وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ،اس قانون کو اب ہندو مسلمان کے نظریے سے دیکھا جا رہا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم مذہب سے الگ انصاف کی بات کرتے ہیں۔ گاندھی جی نے بھی کہا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر بٹوارہ نہیں ہونا چاہیے۔
راجناتھ سنگھ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے منعقد ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ، کسی بھی ہندوستانی مسلمان کو کوئی چھو تک نہیں پائےگا۔انہوں نے ان خدشات کی تردیدکی کہ اگر این پی آر اور این آرسی کو لایا جاتا ہے تو مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا جائےگا۔ انہوں نے کہا،ہم سرکار نہیں، بلکہ ملک بنانے کے لیے سیاست کرتے ہیں۔
میرٹھ کے مادھوکنج میدان میں شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں منعقد جن جاگرن ریلی کوخطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ہم نے (پچھلی سرکار میں)شہریت قانون بنایا تھا لیکن اس دوران یہ نافذ نہیں ہو سکا تھا اور اس بار ہم نے اسے کر دکھایا۔ انہوں نے کہا،اس قانون کو اب ہندو مسلم کے نظریے سے دیکھا جا رہا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم مذہب سے الگ انصاف کی بات کرتے ہیں۔ گاندھی جی نے بھی کہا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر بٹوارہ نہیں ہونا چاہیے۔ ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔ ساری دنیا ہندوستان کی طاقت کو قبول کر رہی ہے۔
سنگھ نے کہا،ہم دھرم یا مذہب کی سیاست کر کےمفاد حاصل نہیں کرتے۔راجناتھ نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا شہریوں کا رجسٹر نہیں ہونا چاہیے؟ سرکاری منصوبے کافائدہ لینے کے لیے دستاویز ہونا چاہیےیا نہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیت بدترین کی زندگی جی رہے ہیں اور ہندوستان نے اپنے مذہب کی پیروی کی ہے۔
سنگھ نے اپنےخطاب کی شروعات میں کہا کہ دیر سے آیا ہوں لیکن درست آیا ہوں۔ انہوں نے آگے کہا،میرٹھ انقلابیوں کی دھرتی ہے۔ انقلاب کا آغاز یہیں سے ہوا تھا۔بی جے پی اس دھرتی کی اہمیت سمجھتی ہے۔وزیر اعظم مودی نے اپنے اجلاس کا آغاز بھی انقلابیوں کی اس دھرتی سے کیا تھا۔انہوں نے کہا، 2014 اور 2019 میں (چناوی)ریلی یہیں سے شروع ہوئی۔ کوئی بھی سیاسی پارٹی انتخاب میں اترتی ہے اور طرح طرح کے وعدے کرتی ہے۔ لیکن عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہماری پارٹی جو کہےگی اسے پورا بھی کرےگی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)