تقریباً ایک مہینے پہلے کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا ایم پی احمد پٹیل کورونا وائرس کی زد میں آئے تھے۔ علاج کے دوران ان کے کئی اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا۔ کانگریس صدرسونیا گاندھی کے قابل اعتمادساتھیوں میں سے ایک پٹیل ان کے سیاسی صلاح کار بھی تھے۔
نئی دہلی: کانگریس کے سینئررہنما اور راجیہ سبھا ایم پی احمد پٹیل کا بدھ کو علی الصبح انتقال ہو گیا۔ وہ 71 سال کے تھے اور کچھ ہفتے پہلے کورونا وائرس کی زد میں آئے تھے۔پٹیل کے بیٹے فیصل پٹیل اور بیٹی ممتاز صدیقی نے ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ ان کےوالد نے بدھ کو علی الصبح تقریباً3:30 بجے آخری سانس لی۔
انہوں نے کہا، ‘دکھ کے ساتھ اپنے والداحمد پٹیل کی افسوس ناک اور بے وقت موت کے بارے میں بتا رہا ہوں۔ 25 تاریخ کو صبح قریب 3.30 بجے ان کاانتقال ہو گیا۔’
@ahmedpatel pic.twitter.com/7bboZbQ2A6
— Faisal Patel (@mfaisalpatel) November 24, 2020
فیصل اور ممتاز نے بتایا کہ لگ بھگ ایک مہینے پہلے ان کے والد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔ علاج کے دوران ان کے کئی اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا۔پٹیل کو گڑگاؤں کے میدانتا اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا، جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔
کانگریس صدرسونیا گاندھی کے قابل اعتماد ساتھیوں میں سے ایک پٹیل ان کے سیاسی صلاح کار تھے۔ پٹیل پارٹی کو مشکلات سے نکالنے والے کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔
احمد پٹیل تین بار 1977 سے 1989 تک لوک سبھا ایم پی رہے تھے اور 1993 سے گجرات کی نمائندگی کرتے ہوئے راجیہ سبھا ایم پی تھے۔ یو پی اے سرکار کے وقت وہ کانگریس پارٹی کےاہم مذاکراہ کاروں میں سے ایک تھے۔
پٹیل ایک ایسے بھروسےمندساتھی تھے جن کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا: سونیا
کانگریس صدرسونیا گاندھی نے پارٹی کے سینئررہنما احمد پٹیل کے انتقال پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے بدھ کو کہا کہ پٹیل ایک ایسے کامریڈ، بے لوث ساتھی اور دوست تھے جن کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔سونیا نے یہ بھی کہا کہ پٹیل کی پوری زندگی کانگریس کو وقف تھی۔
انہوں نے ایک تعزیتی پیغام میں کہا، ‘مسٹر احمد پٹیل کے جانے سے میں نے ایک ایسا ساتھی کھو دیا ہے، جن کی پوری زندگی کانگریس پارٹی کو وقف تھی۔ ان کابے لوث رویہ، اپنے فرض کے لیے ان کی وابستگی، مدد کے لیے ہمیشہ موجود رہنا اور ان کی شائستگی کچھ ایسی خوبیاں تھیں، جو انہیں دوسروں سے الگ بناتی تھیں۔’
کانگریس صدرنے کہا، ‘میں نے ایسا کامریڈ،بے لوث ساتھی اور دوست کھو دیا جن کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔ میں ان کے انتقال پر سوگوار ہوں اور پسماندگان کے لیے دلی تعزیت کا اظہارکرتی ہوں۔’وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی ، ترجمان رندیپ سرجےوالا اور کئی دیگردہنماؤں نے پٹیل کے انتقال پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔
Saddened by the demise of Ahmed Patel Ji. He spent years in public life, serving society. Known for his sharp mind, his role in strengthening the Congress Party would always be remembered. Spoke to his son Faisal and expressed condolences. May Ahmed Bhai’s soul rest in peace.
— Narendra Modi (@narendramodi) November 25, 2020
وزیراعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘احمد پٹیل جی کے انتقال سے دکھی ہوں۔ انہوں نے عوامی زندگی میں کئی سال بتائے اور سماج کی خدمت کی۔ وہ اپنے تیز دماغ کے لیے جانے جاتے تھے۔ کانگریس پارٹی کو مضبوط بنانے میں ان کا رول ہمیشہ یاد کیا جائےگا۔ ان کے بیٹے فیصل سے بات کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔ احمد بھائی کی روح کو سکون ملے۔’
It is a sad day. Shri Ahmed Patel was a pillar of the Congress party. He lived and breathed Congress and stood with the party through its most difficult times. He was a tremendous asset.
We will miss him. My love and condolences to Faisal, Mumtaz & the family. pic.twitter.com/sZaOXOIMEX
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 25, 2020
کانگریس رہنما راہل گاندھی انہیں پارٹی کا ستون بتایا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘یہ ایک افسوس ناک دن ہے۔ مسٹراحمد پٹیل کانگریس پارٹی کے ستون تھے۔ وہ کانگریس کے لیے جیے اور سب سے خراب وقتوں میں بھی پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے۔ وہ ایک بیش قیمتی اثاثہ تھے۔’
انہوں نے کہا، ‘ہم انہیں یاد کریں گے۔ فیصل، ممتاز اور ان کی فیملی کے لیے میرا پیار اورتعزیت۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)