معاملہ ٹونک ضلع کے ڈانگرتھل گاؤں کا ہے۔نوجوان کاالزام ہے کہ دلت ہونے کی وجہ سے دکاندار نے اس کے بال کاٹنے سے انکار کیا اور اس کی کمیونٹی کو لے کر گالیاں دیتے ہوئے اپنی دکان سے نکال دیا۔ اس کے بعد گاؤں کے دوسرے دکانداروں نے بھی بال کاٹنے سے انکار کر دیا۔ اس سلسلے میں تین لوگوں پر معاملہ درج کیا گیا ہے۔
نئی دہلی : راجستھان کے ٹونک ضلع میں ایک دلت نوجوان کے بال کاٹنے سے انکار کرنے اوراس کی کمیونٹی کو لے کر گالیاں دینے کے الزام میں پولس نے تین لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، یہ معاملہ ٹونک ضلع کے نوائی کے ڈانگرتھل گاؤں کا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، یہ معاملہ منگل کو اس وقت ہوا، جب کالو ہریجن نام کا نوجوان گاؤں کے ہی نندکشور سین کی دکان پر بال کٹانے گیا۔
ہریجن بتاتے ہیں، ‘پہلے تو سین نے بال کاٹنے کے مجھ سے پانچ سو روپے مانگے۔ میں پھر تیار بھی ہو گیا لیکن اس کے بعد اس نے بال کاٹنے سے منع کر دیا اور اپنی دکان سے یہ کہہ کر باہر نکال دیا کہ میں نچلی کمیونٹی کا ہوں اور وہ میرے بال نہیں کاٹےگا۔ اس نے مجھے میری کمیونٹی کو لے کرگالیاں دیں۔’
ہریجن مزدوری کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب وہ گاؤں کی دوسری دکانوں میں گئے، تو وہاں بھی ان کے بال کاٹنے سے منع کر دیا گیا۔ہریجن نے کہا، ‘سین نے مجھ سے کہا کہ وہ ڈانگرتھل میں سبھی نائی کی دکانوں کا صدر ہے اور کوئی بھی میرے بال نہیں کاٹےگا۔ اس نے مجھے کمیونٹی کو لےکرگالیاں دیں ۔ا س کے بعد میں کئی دکانوں پر گیا لیکن کوئی بھی میرے بال کاٹنے کو تیار نہیں ہوا۔’
سین اور ان کے دو بیٹوں کے خلاف آئی پی سی کی کی دفعہ ا 34 اور ایس سی /ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔معاملے کی جانچ کر رہے نوائی کے سرکل افسر انجم قائل نے کہا، ‘ہم معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ یہ جانچ کی جا رہی ہے کہ کیا کمیونٹی کی وجہ سے شکایت گزارکے ساتھ بدسلوکی کی گئی یا پھر سماجی دوری کو بنائے رکھنے کو لےکر یہ تنازعہ ہوا۔’
اس بیچ دلت حقوق کے کارکنوں کی مانگ ہے کہ ملزم کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ ہیومن رائٹس ری سورس سینٹر کے ریاستی کنوینر تاراچند ورما نے کہا، ‘دلت ہونے کی وجہ سے نوجوان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ ریاست کواس کے امتیازی سلوک کے خلاف بیداری پھیلانے کے لیے الگ سے بجٹ پیش کرنا چاہیے۔ یہ بے حد شرمناک ہے کہ آج بھی ایک دلت کے ساتھ صرف اس لیے بدسلوکی کی گئی اور اس کے خلاف اس کی کمیونٹی کو لے کر گالیوں کا استعمال کیا گیا کیونکہ وہ بال کٹوانے گیا تھا۔’