مینا کماری نے گولڈ جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔نکہت جونیئر عالمی چمپئن رہ چکی ہیں۔
امت نے قزاقستان کے پہلوان کو یکطرفہ مقابلہ میں بڑی آسانی سے ہرا دیا ۔دو مرتبہ قومی خطاب حاصل کرنے والی نکہت نے بھی اپنے حریف کو بڑی آسانی سے ہرا دیا۔نکہت اور مینا کماری دونوں نے فلپائین کی مکے باز کو ہرایا۔اس بار ہندوستان نے اس ٹورنامنٹ میں سات میڈل جیتے جن میں تین گولڈ، ایک سلور اور تین کانسے کے تمغے شامل ہیں۔گزشتہ سال یہاں ہندوستانی مکے بازوں نے گیارہ تمغے جیتے تھے مگر تب گولڈ میڈل دو ہی تھے۔
دنیا کے نمبر ایک ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ کو لاریس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ میں اسپورٹس مین آف دی ایئر منتخب کیا گیا۔جوکووچ چوتھی مرتبہ اس باوقار ایوارڈ کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔خواتین کے زمرے میں امریکہ کی مشہور جمناسٹ سمون بالس کو سال کی بہترین خاتون کھلاڑی کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔کہنی کی سرجری کے بعد جوکووچ نے کورٹ پر شاندار واپسی کی اور 2018میں ومبلڈن اور امریکی اوپن میں خطاب جیتے۔
اس سال جوکوچ نے ریکارڈ ساتویں بار آسٹریلین اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کا خطاب جیتا۔چاربار لارینس ایوارڈ جیتنے کے بعد اب جوکووچ جمیکا کے عظیم ایتھلیٹ یوسین بولٹ کی برابری پر آ گئے ہیں ۔ اب جوکووچ اور بولٹ سے زیادہ پانچ بار یہ ایوارڈ راجر فیڈرر نے جیتے ہیں۔بالس نے گزشتہ سال عالمی چمپئن شپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار گولڈ، ایک چاندی اور ایک کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ انہیں 2017میں بھی لاریس ایوارڈ ملا تھا۔
امریکہ کے عظیم گولفر ٹائیگر وڈز کو’کم بیک آف دی ایئر ‘کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔اس زمرے میں ہندستان کی اسٹار پہلوان ونیش پھوگاٹ کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ جھارکھنڈ کے دیہی علاقوں میں فٹ بال کے توسط سے محروم کمیونٹی کی لڑکیوں کے معیار زندگی کی بہتربنانے کی سمت میں کام کرنے والی تنظیم ‘یووا ‘ کو لاریس اسپورٹس فارگڈ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ہندوستان ہی نہیں بلکہ دنیا کی سب سے بڑی کرکٹ لیگ یعنی انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) کے بارہویں ایڈیشن کی تاریخوں کا اعلان ہوگیا۔اس بار ایسی امید کی جا رہی تھی کہ ہندوستان میں ہونے والے عام انتخابات کی وجہ سے اس لیگ کو ملک سے باہر منعقد کیا جا سکتا ہے مگر تاریخ کے اعلان کے بعد اب اس پر کسی طرح کا کوئی شک نہیں رہ گیا ہے۔پہلا میچ 23مارچ کو کھیلا جائے گا جب چنئی میں چنئی سپر کنگ اور رائل چیلنجرس بنگلور کی ٹیمیں آپس میں مقابلہ کریں گی۔
انتخابات کی وجہ سے ابھی صرف پہلے دو ہفتوں کے شیڈول کا اعلان کیا گیا ہے۔5اپریل تک کے میچوں کے اعلان کے مطابق سترہ مقابلے ہو گے۔اس بار آئی پی ایل کی اہمیت اس لحاظ سے بھی زیادہ ہے کیوں کہ12مئی کو اس کے اختتام کے 30مئی سے عالمی کپ ہونا ہے۔ایسے میں آئی پی ایل کے دوران بھی بہت سے کھلاڑیوں کو بہتر کھیل پیش کرکے اپنی فارم بہتر کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔آئی پی ایل کا آغاز بہت دھوم دھام سے ہوتا ہے مگرپلواما میں شہید ہوئے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے سے مقصد سے اس بار آئی پی ایل میں افتتاحی تقریب نہیں ہوگی۔
پلواما میں جوانوں کی شہادت کے بعد جہاں ایک طرف پاکستان کے خلاف مختلف طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں اس کے خلاف جنگ کے اعلان کی بات ہو رہی ہے وہیں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو عالمی کپ میں شرکت سے ہی روک دیا جائے یا اس کے خلاف میچ ہی نہیں کھیلا جائے۔حالانکہ پاکستان کے خلاف یہ ایکشن اتنا آسان نہیں جتنا بتانے کی کوشش ہو رہی ہے مگر ہندوستان کی طرف سے ایسی کوشش کی جا رہی ہے۔
ہندوستان کے کئی سابق اور موجودہ کھلاڑی بھی پاکستان کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کر رہے ہیں۔سابق کپتان سوربھ گنگولی تو چاہتے ہیں کہ صرف کرکٹ ہی نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف کوئی بھی میچ نہیں کھیلا جائے۔ پاکستان کو عالمی کپ سے الگ تھلگ کیا جا سکتا ہے یا نہیں یہ فیصلہ تو خیر ہندوستان نہیں بلکہ انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل کو کرنا ہے مگر اس معاملہ میں کئی سابق کرکٹر جن میں سنیل گواسکرشامل ہیں نے کہا ہے کہ پاکستان کو الگ تھلگ کرنا ایک تو آسان نہیں ہے اور دوسرے اگر ہندوستان کی طرف سے ایسی کوشش ہوتی ہے تو اس سے ہندوستان کا ہی نقصان ہوگا پاکستان کا نہیں۔
گواسکر کا ماننا ہے کہ اگر ہندوستان پاکستان کے خلاف کھیلنے سے منع کرتا ہے تو میچ نہیں ہونے کی صورت میں پاکستان کو دو پوائنٹ مل جائیں گے اور اسے ایک طرح سے فائدہ ہوگا۔گواسکر کا مشورہ ہے کہ کیوں نہ ہم پاکستان کے خلاف کھیلیں اور اسے شکست دے کر اس کے لئے آگے کی راہ مشکل کریں۔ویسے بھی عالمی کپ میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کا ریکارڈ بہتر ہے۔عالمی کپ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ16جون کو ہونا ہے۔