جموں کشمیر انتظامیہ نے کی  4 جی بحالی کی مخالفت، کہا-انٹرنیٹ کا استعمال بنیادی حقوق میں نہیں

07:50 PM May 01, 2020 | دی وائر اسٹاف

جموں و کشمیر انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ملک کی خودمختاریت، سالمیت اور سلامتی کے تحفظ کے لیے انٹرنیٹ کی رفتارکو  کم کرنے کی بہت مناسب پابندی  لگائی  گئی ہے۔

(فوٹو:  پی ٹی آئی)

نئی دہلی: جموں وکشمیر انتظامیہ  نے 4جی خدمات کی بحالی کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں کہا کہ انٹرنیٹ استعمال  کرنے کا حق بنیادی حق نہیں ہے اور ریاست بولنے کی آزادی  اور انٹرنیٹ کے توسط سے کاروبار کرنے کے حق پر روک لگا سکتی ہے۔انتطامیہ  نے عدالت کو بتایا کہ ملک کی خودمختاریت، سالمیت اور سلامتی کے تحفظ کے لیے انٹرنیٹ کی رفتار کم کرنے کی بہت مناسب پابندی  لگائی  گئی ہے۔

گریٹر کشمیر کے مطابق جموں وکشمیر انتظامیہ  کی جانب سے دائر حلف نامے میں کہا گیا،‘انٹرنیٹ کا استعمال کرنے کا حق  بنیادی حق  نہیں ہے اور اس طرح  آرٹیکل 19(1) (اے) کے تحت بولنے اور اظہار کی آزادی اور/یاہندوستان کے آئین  کے آرٹیکل 19 (1) (جی) کے تحت کسی بھی کاروبار کو چلانے کے لیے انٹرنیٹ کے میڈیم پر پابندی  لگائی  جا سکتی ہے۔’

کووڈ 19وباکے مد نظریونین ٹریٹری میں 4جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لیے فاؤنڈیشن فار میڈیا پروفیشنل کی جانب سے  دائر عرضی  کے جواب میں انتظامیہ نے یہ جواب دیا ہے۔انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ عرضی گزاروں کے ذریعےتعلیم ، صحت سے متعلق خدمات تک رسائی سےمحروم  رکھنے اور 2 جی انٹرنیٹ اسپیڈ کے متعلق  تنازعہ غلط ہیں اور وہ یہ یقینی بنانے کے لیے ہرممکن  قدم اٹھا رہے ہیں کہ ان پر کووڈ 19 کا کم سے کم اثر پڑے۔

حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی اسپیڈ بڑھانے سے بھڑکاؤ ویڈیو اپ لوڈ کرنے اور دوسری  بھاری ڈیٹا فائلوں کو پوسٹ کرنے کی تعداد میں اضافہ  ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا، ‘پاکستان واقع مختلف تنظیم  موجودہ حالات کا فائدہ اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ حال ہی میں گھس پیٹھ کی کوششوں کو ناکام کرنے میں فوج کےکئی جوانوں نے اپنی جان گنوائی ہے۔’

جموں وکشمیر انتظامیہ  نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ  یہ یقینی  بنانے کے لیے ہر ممکن  قدم اٹھا رہے ہیں کہ قومی سلامتی  اور اندرونی تحفظ کے اہم  مدعوں کو سب سے اوپر رکھتے ہوئے شہریوں  کوکم سے کم پریشیانی ہو۔معلوم ہو کہ پچھلے سال پانچ اگست کو مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 کے اکثر اہتماموں کو ختم کرکے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کر دیا تھا اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری  میں بانٹ دیا تھا۔ اس کے بعد سے ریاست میں کئی طرح کی  سخت پابندیاں  لگائی گئی تھیں، جس میں انٹرنیٹ پرپابندی  شامل ہے۔