پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اڑیسہ انڈسٹریل سکیورٹی فورس(او آئی ایس ایف) کے ملازمین اور مظاہرین کے درمیان ہوئے اس تصادم میں 20 لوگ زخمی بھی ہوئے۔
اڑیسہ کے لانجی گڑھ واقع ویدانتا کا ایلو مینیم کارخانہ (فائل فوٹو : رائٹرس)
نئی دہلی: اڑیسہ کے کالاہانڈی ضلع کے لانجی گڑھ میں واقع ویدانتا ایلومینیم ریفائنری کے پاس ہوئے تشدد میں ایک گارڈ سمیت دولوگوں کی موت ہو گئی۔ نوکری کی مانگکر رہے مقامی لوگوں نے سوموار کو ریفائنری کے کیمپس میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد تشدد بھڑک گیا۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اڑیسہ انڈسٹریل سکیورٹی فورس(او آئی ایس ایف) کے ملازمین اور مظاہرین کے درمیان ہوئے اس تصادم میں 20 لوگ زخمی بھی ہوئے۔
کالاہانڈی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) بی گنگادھر نے بتایا کہ رینگوپالی اور آس پاس کے گاؤں کے باشندے لانجی گڑھ میں ریفائنری کے پاس نوکری اور دیگر سہولیات کی مانگ کو لےکر مظاہرہ کر رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ وہ کمپنی کے ذریعے چلائے جا رہے اسکولوں میں اپنے بچوں کا داخلہ کرانے اور ریفائنری میں مقامی جوانوں کو نوکری دینے کی بھی مانگکر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ مظاہرین نے ریفائنری کے کیمپس میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن وہاں تعینات او آئی ایس ایف کے اہلکار نے ان کو روک لیا جس کی مخالفت میں مظاہرین نے پتھراؤ کر دیا۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ گارڈ نے لاٹھیوں سے بھیڑ کو کھدیڑا اور تقریباً 20 لوگ زخمی ہو گئے۔ بعد میں ایک زخمی کی اسپتال میں موت ہو گئی۔اس کی شناخت دانی پترا (35) کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ چھتر پور گاؤں کے رہنے والے تھے۔
ایس پی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے ایلومینیم پلانٹ کے کمیونٹی سروس سینٹر میں توڑپھوڑ کی اور ایک کمرے میں او آئی ایس ایف اسٹاف سجیت کمار منج کو کمرے میں بند کرکے اس میں آگ لگا دی۔ایس پی بی گنگادھر نے بتایا کہ منج کی جلنے سے موت ہو گئی۔
او آئی ایس ایف کے انسپکٹر اشوک کمار روؤل نے
دینک بھاسکر سے بات چیت میں بتایا کہ ، ‘ ہمارے اسٹاف پر مظاہرین نے حملہ کیا۔ ہم نے بچاؤ میں قدم اٹھائے۔ ہماری کوششوں کے باوجود مظاہرہ کرنے والے تشدد سے باز نہیں آ رہے تھے۔ ‘واقعہ کے بعد علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
امر اجالا کی خبر کے مطابق ؛ایک مظاہرین نے بتایا، ‘ ہم پر امن دھرنا دے رہے تھے لیکن پولیس نے ہمیں جبراً موقع سے ہٹانے کی کوشش کی۔ جب ہم نے اس کی مخالفت کی تو ہم پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ جس کی وجہ سے دانی بترا کی موت ہو گئی اور بہت سے لوگ زخمی ہو گئے۔ ‘
مہیشور پاٹی نامی دوسرے مظاہرہ کرنے والے نے الزام لگایا کہ تشدد تب بھڑکا جب کچھ پولیس والوں نے مظاہرین کے ساتھ بد سلوکی کی۔
نوبھارت ٹائمس کے مطابق؛ ویدانتا کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، ‘ یہ خبر سنکر ہمیں گہرادکھ پہنچا ہے۔ ہم متاثرہ کی فیملی کے تئیں غم کا اظہار کرتے ہیں۔ واقعہ کی جانچکر رہی انتظامیہ کے ساتھ ہم پوری طرح سے تعاون کریںگے۔ ‘
اڑیسہ بی جے پی اکائی نے ویدانتا کے گارڈ کے ذریعے مزدوروں پر کئے گئے حملے کو تکلیف دہ بتایا۔ بی جے پی نے کہا کہ گارڈ نے بے گناہ مزدوروں پر حملہ کیا اور اس دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ وہیں مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے دو لوگوں کی موت کے پیچھے ریاستی حکومت اور اڑیسہ پولیس کو ذمہ دار بتایا ہے۔
انڈین ایکسپریس نے کمپنی کی ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ویدانتا ہندوستان میں ایلومینیم پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ یہ کمپنی سالانہ 2.3 ملین ٹن ایلومینیم پیدا کرتی ہے اور ہندوستان کے ایلومینیم صنعت پر کمپنی کی 40 فیصد کی حصےداری ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اڑیسہ انڈسٹریل سکیورٹی فورس ایکٹ 2012 کے تحت او آئی ایس ایف کی تشکیل ریاستی حکومت، نجی اور عوامی کمپنیوں کے تحفظ کے لئے کیا گیا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)