آر ٹی آئی کے ذریعے حاصل جانکاری کے مطابق، 31 جولائی 2019 تک یمنا ایکسپریس وے پر 357 سڑک حادثات میں 145 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اگست اور ستمبر میں 9 اور لوگوں کی موت کے ساتھ یہ اعداد و شمار بڑھکر 154 ہو گئے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے یمنا ایکسپریس وے پر اس سال سڑک حادثات میں اب تک 150 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار سے یہ جانکاری ملی ہے۔ سال 2012 میں شروع ہوئے یمنا ایکسپریس وے پر اب تک سب سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ 165 کلومیٹر یہ ایکسپریس وے دہلی کو آگرہ سے جوڑتا ہے۔
آر ٹی آئی کے ذریعے حاصل اعداد و شمار کے مطابق، اس سال 31 جولائی تک یہاں 357 سڑک حادثے ہوئے ہیں، جس میں 822 لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ 145 کی موت ہوئی ہے۔ غور طلب ہے کہ اگست اور ستمبر میں ایکسپریس وے پر تین سڑک حادثے ہوئے تھے، جس میں تین کالج طلبا سمیت نو لوگوں کی موت ہوئی ہے، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھکر 154 ہو گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق، سال 2018 میں یمنا ایکسپریس وے پر 659 سڑک حادثے ہوئے تھے، جس میں 1388 لوگ زخمی ہوئے تھے جبکہ 111 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ وہیں، 2017 میں 763 سڑک حادثات میں 1426 لوگ زخمی ہوئے تھے اور 146 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
یمنا ایکسپریس وے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے مہیا کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق، 2016 میں 1219 سڑک حادثے ہوئے تھے، جس میں 133 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ 1524 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ وہیں، 2015 میں 919 سڑک حادثات میں 142 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ 1392 لوگ زخمی ہوئے تھے۔
2014 میں 771 سڑک حادثات میں 127 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ 1335 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اس سال 13 ستمبر کو گریٹر نوئیڈا میں ایکسپریس وے پر سڑک حادثے میں تین کالج طالب علموں کی موت ہو گئی تھی۔ 10 ستمبر کو موٹرسائیکل حادثہ میں دو لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ 18 اگست کو اسی جگہ سڑک حادثہ میں چار لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
معلوم ہو کہ آٹھ جولائی کو ایک بسکے ایکسپریس وے سے نیچے نالے میں گرنے سے 29 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جس کے بعد یمنا ایکسپریس وے پر حفاظت کو لےکر تشویش بڑھ گئی تھی۔ یہ حادثہ ایکسپریس وے کے آگرہ سیکٹر میں ہوا تھا۔ یمنا ایکسپریس وے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مطابق، زیادہ تر سڑک حادثے اووراسپیڈنگ اور ٹائر پھٹنے سے ہوتے ہیں۔
یمناایکسپریس وے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ انہوں نے ایکسپریس وے پر بڑھ رہے سڑک حادثات کو کنٹرول کرنے اور ان اموات کو روکنے کے لئے کئی اقدام کیے ہیں، جس کے تحت کاروں اور چھوٹی گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی گئی جبکہ بسوں، ٹرکوں اور دیگر بھاری گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی گئی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)