ہندوستان کو 15 اگست 1947 کو آزادی ملی، جس کے بعد 26 جنوری1950کو ہندوستان جمہوری ملک میں بدلا اور ملک میں آئین نافذ ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ ہرسال 26 جنوری کو یوم جمہوریہ منایا جاتا ہے۔
نئی دہلی :آج ہی کے دن 1950 میں گورنمنٹ آف انڈیاایکٹ(1935)کو ہٹاکر ہندوستان کا آئین نافذ کیا گیا تھا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ 26 نومبر 1949 کو دستور ساز اسمبلی کی طرف سے آئین کو اپنایا گیا اور 26 جنوری 1950 کو اس کو ایک جمہوری نظام کے ساتھ نافذ کیا گیا۔ایسے میں یہ ایک سوال ہے کہ آخر26 جنوری کو ہی آئین کیوں نافذ ہوا۔
دراصل اس کے لیے26 جنوری کو اس لئے چنا گیاکہ 1930 میں اسی دن انڈین نیشنل کانگریس نے ہندوستان کی مکمل خود مختاریت کا اعلان کیا تھا۔اسی مناسبت سے26 جنوری کو یوم جمہوریہ کی تقریب پر صدر جمہوریہ کے ذریعے ترنگا پھہرایا جاتا ہے۔ اس موقع پر ہرسال ایک عظیم الشان پریڈ بھی انڈیا گیٹ سے راشٹر پتی بھون تک راج پتھ پر منعقد کی جا تی ہے۔ اس پریڈ میں ہندوستانی فوج کے مختلف ریجمنٹ، فضائیہ، بحریہ وغیرہ حصہ لیتے ہیں۔
اس کے تاریخی تناظر پر بات کی جائے تو 1929 میں لاہور میں پنڈت جواہرلال نہرو کی صدارت میں انڈین نیشنل کانگریس کا اجلاس ہواتھا، جس میں تجویز منظور کرکے اس بات کا اعلان کیا گیا تھاکہ اگر انگریز حکومت 26 جنوری 1930 تک ہندوستان کو ڈومینین کا عہدہ نہیں فراہم کرےگی، جس کے تحت ہندوستان برٹش سامراج میں ہی خودمختار حکومت کی اکائی بن جاتی، تو ہندوستان اپنے آپ کو مکمل طورپر آزاد قرار دےگا۔
ہندوستان کے آزاد ہو جانے کے بعد دستور ساز اسمبلی کا اعلان ہوا اور اس نے اپنا کام 9 دسمبر 1947 سے شروع کر دیا۔ دستور ساز اسمبلی نے 2 سال، 11 مہینے، 18 دن میں ہندوستانی آئین کو مرتب کیا اور دستور ساز اسمبلی کے صدر ڈاکٹر راجیندر پرساد کو 26 نومبر 1949 کو ہندوستان کا آئین سپرد کیاگیا، اس لئے 26 نومبر کے دن کو ہندوستان میں یوم آئین کے طور پر ہرسال منایا جاتا ہے۔
غور طلب ہے کہ کئی اصلاحات اور تبدیلیوں کے بعد کمیٹی کے 308 ممبروں نے 24 جنوری 1950 کو آئین کی ہاتھ سے لکھی ہوئی دوکاپیوں پر دستخط کئے۔ اس کے دو دن بعد آئین 26 جنوری کو ملک بھر میں نافذ ہو گیا۔ 26 جنوری کی اہمیت بنائے رکھنے کے لئے اسی دن ہندوستان کو جمہوری شناخت عطا کی گئی۔
ہندوستان کو 15 اگست 1947 کو آزادی ملی، جس کے بعد 26 جنوری1950کو ہندوستان جمہوری ملک میں بدلا اور ملک میں آئین نافذ ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ ہرسال 26 جنوری کو یوم جمہوریہ منایا جاتا ہے۔ پی آئی بی (پریس انفارمیشن بیورو ، حکومت ہند) کے مطابق ملک میں 26 جنوری 1950 کو صبح 10.18 بجے ہندوستان ایک جمہوریہ بنا۔
اس کے 6 منٹ بعد 10.24 بجے راجیندر پرساد نے ہندوستان کے پہلے صدر کے طور پر حلف لیا تھا۔ اس دن پہلی بار بطور صدر ڈاکٹر راجیندر پرساد بگھی پر بیٹھکرراشٹر پتی بھون سے نکلے تھے۔ اس دن پہلی بار انہوں نے ہندوستانی فوج کی سلامی لی تھی۔ پہلی بار ان کو گارڈ آف آنر دیا گیا تھا۔
اس بار یوم جمہوریہ پر 90 منٹ کی پریڈ ہوگی۔ پریڈ کی خاص باتوں میں 58 قبائلی مہمانوں کے علاوہ مختلف ریاستوں اور مرکزی حکومت کے محکمہ جات کی 22 جھاکیاں ہوگی۔ پروگرام میں جنوبی افریقہ کے صدر Cyril Ramaphosaچیف گیسٹ ہوںگے۔قابل ذکر ہے کہ نیلسن منڈیلا کے بعد یہ جنوبی افریقہ کے دوسرے صدر ہوںگے جو یوم جمہوریہ کے چیف گیسٹ ہوںگے۔ تقریب کی شروعات وزیر اعظم نریندر مودی انڈیا گیٹ واقع امر جوان جیوتی پر شہیدوں کوپھولوں کا نذرانہ عقیدت پیش کرکے کریںگے۔ وزارت داخلہ کی ایک اطلاع میں بتایا گیا کہ اس سال کے یوم جمہوریہ کے موقع پر مختلف ریاستوں کی جھانکیوں کے ساتھ ثقافتی، تاریخی اور مرکزی حکومت کے محکمہ جات کی جھانکیاں پریڈ کا حصہ ہوںگی۔ ثقافتی موضوع پر مبنی کچھ جھانکیوں میں عوامی رقص بھی ہوگا۔ ساتھ ہی قومی انعام سے نوازے گئے 26 بچے بھی کھلی جیپ میں بیٹھکر جھانکی کا حصہ بنیںگے۔
واضح ہوکہ مہاتما گاندھی کی ‘ سمادھی ‘ کو تحفظ مہیا کرانے والی سی آئی ایس ایف کی جھانکی بھی اس بار 11 سال کے وقفے کے بعد یوم جمہوریہ کی پریڈ میں حصہ لے رہی ہے۔ دستہ کی جھانکی میں مہاتما گاندھی کی سمادھی پر حفاظت میں تعینات جوانوں کو دکھایا جائےگا۔
یوم جمہوریہ کی کچھ خاص باتیں ؛
26 جنوری کو یوم جمہوریہ پریڈ کی شروعات 1950 میں آزاد ہندوستان کے آئین نافذ ہونے کے ساتھ ہوئی تھی۔ سال 1950 سے 1954 تک یوم جمہوریہ کی پریڈ راج پتھ پر نہ ہوکر، چار الگ الگ جگہوں پر ہوئی تھیں۔ 1950 سے 1954 تک یوم جمہوریہ پریڈ کا انعقاد بالترتیب ایرون اسٹیڈیم (نیشنل اسٹیڈیم)، کنگس وے، لال قلعہ اور رام لیلا میدان میں ہوا تھا۔
1955 سے یوم جمہوریہ پریڈ کا انعقاد راج پتھ پر شروع کیا گیا۔ تب راج پتھ کو ‘ کنگس وے ‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تبھی سے راج پتھ پر اس کا انعقادہوتا ہے۔
یوم جمہوریہ کی تقریب میں ہرسال کسی نہ کسی ملک کے وزیر اعظم یا صدر یا حکمراں کو مہمان خصوصی کے طور پر حکومت کے ذریعے مدعو کیا جاتا ہے۔ 26 جنوری 1950 کو پہلے یوم جمہوریہ کی تقریب میں انڈونیشیا کے صدر ڈاکٹر Sukarno مہمان خصوصی تھے۔
26 جنوری 1955 میں راج پتھ پر منعقد پہلی یوم جمہوریہ تقریب میں پاکستان کے گورنر جنرل ملک غلام محمد مہمان خصوصی تھے۔
قومی ترانے کے دوران 21 توپوں کی سلامی دی جاتی ہے۔ 21 توپوں کی یہ سلامی ترانے کی شروعات سے شروع ہوتی ہے اور 52 سیکنڈ کے ترانے کے ختم ہونے کے ساتھ پوری ہو جاتی ہے۔
21 توپوں کی سلامی اصل میں ہندوستانی فوج کے7 توپوں کے ذریعے دی جاتی ہے، جن کو پونڈرس کہا جاتا ہے۔ ہرایک توپ سے تین راؤنڈ فائرنگ ہوتی ہے۔ یہ توپیں 1941 میں بنی تھیں اور فوج کے تمام رسمی پروگراموں میں ان کو شامل کرنے کی روایت ہے۔
بہترین پریڈ کی ٹرافی دینے کے لئے پورے راستے میں کئی جگہوں پر ججوں کو بٹھایا جاتا ہے۔ یہ جج ہرایک جماعت کو 200 معیارات پر نمبر دیتے ہیں۔ اس کی بنیاد پر بہترین مارچنگ جماعت کا انتخاب ہوتا ہے۔ کسی بھی جماعت کے لئے اس ٹرافی کو جیتنا بڑے فخر کی بات ہوتی ہے۔
پریڈ میں شامل تمام جھانکیاں 5 کلومیٹر فی گھنٹہ کی متعینہ رفتار سے چلتی ہیں، تاکہ ان کے درمیان مناسب دوری بنی رہے اور لوگ آسانی سے ان کو دیکھ سکیں۔ ان جھانکیوں کے ڈرائیور ایک چھوٹی سی کھڑکی سے ہی آگے کا راستہ دیکھتے ہیں، کیونکہ سامنے کا تقریباً پورا شیشہ سجاوٹ سے ڈھکا رہتا ہے۔
یوم جمہوریہ کے انعقاد کی ذمہ داری وزارت دفاع کی ہوتی ہے۔ انعقاد میں تقریباً 70 دیگر محکمہ اور تنظیم وزارت دفاع کی مدد کرتے ہیں۔ پریڈ کے منظم مارچ کے لئے فوج کے ہزاروں جوان سمیت الگ الگ محکمہ جات کے لوگ کافی تعداد میں لگائے جاتے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
The post
یوم جمہوریہ پر خاص: پڑھیے، 26 جنوری کی پریڈ اور اس سے جڑی کچھ دلچسپ باتیں appeared first on
The Wire - Urdu.