اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا پر پولیس کارروائی کی جوڈیشیل جانچ کی مانگ کی۔
نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون(سی اے اے)کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئے مظاہرے کا اثر مختلف ریاستوں میں نظر آنے لگا ہے۔ سوموار کو مغربی بنگال کی راجدھانی میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس متنازعہ قانون کے خلاف ریلی نکالی۔قومی راجدھانی نئی دہلی کے انڈیا گیٹ پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی دھرنے پر بیٹھ گئی ہیں۔
اس کے علاوہ کیرل میں اس قانون کے خلاف حکمراں جماعت اور اپوزیشن نے مل کر ستیہ گرہ شروع کیا ہے۔ راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے شہریت ترمیم قانون کو غیر عملی بتایا ہے تو دوسری طرف پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے مرکز سے اس قانون کو رد کرنے کی مانگ کی ہے۔
دوسری طرف وزیراعظم نریندر مودی نے شہریت ترمیم قانون کے خلاف پورے ملک میں ہو رہے مظاہروں پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
ہزاروں کارکنوں کے ساتھ کولکاتہ کی سڑک پر اتریں وزیراعلیٰ
مغربی بنگال میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ سوموار کو چوتھے دن بھی جاری رہا۔وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اپنی پارٹی کے ہزاروں کارکنوں کے ساتھ سوموار کو کولکاتہ کی سڑکوں پر اتریں اور پورے ملک میں این آر سی نافذ کرنے کی تجویز اور شہریت ترمیم قانون (سی اے اے)کو مغربی بنگال میں نافذ نہیں ہونے دینے کا اپنا عزم دہرایا۔
ترنمول کانگریس کی سپریمو نے شہر کے بیچوں بیچ واقع ریڈ روڈ سے مارچ شروع کیا۔یہ مارچ شمالی کولکاتہ میں نوبل ایوارڈ یافتہ معروف قلمکار ربندر ناتھ ٹیگور کی رہائش ، جوراسانکو ٹھاکر باڑی پر جاکر ختم ہو گا۔ ریڈ روڈ سے یہ جگہ تقریباً 4 کیلو میٹر کی دوری پر ہے۔بنرجی نے پارٹی کارکنوں کے لیے ایک ‘حلف’ پڑھتے ہوئے کہا،’ہم بنگال میں این آر سی اور سی اے اے کو کبھی نافذ کرنے نہیں دیں گے۔’
پرینکا گاندھی کی قیادت میں کانگریس رہنما انڈیا گیت پر دھرنے پر
شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کر رہے طلبا کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کی قیادت میں پارٹی کے رہنماؤں نے انڈیا گیٹ پر دھرنا دیا۔کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے بتایا کہ شام 4 بجے شروع ہوا دھرنا دو گھنٹے کا ہے اور یہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دوسرے مقامات کے طلبا کے ساتھ اتحاد کے اظہار کے لیے کیا جارہا ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد ہونے کے بعد پولیس نے اتوار کو طلبا کے ساتھ بربریت کی تھی ۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف مرکزی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا سوموار کو کہا کہ ملک کا ماحول خراب ہوگیا ہے۔
Glimpses of the large number of people that have gathered at India Gate in solidarity with Smt. @priyankagandhi & senior Congress leaders, who are protesting the violence against students. #BJPBurningBharat pic.twitter.com/VfwdNKcWpI
— Congress (@INCIndia) December 16, 2019
انہوں نے کہا ، ملک کا ماحول خراب ہے ۔ پولیس یونیورسٹی میں گھس کر (طلبا)کو پیٹ رہی ہے۔ سرکار آئین سے چھیڑ چھاڑ کر رہی ہے ۔ ہم آئین کے لیے لڑیں گے۔
شہریت قانون اور این آر سی بڑے پیمانے پر پولرائزیشن کا ہتھیار: راہل گاندھی
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے شہریت قانون اور این آر سی کو ہندوستان میں بڑے پیمانے پر پولرائزیشن کے لیے فاشزم کا ہتھیار قرار دیتے ہوئے سوموار کو کہا کہ ان ہتھیاروں کے خلاف بچاؤ کا طریقہ پرامن ستیہ گرہ ہے۔گاندھی نے کہا کہ وہ ان ہتھیاروں کے خلاف پرامن مظاہرہ کر رہے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
کیرل میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن نے مل کر ستیہ گرہ شروع کیا
متنازعہ شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں سوموار کو کیر ل کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین اور اسمبلی میں اپوزیشن کے رہنما رمیش چینتھلا نے مشترکہ طور پر ستیہ گرہ شروع کیا۔
صبح دس بجے مارٹیئرس کالم میں تین گھنٹے چلنے والے اس ستیہ گرہ میں ریاست کے وزیر ایل ڈی ایف کے رہنما، کانگریس کی قیادت والی یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنما شامل ہوئے۔کیرل ایسی پہلی ریاست ہے جس نے اعلان کیا تھا کہ اس کے یہاں سی اے اے نافذ نہیں ہوگا۔
وجین نے فیس بک پوسٹ میں لکھا، ریاست نے مشترکہ طور پر مخالفت کا فیصلہ کیا کیوں کہ اس قانون نے شہریوں کے بیچ تشویش پیدا کر دی ہے اور آئین میں درج مساوات اور سیکولرازم کی قدروں کو ختم کر دیا ہے۔دوسری طرف کوچی کے پاس الووا میں یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے سی اے اے کی مخالفت میں منی پور کی گورنر نجمہ ہپت اللہ کو کالا جھنڈا دکھایا۔
نجمہ ہوائی اڈے جارہی تھیں جب یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے ان کو کالے جھنڈے دکھائے۔پولیس نے مظاہرین کو ہٹایا ، اس کے گورنر روانہ ہوئیں۔کیرل میں بھی اس قانون کو لے کر لگاتار احتجاج جاری ہے ۔ اس قانون کو نافذ کیے جانے کی مخالفت کر رہی تقریباً 30 تنظیموں کی ایک مشترکہ کمیٹی نے 17 دسمبر کو کیرل میں ریاست گیر ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
(خبررسا ں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)