راجستھان کے باڑمیر ضلع کے ایک آر ٹی آئی کارکن پر ان کے آبائی گاؤں میں حملہ کیا گیا،ان کی حالت تشویشناک ہے۔انہوں نےکچھ عرصہ پہلے محکمہ پنچایتی راج میں گڑبڑی اور غیر قانونی شراب مافیاؤں کی شکایت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
نئی دہلی: راجستھان کے باڑمیرضلع میں ایک آر ٹی آئی کارکن پر21 دسمبر کو کچھ نامعلوم بدمعاشوں نے حملہ کیا اور ان کے پاؤں میں کیل ٹھونک دی۔ پولیس نے بدھ (22 دسمبر)کو یہ اطلاع دی۔
کارکن کی شکایت کو نوٹس میں لیتے ہوئے اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین گوپال کرشنا ویاس نے بدھ کو پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، ادے پور کے ایکسائز کمشنر، باڑمیر کے ضلع کلکٹر اور ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 28دسمبر تک اس معاملے میں رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ،امرا رام گودارا پر 21 دسمبر کو ان کے آبائی گاؤں پاریو میں حملہ ہوا تھا ،ان کی حالت تشویشناک ہے۔
آر ٹی آئی کارکن امرا رام گودارا جودھپور کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے انہوں نے محکمہ پنچایتی راج میں گڑبڑی اور غیر قانونی شراب مافیاؤں کی شکایت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس نے امرا رام کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی شراب ضبط کی تھی۔
امرا رام پر حملے کے پیچھے غیر قانونی شراب مافیاؤں کا ہاتھ ہونے کی بات کہی جا رہی ہے۔
باڑمیر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ دیپک بھارگو نے بتایا کہ امرا رام پر حملے کے سلسلے میں گیڈا پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ،امرا رام نے شراب کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف شکایت کی تھی، جس کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے کچھ عرصہ قبل غیر قانونی شراب کو ضبط کیا گیا تھا۔ منگل (21 دسمبر)کو کچھ لوگوں نے ان پر حملہ کیا، جس میں وہ شدیدطور پرزخمی ہو گئے۔انہیں جودھپور ریفر کیا گیا تھا۔ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد صورتحال واضح ہو سکے گی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ بھارگوانے بدھ کو گاؤں کا دورہ کیا اور ملزمین کی شناخت اور ان کی گرفتاری کے لیے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دیں۔
انہوں نے بتایاکہ ، پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ حملے کے پیچھے وہ لوگ ہیں جو اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہیں۔
پالی کے رہنے والےایک اور کارکن، اوما رام بنجارہ چوٹیا نے بدھ کو متاثرہ کارکن کی جانب سے راجستھان اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کوچوٹوں کی کچھ تصویروں کے ساتھ ایک شکایت بھیجی اور الزام لگایا کہ ملزمین نے ان کواغوا کر کے ان کی بےرحمی سے پٹائی کی اور ان کے پاؤں میں کیل ٹھونک دی۔
بنجارہ نے کہا کہ متاثرہ گودارا نے غیر قانونی شراب کے تاجروں کے علاوہ باڑمیر میں کمپالیہ گرام پنچایت کے ترقیاتی کاموں میں مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایت کی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اس معاملے میں مقامی پولیس اور ایکسائز حکام کے رول کی جانچ ہونی چاہیے۔
باڑمیر کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(ایس پی)دیپک بھارگوانے کہا، گودارا پر کل (21 دسمبر) حملہ کیا گیا تھا اور شدید طور پرزخمی ہونے کی وجہ سےاسے جودھپور ریفر کیا گیا۔ ان کے زخموں کی نوعیت کا علم میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی ہو گا۔
ایس پی نے کہا، انہوں نے شراب کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف شکایت کی تھی، جس کے بعد کارروائی کی گئی اور کچھ عرصہ پہلے غیر قانونی شراب کو ضبط کیا گیا۔
ٹائمس ناؤ کے مطابق، گودارا نے اپنی شکایت میں کہا کہ پہلے چھ نامعلوم افراد نے ان کا اغوا کیا اور ان پر حملہ کیا۔ گودارا نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کی شراب مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پران کو دھمکیاں ملی تھیں۔
پولیس نے اس سلسلے میں کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)